اٹالین ڈپلومیٹک مشن کا بنبھور کا دورہ, آرکیالاجی میں مشترکہ کام جاری رکھنے اور ثقافتی تبادلوں پر اتفاق

بنبھور تاریخی شہر ہے, سندھ کی تہذیب روم جیسی ہے: اٹالین سفیرسندھ کی مہمانوازی سے متاثر ہوا, پاکستان کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں ملکر کام کر رہے ہیں: اطالوی سفیرمحکمہ آرکیالاجی اور اٹالین مشن کے مشترکہ تحقیقی کام کو جلد ہی شایع کرائینگے: سردار شاہکراچی (13 فروری): اٹلی کے سفیر اور قونصل جنرل کی بنبھور آمد, میوزیم اور آثاروں کا دورہ اور مشترکہ کام جاری رکھنے کا عزم. اٹلی کے پاکستان میں مقرر سفیر ایندریاس فیراریسی اسلام آباد سے سفر کرکے بنبھور پہنچے تو انہیں وزیر ثقافت, سیاحت و نوادرات سید سردار علی شاہ نے خوش آمدید کہا. اٹلی کے سفیر کے علاوہ کراچی میں تعینات اٹلی کے نئے قونصل جنرل ڈانیلو گوئرڈانیلا کی طرف سے یہ بنبھور کا پہلا دورہ تھا.ڈپلومیٹک وفد نے محکمہ اینٹی کوئٹیز سندھ اور اٹالین آرکیالاجیکل مشن کی طرف سے کی جانے والی مشترکہ مشقوں کا جائزہ لیا, اور کھدائی والی سائیٹ, قدیمی مسجد کا ایریا اور میوزیم کا بغور دورہ کیا. وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے اٹلی کے وفد کو بتایا کہ بنبھور سندھ کا قدیم دارالحکومت ہے اور ابھی کئی ہزار کہانیاں ان آثاروں میں چھپی ہیں جن کو منظر عام پر آنا ہے جوکہ تاریخ کے طالب علموں کے لیے قابل تجسس ہے.انہوں نے کہا کہ پروفیسر ویلیریا کی زیر سربراہی اٹالین آرکیالاجیکل مشن اور محکمہ اینٹی کوئٹیز کے ماہرین کی طرف سے کیے گئے مشترکہ تحقیقی کام کو جلد ہی شایع کروایا جائے گا. انہوں نے اٹالبن وفد کو بتایا کہ بنبھور کے علاوہ رنی کوٹ کے قلعے پر بھی تحقیقی کام ہونا چاہیے اور چونکہ رنی کوٹ کا قلعہ پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے اور اس میں اٹالین کو خاصی مہارت حاصل ہے, تو ہماری خواہش ہے کہ اٹالین ماہرین اس معاملے میں ہماری مدد کریں.سردار شاہ نے کہا کہ محکمہ اینٹی کوئٹیز کی کوشش ہے کہ جامشورو یا کراچی میں ایک ریڈیو کاربن ڈیٹنگ لیباریٹری تعمیر کی جائے جس کے ذریعے رنی کوٹ پر تحقیق کرکے اس کی قدامت معلوم کی جاسکتی ہے. انہوں نے کہا کہ کاربن ڈیٹنگ لیباریٹری کے قیام کے لیے سندھ حکومت ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے جبکہ اٹلی کے ماہرین کی تکنیکی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے. سیکریٹری غلام اکبر لغاری, ڈی جی آرکیالاجی منظور احمد کناسرو, ڈاریکٹر ہیریٹیج عبدالفتاح شیخ اور سید مہدی شاہ سمیت دیگر متعلقہ افسران کی طرف سے اٹالین مشن کو مختلف بریفنگس دیں. اٹلی کے سفیر اور قونصل جنرل نے بنبھور کی تاریخ, تہذیب و آثاروں کی قدامت کی آگاہی میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور سیکریٹری غلام اکبر لغاری سے بنبھور کے بابت کئی سوالات کیے. انہوں نے سندھ کے قدیم دارالحکومت بنبھور کی قدامت, شہر کی ٹاو ¿ن پلاننگ اور تاریخ و تہذیب کے بارے میں معلوم کیا تو سیکریٹری اکبر لغاری نے اٹالین مشن کو بنبھور کی سماجی و ثقافتی تاریخ کے حوالے سے تفصیلی آگاہی دی. اٹالین وفد نے محکمہ اینٹی کوئٹیز سندھ کی طرف سے بنبھور کے آثار قدیمہ پر سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی تعریف کی اور مستقبل میں بھی محکمہ اینٹی کوئٹیز اور اٹلی کے ماہرین آثار قدیمہ کی طرف سے بنبھور پر کھدائی کی مشقیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا. اس کے علاوہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کووڈ کے بعد کوشش کی جائے گی کہ سندھ اور اٹلی کے مابین کلچرل ایکسچینجز کا آغاز کیا جاسکے. ۔وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے مہمانوں کو اجرک پہنایا اور شاہ جو رسالو کا حال ہی میں دوبارہ شایع کرایا گیا تین زبانوں پر مشتمل شاہ جو گنج کا تحفہ پیش کیا. ہینڈآوٹ نمبر۔۔۔ 169(سعید میمن )