پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے اس مرض سے متعلق آگاہی مہم میں ٹیکنالوجی مددگار ہوسکتی ہے، کامسٹیک ویبینار سے ڈاکٹر زبیدہ قاضی کا خطاب پنک پاکستان ٹرسٹ چھاتی کے سرطان میں مبتلا مریضوں کو ماہرین سے مشاورت کی بلا معاوضہ سہولت فراہم کرتا ہے

ایشیائی ممالک میں پاکستان میں خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے، اس مرض سے متعلق آگاہی مہم میں ٹیکنالوجی مددگار ہوسکتی ہے، پنک پاکستان ٹرسٹ چھاتی کے سرطان میں مبتلا مریضوں کو ماہرین سے مشاورت کی بلا معاوضہ سہولت فراہم کرتا ہے۔

یہ بات پنک پاکستان ٹرسٹ کی صدر ڈاکٹر زبیدہ قاضی نے پیر کو ”ترقی پذیر ممالک میں چھاتی کے سرطان سے مقابلہ“کے عنوان سے منعقدہ کامسٹیک ویبینار سے خطاب کے دوران کہی۔اس ویبینار کا انعقاد بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اورکامسٹیک اسلام آبادکے باہمی تعاون سے ہوا۔

ڈاکٹر زبیدہ قاضی نے کہا کہ پنک پاکستان ٹرسٹ ایک غیر منفعتی اور غیر سرکاری ادارہ ہے جو ملک میں پسماندہ خواتین کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے وقف ہے، انہوں نے پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے بڑھتے ہوئے کیسز اور مرض سے متعلق لاعلمی پر تشویش کا اظہار کیا۔پاکستان میں تعلیم، احتیاط اور علاج سے سرطان کے خاتمے کے لیے پنک پاکستان نے ایک موبائل ایپلی کیشنز لانچ کی ہے۔

انہوں نے کہا مرض کی وقت پر تشخیص انتہائی اہمیت رکھتی ہے، جبکہ اس کا علاج مختلف طریقوں سے ممکن ہے، جس میں سرجری، ریڈیشن تھیرپی، کیموتھیراپی، ہارمون تھیراپی اور ایمیونو تھیراپی شامل ہیں، انہوں نے کہا سندھ کینسر رجسٹری کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے جس کے تحت مریضوں کی تعداد کا ریکارڈ تیار کیا جائے گا۔انہوں نے کہا سرطان سے متعلق آگاہی پھیلانے کے حوالے سے کئی سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ ملک میں صحت اور اس سے متعلق انفراسٹرکچر تباہی کا شکار ہے جبکہ اس مرض سے متعلق آگاہی پھیلانے میں ٹیکنالوجی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