دو وائس چانسلرز-ایک ایجنڈا

کراچی(۔۔۔) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہاہے کہ ملک میں طبی تعلیم کا معیار بلند کرکے ہی نظام صحت کو بہتر بنایا جاسکتاہے بہترین طبی تعلیم اور محفوظ نظام صحت کا قیام باہم لازم و ملزوم ہیں ڈاؤ یونیورسٹی صرف بہترین طبی تعلیم کی فراہمی کا ادارہ نہیں بلکہ ڈاؤ ایک جامع ہیلتھ کیئرسسٹم کا نام ہے یہ باتیں انہوں نے شہید بے نظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اورنگزیب خان سے اپنے دفتر میں ملاقات کےدوران باتیں کرتے ہوئے کہی پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہاکہ ایم بی بی ایس کی سطح تک کی تعلیم کا معیار بلند کرنے کے ساتھ ساتھ نرسنگ کے تعلیمی اداروں کا معیار اور تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا بھر میں نرسنگ اسٹاف کی کمی پائی جاتی ہے کورونا جیسی عالمی وبا کے بعد پاکستان میں بھی تربیت یافتہ طبی عملے کی کمی کا احساس ہوا ہے اس لیے پاکستان میں بھی طبی عملے کی تعداد مزید بڑھا ئی جانی ضروری ہے ڈاکٹر اورنگزیب خان نے بتا یا کہ ان کی جامعہ میں ایم بی بی ایس ، نرسنگ اسکول،بائیو میڈیکل انجینئرنگ،بائیو ٹیکنالوجی سمیت دیگر طبی تعلیم کے شعبے قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ڈاؤ یونیورسٹی ملک کا بہترین اور باوقار تعلیمی ادارہ ہے اس کی نصابی اور پیشہ ورانہ مہار ت پور ے ملک کا اثاثہ ہے جس سے سیکھنے کی ضرورت ہے پروفیسرمحمد سعید قریشی نے کہاکہ اصول وضوابط کی پابندی کے ساتھ دی جانے والی تعلیم ہی اعلی معیار کی تعلیم کہلائی جاسکتی ہے ڈاؤ یونیورسٹی نے اعلی اخلاقی اصولوں اور قوانین کو پیش نظر رکھ کر ہی طبی تعلیم کا اعلی معیا ر قائم کیا ہے طبی تعلیم کے ذریعے معاشرے کی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رکھاجائے گا۔۔انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی آمد پر ڈاکٹر اورنگزیب خان کا شکریہ اداکیا