گورنر سندھ اپنے دفتر کو ووٹ حاصل کرنے اور الیکشن مہم کے لیئے بھی استعمال کیا ہے: تاج حیدر

پی پی پی مرکزی الیکشن سیل کے انچارج تاج حیدر کا چیف الیکشن کمشنر پاکستان کو خط

تاج حیدر نے اپنے خط میں گورنر سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کی نشاندہی ہے

عمران اسماعیل نے گورنر ہاوَس میں پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے سینیٹ امیدوران کے اجلاس کی صدارت کی: تاج حیدر

اجلاس کے دوران سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے امیدواران کو کامیاب کروانے کی حکمت عملی بنائی گئی: تاج حیدر

مختلف ٹی چینلز نے مذکورہ اجلاس کی خبر نشر کی، اور جسے اخبارات نے بھی اپنے فرنٹ پیجز پر شایع کیا ہے: تاج حیدر

اخبارات نے یہ خبر بھی شایع کی ہے کہ پی ٹی آئی سندھ کے مشاورتی کاوَنسل نے بھی اس حوالے سے گورنر پر تنقید کی ہے: تاج حیدر

مذکورہ مشاورتی کاوَنسل نے الزام لگایا ہے کہ گورنر اپنے من پسند پی ٹی آئی امیدواران کو کامیاب کرانا چاہتا ہے: تاج حیدر

مشاورتی کاوَنسل نے گورنر عمران اسماعیل کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے: تاج حیدر

مشاورتی کاوَنسل کے بیان سے واضح ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی امیدوران کی سلیکشن گورنر نے کی: تاج حیدر

مذکورہ معاملہ الیکشن کمیشن کے ضوابط و قوائد کے سیکشن 5 کی صریحاً خلاف ورزی ہے: تاج حیدر

مذکور سیکشن صدر اور تمام گورنرز کو پابند کرتا ہے کہ وہ سینٹ الیکشن میں امیدوران کی کسی بھی صورت میں مہم کا حصہ نہیں بنیں گے: تاج حیدر

مذکورہ سیکشن کے تحت صدر اور گورنرز اس سلسلے میں اپنے دفاتر یا رہائشگاہوں کو بھی استعمال نہ کرنے کے پابند ہیں: تاج حیدر

یہ ثابت ہوچکا کہ گورنر نے انتخابات کے صاف و شفاف عمل میں مداخلت اور اثرانداز ہونے کے لیئے اپنے عہدے کا استعمال کیا: تاج حیدر

اس کے ساتھ ساتھ گورنر سندھ اپنے دفتر کو ووٹ حاصل کرنے اور الیکشن مہم کے لیئے بھی استعمال کیا ہے: تاج حیدر

جناب چیف الیکشن کمشنر! مشاورتی اجلاس میں پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمان کی شرکت مزید باعثِ تشویش ہے: تاج حیدر

یہ اس ضابطہ اخلاق کی صریحاً خلاف ورزی ہے جو 22 فروری کو آپ کی زیرصدارت اجلاس میں تشکیل دیا گیا: تاج حیدر

جناب چیف الیکشن کمشنر، ازراہ کرم اِس شکایت پر سیکشن 234 (1) کے تحت ایکشن لیں اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 234 (3) کو بھی اس سے ملا کر پڑھیئے: تاج حیدر