محکمہ خوراک کی وزارت بااثر ممبران کی دوڑیں لگ گئیں

وزارت کے امور کوگذشتہ کئی ماہ پس پردہ چلانے وزیر مکیش چاولہ سب سے آگے
محکمہ خوراک کی کروڑوں کی کرپشن دیکھ کر دیگر وزراء حواس باختہ
گندم خریداری سینٹر پر پوسٹنگ کے لئے لاکھوں روپے رشوت
محکمہ خوراک سندھ کی وزارت حاصل کرنے کے لیے سندھ اسمبلی کے بااثر ممبران کی دوڑیں لگ گئیں گزشتہ چھ ماہ سے محکمہ خوراک کی کی پس پردہ وزارت کے امور چلانے والے مکیش چاولہ دوڑ میں سب سے آگے ہیں، تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک میں موجود کالی بھیڑوں کی جانب سے اینٹی کرپشن، نیب اور دیگر اداروں کے بے خوف و خطر کرپشن کا بازار گرم کررکھا ہے محکمہ خوراک کی وزارت حاصل کرنے کے لیے سندھ اسمبلی کے بااثر ممبران کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں، باخبر ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک کی وزارت کے امور کو گزشتہ کئی ماہ سے پس پردہ چلانے والے اقلیتی سیٹ پرممبر کشمور سے تعلق رکھنے بااثر وزیر مکیش چاولہ جن کے لیے مشہور ہے وہ کسی بھی وزارت میں جائیں تو وہاں کمائی کا گھر بنا دیتے ہیں محکمہ خوراک میں کرپشن دیکھ کر وہ محکمہ آبکاری و محصولات
کی وزارت کو بھول بیٹھے ہیں اور ان کی نظر صرف اور صرف محکمہ خوراک کی وزارت پر جمی ہوئی ہیں تاکہ محکمہ خوراک کی وزارت انہی کے حصے میں آئے اگر ایسا نہیں ہوتا تو وہ پھر اپنے ہی گروپ کے کسی بھی ممبر صوبائی اسمبلی کےممبران یا قریبی دوست کو وزارت کا قلمدان ملے تا کہ عملی طور پر ان ہی کا اثرورسوخ رہے، ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک میں چند ماہ کے دوران انھوں نے ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کرلیا ہے، اس وقت بھی محکمہ خوراک سندھ میں 10 سے زائد افسران اعلی منصب پر فائز ہیں اسطرح کالی بھیڑوں نے طاقت ور نیٹ ورک قائم کررکھا ہے اور کروڑوں روپے کی کرپشن کے لیے خریداری سینٹر پر پوسٹنگ اپنے من پسند افراد کی کرائی جارہی ہیں.