وزیر اعلی سندھ کی جانب سے لاڑکانہ ڈویژن میں رلیف اقدامات کے لیے مقرر کردہ صوبائی وزیر انرجی سندھ امتیاز شیخ نے کمشنر آفیس لاڑکانہ میں پریس کانفرنس


لاڑکانہ

رپورٹ محمد عاشق خان
وزیر اعلی سندھ کی جانب سے لاڑکانہ ڈویژن میں رلیف اقدامات کے لیے مقرر کردہ صوبائی وزیر انرجی سندھ امتیاز شیخ نے کمشنر آفیس لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ڈویژن بھر میں 3 روز میں مسلسل ہونے والی بارشوں کے باعث گھروں کی چھتیں گرنے اور دیگر مختلف حادثات میں 21 افراد جانبحق، 75 زخمی جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن کی مدد کے لئے سندھ حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے

امتیاز شیخ نے بارشوں کے باعث حادثات میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوت ہونے والوں کے لواحقین کو جلد دس لاکھ روپے دینے کا اعلان بھی کیا، امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ ڈویژن بھر کے سرکاری اسپتالوں میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، بے گھر افراد کے لیے وزیر اعلی سندھ نے فنڈز جاری کئے ہیں تاہم مزید فنڈز درکار ہونگے، بارش بند ہونے پر نقصان کا سروے کروایا جائے گا جبکہ بجلی کے حصول کے لیے وفاق سے رابطے جاری ہیں،


انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں صوبے کی عوام کے ساتھ ہیں رلیف اور ری ہیبلی ٹیشن کا کام جاری ہے ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی، پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کی جانب سے فلڈ اور رین ایمرجنسی کے لیے قبل از وقت اقدامات نہ کرنے، رلیف میں پیچھے رہنے، پریس کانفرنس کے دوران لاڑکانہ سے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں سمیت کامیابی پر جشن منانے والے بلدیاتی نمائندوں


سمیت ڈپٹی کمشنر کی عدم موجودگی کے سوال پر امتیاز شیخ شرمندہ سے دکھائی دیے، صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ریلیف میں پیچھے نہیں، بارشیں دو روز سے زیادہ ہوئیں، پہلے نہ ہلاکتیں ہوئی تھیں نہ ہی نقل مکانی، میں تو اپنے حلقہ شکارپور میں تھا جبکہ یہاں کے منتخب نمائندے کچھ کراچی جبکہ کچھ عمرے پر ہیں اور ڈپٹی کمشنر بھی بیمار ہیں

========================