ڈاؤ یونیورسٹی کے زیر اہتمام ٹرکیاسٹومی اور برونکوسکوپی کی دو روزہ ورکشاپ،پروفیسر سعید قریشی کا خطاب

کورونا کے بعد تنفس کی روانی کے متبادل طریقوں کی اہمیت بڑھ گئی ،ماہرین

ڈاؤ یونیورسٹی کے زیر اہتمام ٹرکیاسٹومی اور برونکوسکوپی کی دو روزہ ورکشاپ،پروفیسر سعید قریشی کا خطاب

کراچی :سرجری کے ماہرین نے کہا ہے کہ کووڈ نائنٹین اور حادثات میں بڑھتی اموات کے بعد انسانی جان بچانے کے لئےتنفس کی روانی کے متبادل طریقوں ٹرکیاسٹومی کی اہمیت بڑھ گئی ہے ائروے مینجمنٹ کے طریقوں میں کریکو تھائیرائیڈوٹامی ،منی ٹرکیاسٹومی اورپرکیوٹنویس ٹرکیاسٹومی کافی اہم ہیں ان کی تربیت کےلیے کراچی کےمختلف اسپتالوں کے علاوہ حیدرآباد راولپنڈی کوئٹہ کے مختلف اداروں کے لگ بھگ چالیس فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو تربیت کے لئے جمع کیا گیا ہے یہ بات ان ماہرین نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اوجھا کیمپس کے پی ڈی سی ہال میں ٹرکیاسٹومی اور برونکوسکوپی کی عملی تربیت کےلیے منعقدہ دو روز ہ ہینڈز آن ورکشاپ میں اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کیا ،دو روزہ ورکشاپ کا اہتمام ڈاؤ یونیورسٹی کے ای این ٹی ہیڈ اینڈ نیک سرجری سڈیپارٹمنٹ نے تھوراسک سرجری ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ ہینڈز آن ورکشاپ تقریب تقسیم انعامات کے مہمان خصوصی ڈاؤیونیور سٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی تھے جو پروفیسر آف سرجری بھی ہیں پروفیسر محمد سعید قریشی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف اداروں سے چالیس کے لگ بھگ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکر ز نے ٹرکیاسٹومی اور برونکوسکو پی کی تربیت مکمل کر لی جو خوش آئند عمل ہے اس تعداد میں آئندہ ورکشاپس میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے کورونا کی گائیڈلائنز کے تحت متبادل طریقوں سے تنفس بحال رکھنے کی تربیت کے بعد یہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ملک بھر میں انسانی زندگیاں بچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے ورکشاپ میں جن ماہرین نے خیالا ت کااظہار کیا ان میں پروفیسر سلمان مطیع اللہ شیخ پروفیسر اقبال اے محمد خیانی ، پروفیسر شجاع فرخ، ڈاکٹر سلمان، ڈاکٹر مرتضی ،پروفیسر نیا زسومرو ،پروفیسر اعجاز حسین سومرو اور دیگر شامل تھے۔ ماہرین نے ورکشاپ میں بتایاکہ ہنگا می قدرتی تنفس کے نظام کو متبادل طریقوں سے بحال رکھنے کےلیے ٹرکیاسٹومی کی افادیت زیادہ ہے ڈی کینولائزیشن کے عمل کے مریض پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں پروفیسر اقبال خیانی نے ورکشاپ میں لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ ٹرکیاسٹومی متبادل راستے سے تنفس بحال رکھنے کا عمل ہے جس میں سرجری کے طریقے سے گردن کے ذریعے سےآکسیجن یا ہوا داخل ہونے کا راستہ بنایا جاتا ہے ہنگامی طور پر کی جانے والی ٹرکیاسٹومی ،کریکوتھائیرائیڈو ٹامی یا منی ٹرکیاسٹومی اور عمودی ٹرکیاسٹومی کے ناموں سے جانی جاتی ہیں جبکہ افقی روٹین ٹرکیاسٹومی اورپرکیوٹینویس ٹرکیاسٹومی پلان کرکے کی جاتی ہیں اس موقع پر انہوں نے شرکاء کو متبادل طریقوں سے عمل تنفس بحال رکھنے کی سرجری کے طریقے پر عمل، اس کے فوائد و نقصانات اور احتیاطی تدابیر بھی بتائیں ای این ٹی اور تھوراسک سرجری کے ماہرین نے شرکاء کو مصنوعی جسمانی اعضاء کے ذریعے بھی تربیت دی ،ٹرکیاسٹومی اور برونکوسکوپی میں استعمال ہونے والے تمام جدید اور روایتی آلات کے متعلق بھی بتایا ڈاؤ یونیورسٹی کے شعبہ ای این ٹی کے سربراہ کے سربراہ پروفیسر اقبال خیانی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنے اداروں میں جاکر انسانی زندگیاں بچانے کے لیے اپنی تربیت کا استعمال کریں ورکشاپ کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں جبکہ ماسٹر ٹرینرز کو شیلڈز دی گئیں

کیپشن

ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی دو روزہ ورکشاپ کی تقریب تقسیم اسناد میں ای این ٹی شعبے کے سربراہ پروفیسر اقبال خیانی کو شیلڈ دے رہے ہیں اس موقع پروفیسر سلمان مطیع اللہ شیخ،اور ڈاکٹر شجاع فرخ بھی موجود ہیں
——————

شعبہ سماجی بہبود جامعہ کراچی میں ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح

مستند اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی معیاری تحقیق کیلئے ناگزیر ہوتی ہے اور اس کے بغیر ایک اچھی تحقیق کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ ڈاکٹر خالد عراقی

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ مستند اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی معیاری تحقیق کیلئے ناگزیر ہوتی ہے اور اس کے بغیر ایک اچھی تحقیق کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ سماجی علوم میں تحقیق با معنی ہونی چاہئے جو انسانی سماجی مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کر سکیں،سماجی علوم معاشرے میں مختلف اظہار رائے کو پیش کرنے کا کردار ادا کرتے ہیں جس سے معاشرے کی ترقی ممکن ہوتی ہیجدید ٹیکنالوجی کی موجودگی میں یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس سے کتناد ہ استفادہ کرتے ہیں۔شعبہ سماجی بہبود میں ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح لائق تحسین ہے،مذکورہ لائبریری سے ریسرچر کو تحقیق کے لئے مواد کی دستیابی میں آسانی ہوگی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے شعبہ سماجی بہبود جامعہ کراچی میں ڈیجیٹل لائبریری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ شعبہ سماجی بہبود کو مذکورہ لائبریری سے معاشرتی مسائل کی نشاندہی اور حل پر مبنی تحقیق کو نہ صرف ایوان بالاتک بلکہ معاشرے کی بہبود کے لئے کام کرنے والی قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں تک پہنچانے میں مددملے گی۔

اس موقع پر رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ نے کہا کہ ڈیجیٹل لائبریری کا قیام ناگزیر ہوگیا ہے۔جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں پوری دنیا ڈیجیٹلائزیشن کی جانب گامزن ہے۔ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہونے کے لئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔انہوں نے شعبہ سماجی بہبود کو ڈیجیٹل لائبریری کے افتتاح پر مبارکباد بھی پیش کی۔

شعبہ سماجی بہبود کے چیئر مین ڈاکٹر شاہد نے ڈیجیٹل لائبریری کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شعبہ ہذا کی پوری کوشش ہے کہ وہ اپنے اساتذہ،ریسرچرز اور طلبہ کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کریں اور ڈیجیٹل لائبریری اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت