World -Water -Day-مفت ٹینکرز سروس،کراچی کے شہری ایک ارب 24کروڑ مالیت کا پانی پی گئے


کراچی (رپورٹ۔اسلم شاہ)صوبائی حکومت کی ہدایت پرکراچی کے چھ اضلاع میں مفت ٹینکرز کے نام پر ایک ارب24کروڑ روپے اخراجات پہنچ گئے،پانی کے ساتھ مفت ٹینکرز سروس میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے،اس بارے میں ٹینکرز تنظیموں نے فوری ادائیگی کا مطالبہ کردیا ہے، کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کی جانب سے شہر کے متاثرعلاقوں میں مفت ٹینکرز سروس فراہمی کے باوجود، گذشتہ چار سالوں سے سندھ حکومت نے ادائیگی نہیں کیااس ضمن میں مینجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے سندھ حکومت کے محکمہ بلدیات اور فنانس ڈیپارٹمنٹ سے فنڈز کی فوری ادائیگی کرنے کے لئے ایک خط تحریر کیا ہے، واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے پانی سے متاثرہ علاقوں میں مفت ٹینکرز کے ذریعہ پانی کی فراہمی 2017ء میں شروع کیا تھا سب سے ذائد ضلع غربی کے علاقے اورنگی ٹاون، بلدیہ ٹاون، اتحاد ٹاون، قبصہ کالونی، بنارس، پٹھان کالونی، سمیت دیگر علاقوں شامل ہیں بعض علاقوں میں عوامی ٹینک بنائیں گے تھے ڈپٹی کمشنر غربی کی سفارش پر مفت ٹینکر لوگوں اور عوامی ٹینک میں فراہم کیا جارہا ہے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ مفت ٹینکر کی فراہمی کا ٹرانسپورٹیشن کے ساتھ ٹینکرز مالکان کو کرایہ ادا ئیگی کے مشکلات درپیش ہے صوبائی حکومت کی ہدایت پر مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے بھی مفت ٹینکر کا کوٹہ مقرر کیا گیا ہے پیپلز پارٹی کے عہدیداروں کے علاوہ دیگر سماجی تنظیموں نے بھی مفت ٹینکر ز سروس کی گنگا میں اپنے ہاتھ صاف کیا ہے اوربڑے پیمانے پر مفت ٹینکرز کی فراہمی کا یہ سلسلہ جاری ہے، بعض سابق یونین کونسل کے ناظمین نے بھی مفت ٹینکرز کا کوٹہ حاصل کرکے کھلے عام فروخت کررہے ہیں بعض نے مفت ٹینکرز کو صنعتی علاقوں میں مہنگا داموں میں فروخت کرنے کی شکایات مل رہی ہے ڈپٹی کمشنر ز اور دیگر افسران کا مفت ٹینکرز کا چیک اینڈ بیلنس کا طریقہ کار واضح نہیں، مفت ٹینکرز سروس کا سلسلہ جاری ہونے کے باوجود بعض علاقوں میں پانی کا بحران برقرار ہے اور عوامی احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے گری کی آمد کے دوران پانی کا بحران شدت اختیار کرنے کا امکان ہے جبکہ مفت ٹینکرز سروس کی لوٹ مار کے باوجود صوبائی حکومت کے محکمہ بلدیات، فنانس سمیت چیف سیکریٹری سندھ کو متعد د بار خطوط یکھیں گے اب تک مفت ٹینکرز کی مد د میں ایک روپے بھی ادائیگی نہ ہوسکا ہاینڈرنٹس سیل کے انچارچ نعمت اللہ مہر کا کہنا تھا کہ مفت ٹینکرز سروس پر ادائیگی گذشتہ چار سالوں میں نہیں کیا گیا ہے ٹینکرز مالکان کا دباؤ بڑھ رہا ہے مینجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے سندھ حکومت کو اس بارے میں خطوط لکھا ہے