کووڈ 19 وبائی امراض میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد ۔

خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد ایک عالمی مسئلہ ہے ۔دستاویزی ثبوتوں نے طویل عرصے سے یہ تجویز کیا ہے کہ کوویڈ 19 وبائی امراض نے معاشرے میں عورتوں کے تشدد کے پھیلاؤ میں اضافہ کیا ہے ۔پاکستان ایک ایسا ملک جہاں مردوں نے طویل عرصے سے خواتین کے حقوق سے انکار کیا ہے یہاں عورتوں پر تشدد عام ہے غیر اعزازی تصورات کی حمایت کی ہے رپورٹ نے اس مسئلہ پر روشنی ڈالنے کے لئے تجرباتی کفایتی اور مقداری ثبوت استعمال کیے ہیں اس رپورٹ کے تین کلیدی اجزاء ہیں ۔واضح رہے کہ سیپ پاکستان ساؤتھ ایشیا پارٹنرشب پاکستان کا ایک سماجی ادارہ ہے اور یہ ادارہ پاکستان کے مختلف دیہی علاقوں میں بسنے والے غریب افراد اور میں خواتین اقلیتوں اور معذوروں کے حقوق کے لیے نمایاں کام کر رہا ہے اسی ادارے نے دیگر ماہرین کے ساتھ مل کر ان تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے اور بتایا ہے کہ دو ہزار 297 کیس جنوری 2020 سے لے کر دسمبر تک 25 اضلاع میں عورتوں کے تشدد کے حوالے سے رپورٹ ہوئے ۔57% کے پنجاب سے رپورٹ ہوئے 27 فیصد کیس سندھ میں اور آٹھ فیصد کے خیبر پی کے میں اور 6% کے گلگت بلتستان میں اور دو فیصد گیس بلوچستان سے رپورٹ ہوئے ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چاروں صوبوں میں پنجاب میں سب سے زیادہ واقعات کی رپورٹ ہوئے جو قتل ریپ خودکشی تیزاب پھینکنا اغوا اور عورتوں کے خلاف تشدد کے کیسز ہیں ان میں چھوٹی عمر میں شادی گریلو تشدد زبردستی کی شادی جہیز اور وراثت کے کیسز شامل ہیں


jeeveypakistan.com-report-Karachi-Pakistan