لاہور( مدثر قدیر )چئیرمین ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پنجاب پروفیسر ڈاکٹر تنویر السلام نےکا کہنا ہے کہ ڈینگی بخار کی علاماتمچھر کے کاٹنے سے بعد سات روز کے اندر ظاہر ہوسکتی ہیں ان علامات میں تیز بخار،سردی کا لگنا،جسم میں شدید درد،سر اور آنکھوں کے پیچھے درد،جسم پر لالی یا ریش ہوجانااہم ہیں جبکہ متاثرہ مریض کی بھوک ختم ہوجاتی ہے اسے کچھ کھانا اچھا نہیںلگتا اور بعض صورتوں میں پانی پیتے وقت بھی کڑواہٹ محسوس ہوتی ہے ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی میں مبتلا مریض کا بخار اتار چڑھائو کی کیفیت میں رہتا ہے اور مریض کو پسینہ آنے سے اس کی حالت سنبھل جاتی ہے ان باتوں کا اظہار انھوںنے نمائندہ اومیگا نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم 2012ڈینگی کی تباہ کاریوں سے نمٹ رہے ہیں اور جیسے ہی برسات کا موسم آتا ہے اس بخار کا ماخذ مچھر پھلنے پھولنے لگتا ہےجس کی وجہ سے ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آتاہے مگر اس سال حکومت پنجاب کے بروقت اقدامات اور عیدالاضحی پر صفائی کی بہترین صورتحال کی وجہ سےاس مرض میںمبتلا مریضوں کی تعداد پنجاب کی حد تک نہایت کم ہے جنوری سے اب تک 190مریض رپورٹ ہوئے جبکہ 4مریض ایسے ہیں جن کا علاج ہسپتال میں جاری ہے ، مگر اب چونکہ برسات کا سیزن شروع ہوچکااس لیے میں آپ کے توسط سے عوام کو اپیل کرتا ہوں کہ اپنے اردگرد صفائی کا مناسب انتظام کریں اور گھروں کے اندر پانی کھڑا نہ ہونے دیں ،اگر پانی کی نکاسی بروقت ہوگی تو مچھر پیدا نہیں ہوگااور ڈینگی کے پھیلائو کا خدشہ کم سے کم ہوگاایک سوال کے جواب میں پروفیسر ڈاکٹر تنویر السلام نے آگاہ کیا کہ ڈینگی بخار کی چار اقسام ہیں یعنی انسانوں کو چار بار ڈینگی ہوسکتا ہے اگر کسی مریض کو پہلی بار ڈینگی ہوتا ہے تو اس کو دوبارہ
مختلف قسم کا ڈینگی ہوگا یعنی پہلی کیفیات سے ہٹ کر دوسری کیفیت کا ڈینگی ہوگا مگر قابل دیدبات یہ ہے کہ اس کا علاج صرف پینا ڈول کی گولیاں ہی ہیں کسی مریض کو شدید نوعیت کا ڈینگی ہوتا ہے تو اس کو ڈینگی وارڈ میں داخل کرکے اس کو علاج کیا جاتا ہے اس کو پلازمہ دیا جاتا ہے اس کا سی بی سی ٹیسٹ بار بار کرایا جاتا ہے جبکہ ضرورت پڑے تو اسے ایک مخصوص انجکشن بھی دیا جاتا ہے تاکہ اس کے مرض پر قابو پایا جاسکے اس موقع پر انھوں نے بتایا کہ پنجاب بھر کے 36اضلاع میں ڈینگی سے نمٹنے کے تمام تر انتظامات مکمل ہیں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ ہسپتالوں کے علاوہ ٹی ایچ کیو اور ڈی ایچ کیو کی سطح پر بھی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ مریضوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اس حوالے
سے خون کا ٹیسٹ جو مرض کو جانچنے میں سب سے ذیادہ موثر ثابت ہوتا ہے اس کا انٹظام تمام ہسپتالوں میں بلامعاوضہ موجود ہے آپ جتنی بار چائیں خون کا یہ ٹیسٹ سرکاری ہسپتال کی لیبارٹری سے بلامعاوضہ کراسکتے ہیں جبکہ اگر طبی ماہر آپ کوسی بی سی ٹیسٹ برائے ڈینگی لکھ دے تو تمام پرائیویٹ لیبارٹریاں اس کو 90 روپے میں کرنے کی پابند ہیں ۔پروفیسر ڈاکٹر تنویر السلام نے اس موقع پر عوام کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈینگی کے حوالے سے اگر یہ علامات آپ محسوس کریں جن میں بخار اترنے کے باوجود طبیعت کا بحال نہ ہونا،پیٹ میں شدید درد،مسلسل قے یاں پھر متلی کی کیفیت ،طبیعت میں بے چینی ،گبھراہٹ یا سستی محسوس کرنا ،چکر یاں پھر آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا،ہاتھ پائوں کا ٹھنڈا ہونا اور پبھر پور پانی پینے
کے باوجود پیشاب میں کمی کا مسئلہ درپیش آئے تو ایسے مریض کو فوری ہسپتال کی ایمرجنسی میں لائیں تاکہ اسے متعلقہ وارڈ میں داخل کرکے اس کا علاج کیا جاسکے ۔ا ومیگا نیوز سے گفتگو کے اختتام پر ڈاکٹر تنویر السلام نے عوام کو آگاہی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خود کو اور اپنے اردگرد کےماحول کو صاف رکھیں کیونکہ صفائی نصف ایمان ہے اگر آپ صفائی پسند ہیں تو کئی جراثیم سے آپ محفوظ رہیں گے اور پانی کو اپنے اردگرد اپنے گھروں کے اندر کھڑا نہ ہونے دیں کیونکہ صاف پانی،بارش کا پانی ڈینگی مچھر کی آماجگاہ اور انکی ہیچڑی ہے جہاں وہ تیزی سے پرورش پاتے ہیں اور اگر آپ کو ڈینگی کا عارضہ لاحق ہوجائے تو اپنے آپ کو اہل خانہ سے علیحدہ کرلیں کیونکہ ایسی صورتحال میں مچھر آپ کو کاٹنے کے بعداردگرد جس کو بھی کاٹے گا اس میں ڈینگی پھیلانے کا سبب بنے گا اس لیے مچھروں کو اپنے سے دور رکھنے کے لیے لوشن،سپرے اور کوائل کا استعمال ضرور کریںاور حفاظتی تدابیر کےطور پر پورے بازو کے کپڑے پہنیں اور اپنا پورا جسم ڈھانپ کر رکھیں ۔
==============================