جیل سے شہری لاپتہ، سپرنٹنڈنٹ جیل طلب، سیکرٹری داخلہ کی تنخواہ بند کرنے کا عندیہ

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سینٹرل جیل کراچی سے شہری لاپتہ ہونے پر سپرنٹنڈنٹ جیل کو مکمل ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے اور 8 اپریل کو مکمل ریکارڈ فراہم کرنےکا حکم جبکہ سیکرٹری داخلہ کی تنخواہ بند کرنے کا عندیہ دیدیتے ہوئے فوکل پرسن وزارت داخلہ کی سخت سرزنش کی، لاپتہ شہری علی مہدی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس پھلپھوٹو نے کہا کہ سات جے آئی ٹی سیشن میں کوئی پیش رفت نہیں۔ جمعہ کو سماعت کے موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن نے بتایا کہ شہری رہائی کے بعد سنیٹرل جیل سے باہر ہی نہیں آیا۔ لگتا ہے جیل کے اندر سے شہری کو کسی کےحوالے کیا گیا۔ عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کو بلا کر پوچھ سکتی ہے سرکاری وکیل نے موقف دیا جیل ریکارڈ کے مطابق طاہر زمان کو رہا کردیا گیا۔ لیکن وہ جیل سے باہر ہی نہیں آیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے یہ بات درست ہے تو ہم جیل سپرنٹنڈنٹ کو بلائیں گے۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سینٹرل

کو طلب کرتے ہوئے 8 اپریل کو مکمل ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔دریں اثناء فاضل بنچ کے روبرو لاپتہ شہری علی مہدی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی بھی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فوکل پرسن وزارت داخلہ کی سخت سرزنش کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے صرف خانہ پری کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ سات جے آئی ٹی سیشن میں کوئی پیش رفت نہیں۔ سیکرٹری داخلہ کو بتا دیں اگر ایسا ہی چلتا رہا تو انکی تنخواہ رکوا دیں گے۔ لاپتہ شہری کی بہن فرزانہ نے دہائیاں دیتے ہوئے کہا کہ جج صاحب، 3 سال گزر گئے، میرا بھائی واپس نہیں آیا۔ میرے بھائی کو رینجرز اہلکار اٹھا کر لے گئے۔ ایف آئی آر میں نامعلوم افراد لکھ دیا گیا۔ ہم یہ کہہ رہے ہیں رینجرز لے کر گئی تو نامعلوم افراد کہاں سے آگئے۔ کیا یہ ملک نامعلوم افراد چلا رہے ہیں۔ کون ہیں یہ لوگ جو نامعلوم ہیں۔ہمیں انصاف دلائیں جج صاحب۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے مدعی رینجرز کا نام لے رہا ہے تو نامعلوم کیوں لکھا گیا۔ تفتیشی افسر صاحب، بازیابی کی کوشیش تیز کریں

https://jang.com.pk/news/894096?_ga=2.122021131.1424547502.1615025779-1820928673.1615025779
——————–

سینٹرل جیل کراچی کا قیدی انتقال کرگیا
سینٹرل جیل کراچی کا قیدی انتقال کرگیا ، قیدی کی طبعیت خراب ہونے پر این آئی سی وی ڈی منتقل کیا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق سینرل جیل میں کرپشن کے الزام میں قید ملزم محمد فاروق کی اچانک طبیعت خراب ہونے پر اسے جمعے کو این آئی سی وی ڈی منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کرگیا، جیل انتظامیہ کے مطابق ملزم کے ایم سی ملازم تھا اور اسکے خلاف اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کیا تھا اور 16 فروری کو اسےسینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔

https://jang.com.pk/news/894055?_ga=2.175935394.1424547502.1615025779-1820928673.1615025779