آہ ۔۔بخت علی عباسی،،،،سابق کورٹ رپورٹر روزنامہ دنیا کراچی


آہ ۔۔بخت علی عباسی،،،،سابق کورٹ رپورٹر روزنامہ دنیا کراچی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔۔۔۔
آج پھر اپنی غفلت کا احساس ہورہا ہے۔ ہمارا دوست اور ہم پیشہ صحافی رپورٹر بخت علی عباسی
آج صبح ( یکم دسمبر 2024) این آئی سی وی ڈی میں زندگی کی بازی ہار گیا۔اور ہم اس کی عیادت کو بھی نہ جاسکے۔۔۔۔بخت عباسی ہمیں معاف کردینا۔۔۔۔
آخر وہ کب تک بیماری سے لڑتا۔۔۔۔بیماری سے لڑتے لڑتے اسے گزشتہ سال ستمبر 2023 میں اس وقت بے روزگاری سے بھی لڑنا پڑا جب روزنامہ دنیا کی انتظامیہ نے ایک ظالمانہ فیصلہ کرتے ہوئے 12 سال سے دنیا اخبار کو شناخت دینے والی پوری ٹیم کو یک جنبش قلم برطرف کردیا۔جس کی لپیٹ میں ہم سب آئے تھے۔۔سب لوگوں نے گھروں کی راہ لی۔۔۔دو چار دن دکھاوے کا احتجاج پریس کلب پر ہوا جس میں بخت عباسی نے بھی شرکت کی۔۔پھر گائے بگائے پریس کلب میں ملاقات ہوتی رہی۔۔بہت پریشان تھا۔۔کوئی اچھی جاب نہیں مل رہی تھی۔۔۔۔اب بھی ہمارے کئی دوست مناسب روزگار پر نہیں لگ سکے ہیں ۔۔بس گزارا کررہے ہیں۔۔۔۔
تین ماہ قبل بخت نے مجھ سے رابطہ کیا اور بتایا کہ اس نے اپنا فرائز (چپس)کا کام شروع کرنا ہے۔۔میں نے اس کی ہمت بندھائی ۔۔اس نے کہیں نہ کہیں سے رقم کا انتظام کرکے کام شروع کردیا لیکن لیکن خرابی صحت نے اسے تسلسل سے کاروبار بھی نہ کرنے دیا۔۔وہ دل کی بیماری میں مبتلا تھا اور اس کے جسم میں چند سال قبل دل کو دھڑکن دینے والی بیٹری نصب کردی گئی تھی ۔۔۔ہم دوست اس کا دل بہلانے کے لیے مزاق کرتے تھے کہ بھئی اسے ہاتھ نہ لگانا کرنٹ لگ جائے گا۔۔۔کاشف نعیم اور بخت عباسی میں ہنسی مزاق میں دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوتا اور اس طرح ہم اسے اداس نہیں ہونے دیتے تھے۔۔لیکن کب تک ہم کسی کو اداس ہونے سے بچاسکتے ہیں۔۔۔۔
روزنامہ دنیا کراچی میں ابتداء میں محمد منصف کورٹ رپورٹر کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔ ان کے اب تک ٹی وی جانے کے بعد ہمیں کورٹ رپورٹر کی ضرورت تھی ۔ ایڈیٹر احمد حسن صاحب نے مجھے زمہ داری دی کہ میں کسی اچھے کورٹ رپورٹر کی خدمات حاصل کروں۔ اس طرح میں نے چار انٹرویوز کے بعد بخت عباسی کو منتخب کیا تھا۔۔۔۔انگریزی میں ماسٹرز تھا اور مجھ سے کہتا تھا کہ فیس کے پیسے نہیں ہیں ورنہ پی ایچ ڈی کرلیتا۔۔۔۔تو میں یہی کہتا تھا کہ تمہاری صحت اجازت دے تو داخلہ لینا ورنہ کہیں پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے دل کی تکلیف نہ بڑھ جائے۔۔۔کیونکہ اسے ہر ماہ اسپتال کے چکر لازمی لگانے پڑتے تھے ۔
دوستو۔۔۔!
اس کے بچے بہت چھوٹے ہیں۔۔۔۔ہم صحافی دوستوں کو اپنا حق ادا کرنا ہوگا۔۔۔
اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے۔۔۔اور گھر والوں کو صبر دے۔۔۔
۔۔۔ یہی ہے زندگی۔۔۔۔ہر ایک کی اپنی لڑائی ہے۔۔۔۔انداز الگ الگ ہیں۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے۔۔آمین۔۔۔
from-fb-wall-of-
Abid Hussain

===============================


بخت علی عباسی کی کچھ دن پہلے لی گئی تصویر

کراچی پریس کلب کے ممبر اور دھرتی ٹی وی کے رپورٹر بخت علی عباسی کی میت کو اسپتال سے چھیپا منتقل کیا جارہا ہے۔

مرحوم کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر 04:30 بجے بیت المکرم مسجد اختر کالونی میں ادا کی جائے گی۔

گھر کا پتہ : مکان نمبر 742 سیکٹر اے گلی نمبر 11 اختر کالونی نزد ڈیفنس مال۔
رابطہ: ریاض احمد 03333481566