پاکستان کو طبی سیاحت کا مرکز بنائیں گے۔ فہیم اخوند این آر پی واشنگٹن ڈی سی گروپ کا کراچی میں پائلٹ منصوبے کا اعلان

کراچی (رپورٹ شاہد غزالی )
پاکستان اپنے عالمی معیار کے مطابق طبی ماہرین ؛جدید علاجی سہولیات اور کم لاگت صحت کی خدمات کے باعث دنیا کی 100 ارب یورو مالیت کی میڈیکل ٹورازم انڈسٹری میں نمایاں مقام حاصل کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار این آر پی ( نان ریزیڈنٹ پاکستانی) گلوبل ٹورازم اینی شیٹیو کے چیئرمین فہیم اخوند نے گذشتہ روز کراچی پریس کلب میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ شریک چیئرمین عبدالرشید گوڈیل ؛ ڈاکٹر قیصر سجاد؛ ڈاکٹر شاہد وہاب ؛ڈاکٹر اجمل مغل اور ڈاکٹر سونا مل بھی موجود تھے۔ رہنماوں نے این آر پی کے متحرک رہنما شاہاب قرنی کی قیادت میں کراچی کو پاکستان کی میڈیکل ٹورازم کا دروازہ بنانے کا انقلابی اعلان بھی کیا اس سلسلے میں میڈیا سے تعاون کی استدعا بھی کی ۔ ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ جس طرح بھارت ترکی اورچین طبی سیاحت میں اربوں روپے کماتے ہیں اسی طرح پاکستان بھی اگر عالمی مارکیٹ کا ایک فیصد حاصل کرئے تو سالانہ 1.5 ارب ڈالر سے زائد آمدنی حاصل کر سکتا ہے ۔ رشید گوڈیل نے کہا کہ پاکستان میں علاج کے اخراجات دنیا کے دیگرممالک کےمقابلے میں بہت کم ہیں ۔ امریکہ جہاں بائی پاس سرجری کی لاگت تقریبا اڑھائی لاکھ یورو ہے وہیں پاکستان میں یہی علاج 7000 سے 10000 ڈالرز میں ممکن ہے ۔فہیم اخوند نے کہا کہ پاکستان میں فوری علاج کی سہولت دستیاب ہے جبکہ امریکہ برطانیہ یا کینڈا میں مریضوں کو سرجری کے لیے چھ ماہ کا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ این آر پی ایک میڈیکل پینل تشکیل دے گا. جس میں امریکہ ؛برطانیہ ؛ کینڈا؛ آسٹریلیا اور میں مقیم ڈاکٹر شامل ہوں گے یہ ڈاکٹر مریضوں کو پاکستان ریفر کریں گےاور آن لائن مشاورت کے ذریعے شفافیت تعاون اور اعتماد کو فروغ دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس منصوبے سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہوگی اور ملک سے باہر جا کر علاج کرانے والوں میں بھی کمی آئے گی ۔