وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں صوبائی حکومت نے عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونیوالی مالی رکاوٹوں کے باوجود پورے سندھ میں ترقیاتی کام سرانجام دیئے : شبیر بجارانی

شبیر بجارانی کی این ڈی یو وفد کو صوبائی حکومت کی ترقی اور کورونا ویکسی نیشن پالیسیوں سے متعلق آگاہی
کراچی : وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ مائنز اینڈ منرل شبیر بجارانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں صوبائی حکومت نے عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی مالی رکاوٹوں کے باوجود پورے سندھ میں ترقیاتی کام سرانجام دیئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کے قومی سلامتی ورکشاپ (این ایس ڈبلیو) -22 کے 65 رکنی وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں سینیٹرز ، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ، سینئر سول و فوجی افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بدھ کے روز اسٹڈی اجلاس کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انکی معاونت انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق مہر ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ ، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو ، سیکرٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ ، سیکرٹری پلاننگ شیریں ناریجو اور اسپیشل سیکرٹریز خزانہ ، صحت اور دیگر نے کی۔ شبیر بجارانی نے کہا کہ صوبہ سندھ کو 181000 افراد کیلئے سائنوفارم ویکسین کی 362000 کھیپ موصول ہوئی ہیں۔ صوبائی حکومت نے ویکسی نیشن کرانے کیلئے فرنٹ لائن ورکرز اور پھر عمر رسیدہ افراد کو اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے اسٹورز سے کل 335809 ویکسین جاری کی گئی ہیں۔ صوبائی وزیر کے مطابق فرنٹ لائن ورکرز کے علاوہ کراچی میں اب تک 41413 سمیت 50045 بزرگ شہریوں کو ویکسی نیشن کردی گئی ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کی مالی پالیسیوں کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ رواں سال سندھ ریونیو بورڈ 130 ارب روپے وصول کرنے جارہا ہے۔
آئی جی پولیس:
آئی جی پولیس مشتاق مہر نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے شرکاء کو بتایا کہ سندھ پولیس کو چارلس نیپئر نے سنہ 1843 میں آئرش کانسٹیبلری کی طرز پر قائم کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کی آبادی 47.89 ملین ہے اور پولیس کی ورکنگ فورس 126762 ہے جوکہ 378 افراد کیلئے ایک پولیس اہلکار کا تناسب بنتا ہے۔ مشتاق مہر نے کہا کہ پولیس کا مجموعی بجٹ رواں مالی سال کیلئے 102 ارب تھا جو کل صوبائی خرچ کا 7.70 فیصد ہے۔ آئی جی نے شرکا کو بتایا کہ صوبے میں مجموعی طور پر امن وامان میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی جو کبھی 2014 میں دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا اور اب 2021 میں گیارویں نمبر پر کھڑا ہے۔انہوں نے اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صوبائی حکومت سے وابستگی اور قربانیوں کا نتیجہ قرار دیا۔
صوبائی ترقی:
پی اینڈ ڈی بورڈ کے سکریٹری منصوبہ بندی شیریں ناریجو نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ وژن 2025 نے جامع ترقیاتی ایجنڈا طے کرتے ہوئے بیک وقت معاشی نمو کیلئے ہم آہنگی اور مربوط ترقیاتی حکمت عملی وضع کی ہے جس نے سب کو یکساں مواقع فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وژن نے وفاقی اور سندھ حکومت کے مابین ہم آہنگی پیدا کرکے وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ایک جامع روڈ میپ فراہم کیا ہے۔ شیریں ناریجو نے ورکشاپ کے شرکا کو بتایا کہ سالانہ ترقیاتی منصوبہ -21-2020میں 2246 اسکیمیں تھیں جن میں سے 2069 جاری ہے اور 157 ارب روپے کی لاگت سے 177 نئی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 120.26 ارب روپے کی جاری 2069 اسکیموں کی پیشرفت 78 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ 34.74 ارب روپے کی لاگت سے 177 نئی اسکیموں پر22 فیصد ترقی ہوئی کیونکہ حکومت نے مالی سال کے اختتام تک جاری اسکیموں کو مکمل کرنے پر توجہ دیا ہے۔ صوبائی وزیر شبیر بجارانی نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے این ڈی یو وفد کے سربراہ میجر جنرل احسن کو شیلڈ پیش کی۔