جدہ ( امیر محمد خان ) ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویثرن 2030ء کے تحت سعودی عرب میں غیر سعودیوں کیلئے کاروبار کے بہت مواقع موجود ہیں اور آئیندہ دنوں نہائت منافع بخش سرمایہ کاری سے کاروباری حضرات مستفید ہونگے۔پاکستان میں موجود سرمایہ کار اور سعودی عرب میں موجود کسی بھی ملک کے وہ کاروباری حضرات جنہوں نے یہاں اجازت نامہ لے رکھا ہے انہیں اسطرف فوری توجہ کی ضرورت ہے یہ بات اسکانکم کے سربراہ چوہدری شفقت نے جدہ میں پاکستانی صحافیوں جو پاکستانی میڈیا میں رضاکارآنہ خبریں ترسیل کرتے ہیں انہیں اپنی جانب سے دئے جائے والے عشائیہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ آپ سب پاکستانی معیشت کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں اور پاک سعودی تعلقاقت کی مزید مضبوطی
کیلئے کاعرصہ دراز سے کام کررہے ہیں آپکی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے ملک کے سرمایہ کاروں کو دوست ملک میں محفوظ سرمایہ کاری اور 2030ء ویثرن کے تحت بڑے بڑے منافع بخش پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کریں انہوں نے کہا کہ میں نہائت پرامید ہوں اور خواہش ہے کہ پاکستان میں وزارت تجارت، چیمبرز آف کامرس،پاکستانی سفارت اور قونصل خانے اس سلسلے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والے کی رہنمائی کریں، سفارت خانے، اور قونصل خانے اس سلسلے میں معروف سرمایہ کاروں کو سعودی عرب میں جاری اور آنے والے پراجیکٹ کی معلومات فراہم کریں صحافیوں نے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان کی بہتری کیلئے میڈیا سے وابسطہ افراد ان سے ہر ممکن تعاون کرینگے، اس سلسلے میں تجویز پیش کی گئی کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں مین پاکستان سرمایہ کار کی فہرست مرتب ہو اور سعودی عرب کے مجوزہ پراجیکٹ کی معلومات انہیں فراہم کی جائیں اس سلسلے میں ”بزنس فورم“ پرائیوٹ سرمایہ کار سفارت خانہ اور قونصل خانہ کی مدد سے اس فورم کے ذریعے سرمایہ کاری کے معاملات کی رہنمائی کریں۔ چوہدری شفقت نے اس موقع پر اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب سے محبت رکھنے والے تمام صحافی متحدہوکر یہاں موجود اہیں اور میری دعوت کو قبول کیا ۔
https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC