سجاول شہرمیں تجاوزات کےخلاف کاروائی نہ ہونے سے شہرمیں مین روڈ پر تجاوزات کی بھرمار سے ٹریفک جام اور پیدل چلنادشوارہے

سجاول: سجاول شہرمیں تجاوزات کےخلاف کاروائی نہ ہونے سے شہرمیں مین روڈ پر تجاوزات کی بھرمار سے ٹریفک جام اور پیدل چلنادشوارہے ، سجاول شہرکے اندر بس اسٹاپ سے ماموں لاڈوچوک اور پبلک پارک تک کا مین روڈ ٹھیلوں تجاوزات اور دیگر گوشت، سبزی ،مچھلی پڑیوں سے بھرگیاہے جس کی وجہ سے ماموں لاڈو ، راجہ مٹھائی چوک، محمدی مسجد، نیشنل بنک اور پبلک پارک کے علاقوں میں پورادن ٹریفک جام رہتاہے وہاں سے پیدل چلنابھی دشوار ہوتاہے ، جبکہ ٹھیلوں اور تجاوزات کی وجہ سے دکانوں کا کاروبارٹھپ ہے اور آئے دن ٹھیلے والے دکانداروں کے جھگڑے معمول بن گئے ہیں دکانداروں کی جانب سے مسلسل شکایات کے باوجود بھی انتظامیہ ، بلدیہ اور پولیس کی جانب سے تجاوزات اور ٹھیلے مین روڈ سے ہٹانے کے لئے اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں اور امن امان کا خدشہ ہے ، شہریوں کی جانب سے انتطامیہ سے اپیل کی گئی ہے کہ فوری طورپر شہرکے اندرکاروائی کرکے ٹھیلے اور تجاوزات کو ہٹایاجائے ، علاوہ ازیں سجاول میں سرکاری عمارتوں اور پلاٹوں پر بھی قبضے بدستور جاری ہیں ، شہرکے نیشنل بنک کے سامنے سرکاری ایراضی پر پختہ تعمیرکاکام شروع کرایاگیاہے جس کے خلاف تحریری طورپر شکایات بھی ارسال کی گئی ہیں ، پرانی ٹائون آفس ، پرانی کمیونٹی ہال، پرانی ایس ڈی ای آفس ، فلٹرپلانٹ کی بائونڈری کے اندر، دھوبی گھاٹ ، پرانے جانوروں کے اصطبل ڈھک ، بس اسٹاپ ،ہائی ویزکالونی ، ایئرپورٹ سمیت کئی علاقوں میں بدستورقبضے ہیں شہرکے سرکاری پلاٹوں پر مبینہ طورپر جعلی کاغذات کی بناء پر لینڈمافیاکے خرید و فروخت کاکاروبار بھی بدستور جاری ہے ، اور شہریوں سے اربوں روپے اینٹھ لئے گئے ہیں ۔ سجاول شہر کے واٹرسپلائی تالاب کی نہرسے نکلنے والی سوسالہ اوڈھر واہ نہرکو مکمل طوررپر بندکرکے تعمیرات کردی گئی ہیں ، جس سے محکمہ جنگلات کی نرسری اور شہرکے حال ہی میں بنائے گئے واٹرسپلائی ٹو اسکیم کو پانی کی فراہمی بندہے ، اس اوڈھرواہ پر گرلزکالیج ،سول کورٹ کے پیچھے پختہ تعمیرات، اورتھانہ کے سامنے سی این جی اسٹیشن ودکانیں تعمیرکردی گئی ہیں ، جن کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ، عدالتی احکامات کے باوجود بھی ان کے خلاف نوٹسز کااجراء بھی نہ ہوسکاہے ۔ شہریوں نے تجاوزات اور قبضہ گروپ کے خلاف موثرکاروائی کا مطالبہ کیاہے۔