وزیراعظم آرڈیننس کو واپس لیں بصورت دیگر یہ ملک کیلئے بہت بڑا سانحہ ہو گا

ہائرایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین طارق بنوری نے کہا ہے کہ ایچ ای سی کا کام ریگولرائزیشن کرنا ہے، ریگولیٹر کا کام معیار کو برقرار رکھنے کی نگرانی کرنا ہوتا ہے نہ کہ کسی کی خوشنودی حاصل کرنا، ہماری ترجیح صرف یونیورسٹیز میں معیار تعلیم کی بہتری تھی، ایچ ای سی اب تک ہزاروں اسکالرشپس دے چکا ہے، ہم نے یہاں نئے پروگرام بنائے، انٹر گریجویٹ پالیسی پروگرام ہم نےنہیں 2004ء میں منظور ہو چکا تھا، میرا کوئی دوست ہے نہ میں کسی کے دبائو میں آتا ہوں، میرے دور میں تمام بھرتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں، میں کسی بھی سلیکشن کمیٹی میں شامل نہیں تھا، میں نے بالکل نئی پالیسی بنائی ہے اور میں یہ تمام الٹے کام ختم کرنے آیا تھا، آج تک حکومت کی طرف سے کوئی چارج شیٹ نہیں ملی، ریگولیٹری اداروں کو قانون میں تحفظ فراہم کیا گیا ہے حکومت نے اپنی من مرضی کیلئے جس طریقے سے آرڈیننس جاری کر کے اسے ختم کیا ہے وہ خلاف آئین اور خلاف قانون ہے جبکہ حکومت کی طرف سے اس آرڈیننس کے ذریعے دوسرے اداروں کو بھی یہ پیغام دیا گیا ہے کہ حکومت کی بات نہ ماننے پر انکے خلاف بھی ایکشن ہو سکتا ہے، وزیراعظم آرڈیننس کو واپس لیں بصورت دیگر یہ ملک کیلئے بہت بڑا سانحہ ہو گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کونیشنل پریس کلب اسلام آباد کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ممتاز دانشور اور استاد ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے بھی خطاب کیااور الزام لگایا کہ بحیثیت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عطا الرحمان نے اپنے دور میں اپنی جیبیں بھری ہیں، لوگوں کو بے کار اسکالر شپس دیں ، وہ انتہائی کرپٹ شخص ہے جو چمچہ گیری کرتے ہوئے عمران خان کا قرب حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے، ایسے لوگوں کو لایا جانا پاکستان کو بیڑہ غرق کرنے کے مترادف ہے، میرے پاس ان کیخلاف تمام کاغذی ثبوت موجود ہیں ، پاکستان میں معیار تعلیم دنیا میں پست ترین سطح پر ہے جسے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، جب تک ہم اپنا معیار تعلیم بہتر نہیں کرینگے دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے ، ممتاز شاعر ادیب حارث خلیق نے کہا کہ ہیومن رائٹس کمیشن سمیت تمام انسانی حقوق کے ادارے حکومت کے اس فیصلے سے نالاں ہیں اور اسکی شدید مذمت کرتے ہیں، ایچ ای سی سے متعلق حکومتی ترمیمی آرڈیننس 2021ء قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آپ کسی کو برطرف کرنے کیلئے قانون میں تبدیلی کر دیں اس سے حکومت کی تعلیم سے متعلق ترجیحات کا علم ہوتا ہے ادارے کے استحکام کیلئے ایچ ای سی کو آزادانہ اور خود مختارانہ فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے لہذاٰ اسے آزادی سے اپنے فیصلے کرنے کی خودمختاری دی جانی چاہیے
اسلام آباد(نمائندہ جنگ)
https://jang.com.pk/news/905638?_ga=2.170103206.769320363.1617245383-1945999981.1617245380