فیضی رحمین آرٹ گیلری اور آڈیٹوریم کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے : ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد

کراچی:  ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمدنے کہا ہے کہ فیضی رحمین آرٹ گیلری اور آڈیٹوریم کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ کراچی کے سب سے بڑے آڈیٹوریم میں پروگراموں کا انعقاد ممکن ہوسکے، یہ بات انہوں نے فیضی رحمین آرٹ گیلری اور آڈیٹوریم کی تعمیر سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن خالد خان، سینئر ڈائریکٹر کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن منصور قاضی، نیسپاک،آڈیٹوریم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کراچی میں کلچر، اسپورٹس اور ریکریشن کے پروگراموں کے انعقاد کے لئے سہولیات کی کمی ہے جنہیں ہم زیرتعمیر منصوبوں کو مکمل کرکے پورا کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی میں 1800 نشستوں پر مشتمل کوئی بھی آڈیٹوریم موجود نہیں، فیضی رحمین آڈیٹوریم انتہائی اہم جگہ پر واقع ہونے کے باعث پروگراموں کے انعقاد کے لئے مثالی جگہ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ آڈیٹوریم سینٹرلی ایئر کنڈیشن ہوگا جس میں 70 فٹ اونچا اسٹیج بھی موجود ہے جبکہ آڈیٹوریم کے ساتھ دو گیلریاں بنائی گئی ہیں جو600 سیٹوں پر مشتمل ہیں اس طرح اس آڈیٹوریم میں مختلف نوعیت کے پروگراموں کا انعقاد بیک وقت ممکن ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ان کی ترجیحات میں سڑکوں کی تعمیر، اسٹریٹ لائٹس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ باغات اور کھیلوں کے میدانوں کی بحالی بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں شجرکاری مہم جاری ہے جس میں کے ایم سی کے ساتھ سول سوسائٹی بھی ہمارے ساتھ ہے، اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے انہیں بتایا گیا کہ فیضی رحمین آڈیٹوریم 1800 نشستوں پر مشتمل ہے اور اس کے احاطے میں 200 سے زائد گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش بھی ہے، اس آڈیٹوریم پر کام کا آغاز 2008ء میں شروع کیا گیا تھا لیکن فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث یہ کام اب تک مکمل نہ ہوسکا جس کے باعث اس پر اخراجات مزید بڑھ گئے ہیں انہیں بتایا گیا کہ یہ منصوبہ 210 ملین روپے کی لاگت کا تھا لیکن اب اس سے کہیں زیادہ رقم درکار ہوگی، آڈیٹوریم اور آرٹ گیلری کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے،20 فیصد کام مکمل کرنے اور کنٹریکٹر کے بقایا جات ادا کرنے کے لئے فنڈز درکار ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ وہ اس منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے خواہش مند ہیں اور اس کے لئے ورلڈ بینک کا تعاون حاصل کیا جائے گا اور ان سے درخواست کی جائے گی کہ وہ اس منصوبے کی تکمیل کے لئے فنڈز فراہم کریں، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کے کھیلوں کے میدانوں اور اسپورٹس کمپلیکسز کو بھی فعال کیا جارہا ہے تاکہ نوجوان نسل کو تفریحات اور کھیلوں کی سہولتیں میسر آئیں اور وہ اپنی صلاحیتوں کو اظہار کرسکیں۔