ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے کراچی کی صلاحیت کا جائزہ

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے تحقیقی منصوبے “ہنگامی صورتحال کے مقابلے کے لیے شہروں کی صلاحیت کی پیمائش” کے نتائج کمشنر آفس میں ہونے والی میٹنگ میں شریک چودہ شہری اداروں کے نمائندوں کے آگے پیش کیے گئے۔


کمشنر کراچی جناب نوید احمد شیخ کی زیرصدارت شرکاء نے جے ایس ایم یو کے ایپنا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے پیش کردہ تحقیقی نتائج کا جائزہ لیا اور کراچی میں مختلف ایمبولینس خدمات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے اور ایمبولینسوں کی منظوری کا باضابطہ نظام جیسی تجاویز پیش کیں۔
’ہنگامی صورتحال کے مقابلے کے لیے شہروں کی صلاحیت کی پیمائش‘ جے ایس ایم یو کے ایپنا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ ، جان ہاپکنز یونیورسٹی اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کے مابین ایک باہمی تحقیقی منصوبہ ہے۔ یہ منصوبہ تین شہروں ںبشمول : کراچی ، پاکستان۔ پورٹ ہارکورٹ ، نائیجیریا؛ اور فورٹالیزا ، برازیل میں چل رہا ہے ۔کمشنر کراچی مسٹر نوید احمد شیخ نے تحقیقی منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان نتائج سے متعلقہ محکموں کو نظر انداز ہونے والے انتظامی امور پر توجہ دینے میں مدد ملے گی انہوں نے پروجیکٹ ٹیم کو مشورہ دیا کہ وہ پروجیکٹ کی مکمل رپورٹ کو سب کے ساتھ شیئر کریں۔
پروفیسر لبنیٰ انصاری بیگ ، چیئرپرسن اے آئی پی ایچ-جے ایس ایم یو نے کہا کہ ایک ہنگامی انتظامی سروس کو ہنگامی ہیلپ لائن کے ساتھ قائم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات ڈاکٹر جنید رزاق اور مہ جبین مشرف سمیت پروجیکٹ ٹیم کے ساتھ نتائج پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے زور دیا کہ میڈیا کے ذریعہ عام لوگوں کے لئے کارڈیو پلمونری ریسسیٹیٹیشن (سی پی آر) اور خون بہاؤ بند کرنے کے اقدامات کو متعارف کرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے ایمبولینسوں کا باقاعدہ میڈیکل ایکریڈیشن سسٹم بنانے پر توجہ دینے کی تجویز دی۔انہوں نے سامعین کو یہ بھی بتایا کہ کسی شہری حادثے کے نتیجے میں شہری نظام میں زندگی بچانے کی صلاحیت کی پیمائش کے لئے ایک تشخیصی طریقہ کار تیار کیا گیا ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی میں ڈائریکٹر سنٹر برائے گلوبل ایمرجنسی کیئر پروفیسر جنید رزاق نے مزید کہا کہ یہ طریقہ کار مقامی حکومتوں کو ان کی ہنگامی منصوبہ بندی اور ردعمل کا اندازہ کرنے کی صلاحیت دے گا۔ وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ایس ایم۔ طارق رفیع نے کمشنر کراچی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ اور کہا ہے کہ ، ‘یہ منصوبہ جے ایس ایم یو کے مشن کا ایک حصہ ہے جو متعلقہ تحقیق کے ذریعے معاشرے کو جدید حل فراہم کرے گا۔‘
ایمرجنسی رسپانس سسٹم کے چودہ محکموں نے اجلاس میں حصہ لیا جس میں مسٹر اسد علی خان ، ایڈیشنل کمشنر-I ، جناب سید جواد مظفر ، ایڈیشنل کمشنر ٹو ، جناب عبد اللہ میمن ، پی ایس پی ، سندھ پولیس کراچی ، جناب شاہد مسرور خان شامل ہیں۔ ، ڈپٹی کنٹرولر ، سول ڈیفنس کراچی ، ڈاکٹر انور سہیل ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، عباسی شہید اسپتال ، ڈاکٹر الطاف میمن ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، سول اسپتال ، لطف منگریو ، جنرل منیجر ، امن فاؤنڈیشن ، ایم سلمان ، انچارج ایدھی فاؤنڈیشن ، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایس ایم شایان شاہ ، آل کراچی ڈویژنز کے ڈپٹی کمشنرز ، تمام کراچی ڈویژنوں کے کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسرز ، تمام کراچی ڈویژنزکے میونسپل کمشنرز ڈی ایم سی ، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر (جے پی ایم سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹر سیمی جمالی اور جے ایس ایم یو پبلک ہیلتھ سے لبنیٰ مظہر اللہ اور ڈاکٹر اطہر حسین میمن شامل تھے۔
2019 میں جے ایس ایم یو نے کمشنر کراچی مسٹر افتخار شلوانی کے اشتراک سے شہر میں ہونے والی تباہی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک مشق کا اہتمام کیا تھا۔ اس سے قبل شہری ایجنسیوں کے 60 کے قریب نمائندوں نے اس مشق کی تیاری میں صلاحیت میں اضافے کی تربیت حاصل کی تھی۔ ورکشاپ کا اہتمام کمشنر آفس نے جان ہاپکنز یونیورسٹی ، جے ایس ایم یو اور آئی سی آر سی کے ماہرین کی نگرانی میں کیا تھا۔
مزید معلومات کے لیے: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کمیونیکیشن آفس
فون: 99205185-021 ایکسٹنشن 1141