اسریٰ یونیورسٹی کے اٹھارہویں جلسہ تقسیم اسناد میں 423 طلبا و طالبات کو اسناد دی گئیں

حیدرآباد ( 27 فروری 2021 ) گورنر سندھ جناب عمران اسمٰعیل نے اسریٰ یو نیورسٹی کے اٹھارہویں کنووکیشن میں اپنے ویڈیو پیغام میں طلباء و طالبات کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آج آپ کی سالوں کی انتھک محنت رنگ لے آئی ہے اور آج سے آپ اپنی عملی زندگی میں داخل ہو رہے ہیں۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں اپنی نو جوان نسل کی نمائندگی کر رہاہوں اور ساتھ ساتھ اس بات کا افسوس بھی ہے کہ کورونا کی وجہ سے ملک کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے میں خود آپ کے پاس نہیں آسکا لیکن انشاء اللہ اگلے سال ضرور میں آپ لوگوں کے درمیان ہونگا۔میں مزید یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ لوگوں کیلئے وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان ہر وقت فکر مند رہتے ہیں کہ ہمارے ملک کے نو جوانو ں کو کس طرح آگے لیکر چلیں اسی بات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نے ملک کے نو جوانوں کیلئے کامیاب جوان کے نام سے آسان قرضے کی فراہمی کا آغاز کیا ہے جس سے آپ لوگ اپنا کارو بار شروع کرکے اپنے اور اپنے والدین کے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ آپ لوگوں کو اسی طرح آگے بڑھنا ہے اور ملک و قوم کی خدمت کرنی ہے اور ہمارے ملک کو اس وقت آپ جیسے نو جوانوں کی سخت ضرورت ہے۔ لہٰذا آگے بڑھیں اور ملک کو اس مشکل وقت سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اپنی تقریر کے اختتام پر گورنر سندھ جناب عمران اسمٰعیل نے ایک مرتبہ پھر چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر اسد اللہ قاضی، وائس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری، بورڈ آف گورنر، اساتذہ، یو نیو رسٹی کے تمام افسران اور دیگر ملازمین سمیت طلباء و طالبات اور اُن کے والدین کو آج کے دن پر مبارکباد پیش کی۔


