ہمدرد یونیورسٹی ۔ایک منفرد کامیاب اور بے مثال درس گاہ ۔ایک سنہرا خواب جسے حقیقت کا روپ ملا ۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہمدرد یونیورسٹی پاکستان میں اپنی نوعیت کی ایک منفرد انتہائی کامیاب اور بے مثال درسگاہ ہے جس کا خواب پاکستان کی عظیم شخصیت شہید حکیم محمد سعید نے اپنی زندگی میں دیکھا اور

اس کی تعبیر بھی حاصل کی 101 برس پہلے دنیا میں آنے والے شہید حکیم محمد سعید ایک ہمہ جہت ،انتہائی ذہین ،قابل ،دور اندیش ،شفیق اور مخلص شخصیت کے مالک تھے حکمت ،طب ،تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ان کی گراں قدر خدمات ہیں جامعہ ہمدرد جسے بیت الحکمہ ،کی حیثیت حاصل ہے

در حقیقت حکیم محمد سعید کا وہ سنہرا خواب تھا جس کی تعبیر اللہ تعالی نے اس خطے کی ایک بہترین کامیاب اور مثالی درسگاہ کی صورت میں دی۔ آج حکیم محمد سعید کو شہید ہوئے 22 برس بیت چکے ہیں نوے کی دہائی میں انھوں نے اس دن یونیورسٹی کا آغاز کردیا تھا ،1994 سے 1997 تک اس کا پہلا بیچ سامنے آیا ۔شہید حکیم محمد سعید کا قول ہے ۔

کردار انسان کا وہ حسن ہے جسے کبھی زوال نہیں ۔

آج ان کی صاحبزادی مسسز سعدیہ راشد ہمدرد یونیورسٹی کی چانسلر ہیں وہ ہمدرد فاؤنڈیشن کے سربراہ بھی ہیں اور انتہائی کامیابی اور مثالی انداز سے شہید حکیم محمد سعید کی قومی خدمات کے سلسلے کو آگے بڑھا رہی ہیں آج ہمدرد یونیورسٹی سے وابستہ ہر طالب علم اور استاد اس شاندار

یونیورسٹی سے اپنی وابستگی پر بجا طور پر فخر کر سکتا ہے یہ ہمدرد یونیورسٹی ہے جس نے نہ جانے کتنے نوجوانوں کو ایک بہترین کیریئر بنانے میں زبردست مدد دی زندگی میں آگے بڑھنے اور کچھ کر دکھانے کا جذبہ اعتماد اور قابلیت پیدا کی جس کی بدولت ان کا شمار آج مختلف شعبوں کی کامیاب شخصیات میں ہوتا ہے ۔ہمدرد یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر سید شبیب الحسن کا دور بھی ایک یادگار بہترین دور ہے انہوں نے یونیورسٹی کی شان و شوکت عظمت


اور کوالٹی ایجوکیشن اور بہترین تعلیمی ماحول فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ان سے پہلے اس عہدے پر خدمات انجام دینے والے وائس چانسلرز نے جو عمدہ بنیاد فراہم کی تھی اسے موجودہ وائس چانسلر اور ان کی ٹیم نے نہایت خوش اسلوبی پوری ذمہ داری دیانتداری لگن اور بھرپور محنت کے ساتھ کامیابیوں کی نئی منزل سے ہمکنار کیا ہے ۔


کوویڈ 19 کے مشکل حالات میں ہمدرد یونیورسٹی نے دیگر تعلیمی اداروں کی طرح آن لائن ایجوکیشن کا راستہ اختیار کیا اور نہایت کامیابی کے ساتھ ایک مشکل چیلنج کا مقابلہ کیا اور اب ایک مرتبہ پھر یونیورسٹی کی رونقیں بحال ہوچکی ہیں ۔ہمدرد یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ پروگرام ہو ں۔ گریجویٹ پروگرام یا پوسٹ گریجویٹ پروگرام ۔ایک بہترین فیکلٹی طلبہ کی تعلیم و تربیت کے لیے ہر وقت موجود رہتی ہے فارم ڈی پانچ سالہ کورس بھی دستیاب ہے ۔مینجمنٹ

سائنسز ۔لیگل سٹڈیز ۔سوشل سائنس اینڈ یو مینٹیز۔ ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز ۔انجینئرنگ سائنسز اور ایسٹرن میڈیسن کے شعبے اس کی خاص پہچان ہے ۔جہاں تک ایڈمیشنز کا تعلق ہے فروری 2019 میں ایم بی بی ایس ایڈمیشن کلوز ہوئے ہیں ۔ہندو یونیورسٹی کا مین کیمپس کراچی میں ہے جبکہ اسلام آباد کیمپس اور کراچی میں سٹی کیمپس بھی وہ بھی کام کر رہے ہیں یونیورسٹی میں فیکلٹی آف فارمیسی ۔فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز ۔فیکلٹی آف لاء ۔فیکلٹی آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومینیٹیز ۔فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز ۔فیکلٹی آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور فیکلٹی آف ایسٹرن میڈیسن اس یونیورسٹی کی خاص پہچان ہے ۔ہمدرد یونیورسٹی اپنے بانی شہید حکیم محمد سعید کے زندگی کے فلسفے کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے اور اس کا مقصد طالب علموں کو زندگی میں محنت لگن پیار اور جذبے کے ساتھ انسانیت کی خدمت کے لئے تیار کرنا ہے ۔
—————–
jeeveypakistan.com-report