اس موقع پر423 کامیاب طلبا ء و طالبات کو اسناددی گئیں۔ ان میں 269 نے میڈیکل، نرسنگ، ڈینٹل اور فزیکل تھراپی میں بیچلر کی ڈگریاں حاصل کیں جبکہ12 شاگردوں نے پوسٹ گریجویٹ کی ڈگریاں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ میڈ یکل سائنسز میں 1 طلبہ کو PhD کی ڈگری دی گئی۔ جبکہ 135 نے بزنس ایڈمنسٹریشن، کمپیوٹر سائنس‘ الیکٹریکل انجیئرنگ‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن میں بیچلرز اور ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کیں۔جبکہ مینجمنٹ سائنسزاور انجئنیرنگ میں 6 طلباء نے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔اسریٰ یو نیو رسٹی حیدر آباد کیمپس کے اٹھارہویں جلسہ تقسیم اسنادکے مہمانِ خصوصی ریٹائرڈ جسٹس و سابقہ جج سپریم کورٹ آف پاکستان جناب فیصل عرب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طلباء و طالبات کو مبارکباد دیتے دیتے ہوئے کہا کہ وہ سب سے پہلے اپنے مقصد کا تعین کریں اور اس کے بعد اس کو حاصل کرنے کیلئے سخت محنت کریں اور معاشرے کیلئے ایک کارآمد فرد بنیں اور اپنے ملک و قوم کی خدمت کریں اور ایک ایسے معاشرے کو جنم دیں جس میں ہم اپنے کام کے ذریعے دکھی انسانیت کی خدمت کر سکیں خاص طور پرپسا ہوا طبقہ اور وہ لوگ جو علاج و معالجے کی سہولیات سے محروم ہیں ہم اُن کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کریں تاکہ ہمارے ملک سے امیر اور غریب کے علاج کا فرق دور ہو سکے۔ چانسلر اسریٰ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اسد اللہ قاضی نے ڈگری حاصل کرنے والے طلباء و طالبات سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آ ٓپ لوگ اپنے تعلیمی دور میں سخت محنت کرتے ہیں اور آج آپ کی کامیا بیوں کا دن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسریٰ یو نیورسٹی میں ہو نے والے اٹھارہویں کنو وکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پرو فیسر قاضی نے کہا کہ یہ موقع طلباء اور طالبات کے لیے انتہائی خوشی اور مسرت کا موقع ہے جہاں پر انہیں اسناد اور تمغے دئیے جاتے ہیں اور یہاں سے وہ اپنی زندگی کے ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر اسد اللہ قاضی نے بتایا کہ اسریٰ یونیورسٹی، خدمت خلق کے ادارے، مخیر حضرات، ضرورت مند اورذہین طلباء کی معاونت کے لیے فنڈز بھی مہیا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ مستحق اور ذہین طلباء کی مالی معا ونت کے لیے سندھ حکومت بھی مکمل طور پراپنا کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم تحقیق کے بغیر ناممکن ہے۔ اسریٰ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء تحقیق اور اس سے متعلق سرگرمیوں میں مصروف عمل رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے علاوہ ہمارے دو کیمپس اور بھی ہیں جن میں ایک کراچی اور ایک اسلام آباد کے کیمپسز شامل ہیں اور وہ بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق شدہ ہیں جہاں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے پروگرامز میں داخلے دئیے جاتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ دن صرف ان کی کامیابیوں کا دن ہے۔ انہوں نے کہا میں آپ کے اچھے مستقبل اور کامیابیوں کیلئے دُعا کرتا ہوں۔ کیونکہ آپ لوگ مستقبل اور آنے والے کل کے رہنما ہیں۔اور ہمیں آپ سے بہت سی اُمیدیں ہیں۔جبکہ اسریٰ یو نیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسریٰ یونیورسٹی حیدرآباد شہر کی پہلی پرائیویٹ یونیورسٹی ہے جو کہ حکومت سندھ سے سند یافتہ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق شدہ ہے۔انہوں نے نوجوان فارغ التحصیل طلباء سے کہا کہ آج کا دن آپ کی زندگی میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے آپ اس تعلیمی ادارے میں داخل ہوئے اور اس دوران بہت سخت مقابلے کا سامنا کیا اور پھر اپنی انتھک محنت اور جدوجہد سے اس یونیورسٹی سے سند حاصل کی۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی پیشہ وارانہ زندگی کی ابتداء ہورہی ہے۔ اور مجھے اُمید ہے کہ آپ پاکستان کے مستقبل کے لیڈر ہیں۔انہوں نے طلبا وطالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یاد رکھو کبھی ناکامی سے گھبرا کر نئی چیزوں کو آزمانے سے خود کو مت روکناکیونکہ ہم اپنی غلطیوں سے ہی سیکھتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹرنذیر اشرف لغاری نے فارغ التحصیل طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ اچھی طرح سمجھ لیں کہ زندگی میں کامیابی ایک دم حاصل نہیں ہوتی بلکہ اس کے لیے آپ کو باقاعدہ تیاری کرنی ہوتی ہے۔ زندگی کے تجربے، ابتداء سے آپ کو کامیابیوں اور ناکامیوں کی لمبی فہرست بنانے میں مدد دیتے ہیں، جن کی مدد سے آپ اپنی کامیابیوں کے لیے راہ کا تعین کرتے ہیں۔انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اسریٰ یونیورسٹی کو پاکستان کی ایک بہترین پرائیویٹ یونیورسٹی کے اعزاز سے بھی نوازاہے۔ اور ہمارے ڈگری پروگرام ہائر ایجوکیشن سے منظور شدہ ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیکل کے دوسرے ڈگری پروگرامزپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز سے بھی منظور شدہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسریٰ یونیورسٹی کا نام Faimer اور ورلڈ ڈائریکٹری آف میڈیکل اسکولز اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں بھی درج ہیں۔ جب کہ ہمارانرسنگ اسکول اور مڈ وائفری کا پروگرام بھی پاکستان نرسنگ کونسل سے منظور شدہ ہے۔اس کے علاوہ اسریٰ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف کامرس، اکنامکس اینڈ مینیجمنٹ سائنسز اور فیکلٹی آف انجینئرنگ،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بی بی اے، ایم بی اے، کمپیوٹر، الیکٹرونکس، ٹیلی کمیونیکیشن،اکنامکس، کامرس اور انجینئرنگ کے پروگرامز بھی متعلقہ کونسل سے منظور شدہ ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری یونیورسٹی،ہسپتال اور لیبارٹریز جدید آلات سے مزین ہیں۔اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ مواقعے آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ اپنے آپ پر اعتماد رکھیں۔ اس سے قبل وائس چانسلر اسریٰ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری نے اپنے ابتدائیہ کلمات میں کہا کہ تدریسی کانووکیشن کا انعقاد کسی بھی یونیورسٹی کی ایک اہم روایت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات کے انعقاد کا اہم مقصد کامیاب طلباء کو اسناد دینا اور اسی کے ساتھ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو طلائی، چاندی اور کانسی کے تمغوں سے نوازنا ہے۔بعد ازاں 423 کامیاب طلباء و طالبات کو سند دی گئیں جب کہ سونے، طلائی اور کانسی کے تمغے ان طلباء وطالبات کو دئیے گئے جنہوں نے اپنے تعلیمی دور میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔سونے کے تمغے حاصل کرنے والوں میں دعا بخاری سید، اناس رضوان اخوند، ردا ئے زینب، وردا احمد، ندا نواز بلوچ، قرات وہرا، وقار قریشی، حسن احمد شیخ، ثمر صدیقی اور محمد شاہجہان ہاشمی شامل تھے۔جبکہ گو ندا لوہانا، نیہا جاوید اعوان، سمرن بجاج، فاتیجہ، واریشا علی پنہور، تزین اعجاز شیخ، نبیل رضا منگنہار اور نور محمد عارفین کو چاندی کے تمغے دئیے گئے اورمحمد ابراہیم میمن، اسامہ فاروقی، ماہ نور، معزہ شیخ، دھنشا بائی لکھوا، ماہم نظامانی، نمرہ میمن، محمد حویفہ میمن کو کانسی کے تمغے دئیے گئے۔

عرفان ہارون
ڈائریکٹر، تعلقات عامہ