ڈی ایم سی کورنگی کے زیر اہتمام ماڈل کالونی میں چلنے والی ڈسپنسری اور میٹرنٹی اسپتال غیریب عوام کے لیے عزاب بن گیا

کراچی (ابو مناص میاں نمائندہ خصوصی )ڈی ایم سی کورنگی کے زیر اہتمام ماڈل کالونی میں چلنے والی ڈسپنسری اور میٹرنٹی اسپتال غیریب عوام کے لیے عزاب بن گیا رشیدہ نامی ڈاکٹر کے قصائی بننے کے بعد سرکاری فری اسپتال کو پرائیویٹ اسپتال میں تبدیل کر دیا سرکار کی جانب سے مفت آنے والی ادویات غریب مریضوں کو مہنگے داموں فروخت ہونے لگے اسٹاف کی کمی پر کرپٹ ڈاکٹر نے اعلیٰ حکام کی آشیر باد پر صفائی کرنے والی آیا کو لوٹ مار کیلئے ڈلیوریاں کرانے پر لگا دیا جس کے بعد درجنوں مریضوں کو حالت خراب ہونے پر بھاری کیمشں لیکر پرائیویٹ اسپتالوں میں منتقل کیا جانے لگا جہاں متعدد بچے وفات پا چکے ہیں جبکہ سرکاری اسپتال میں آنے والی ادویات اور سمپلز بھاری قیمت پر مریضوں فروخت ہونے غریب عوام بلبلا اٹھے جبکہ آواز اٹھائے والوں کو خاتون اپنے ڈاکٹر شوہر کے ساتھ ملکر دھمکیاں دیے کر خاموش کرا دیتی ہے سرکاری حکام نے مکمل خاموشی اختیار کر لی تفصیلات کے مطابق شہر قائد کی ضلع کورنگی میں کرپٹ مافیا نے سرکاری اسپتالوں پر قبضہ کر لیا عوام کیلئے پچاس سال سے مفت چلنے والے اسپتال میں نااہل اور کرپٹ خاتون ڈاکٹر اپنے اوپر تک پہنچ رکھنے والے ڈاکٹر شوہر کی ایماء پر لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا۔زرائع نے انکشاف کیا کہ گزشتہ کے آخر میں خدیجہ زوجہ دانش کا کیس ڈاکٹر رشیدہ کی نااہلی اور کرپشن کے باعث پہلے خراب ہوا آیا شگفتہ کی بدولت جب مریضہ کی حالت خراب ہو گئی تو اسے ملیر کے ایک پرائیویٹ اسپتال منتقل کرادیا گیا جہاں غریب کو موت وحیات کی کشمش کے باعث لاکھوں روپے خرچ کرنا پڑے لیکن اس باوجود بچے کی جان نہ بچ سکی ۔ زرائع کے مطابق میڈیا پر کیس آنے پر سی ایم او نے تحقیقات کے بعد معاملے کو ختم کرا دیا زرائع نے مزید انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر رشیدہ نے ماڈل کالونی فری اسپتال کو عوام کے لیے عذاب بنا دیا ہے جہاں پر ڈاکٹر اور کرپٹ عملہ مریضوں کہ زندگیوں سے کھیل رہا ہے حکومت کی جانب سے ملنے والی مفت ادویات مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں اسپتال میں غیر قانونی ابارشن کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں کو بھاری کمیشن کے عوض مریضوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے دوسری جانب ادویہ ساز اداروں کی جانب سے ملنے والے سمپلز بھی مریضوں کو فروخت جا رہے ہیں زرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جب سے موجودہ ڈاکٹر نے اسپتال کا چارج سنھبالا ہے اسپتال اجڑ گیا ہے اسٹاف کی کمی پر ڈاکٹر رشیدہ نے اسپتال کی آیا کو مڈوائف بنا دیا ہے جس کی وجہ درجنوں خواتین کے ڈلیوری کیسز خراب ہو گئے لیکن ڈاکٹر کو بھتہ دینے والی آیا پھر بھی منظور نظر ہے زرائع نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر رشیدہ عملے کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے ساتھ ساتھ اوپر تک پہنچ رکھنے والے ڈی ایم سی ملازم اپنے شوہر ڈاکٹر کی دھمکیاں دے کرڈراتی ہیں جبکہ جہا ں معاملات خراب ہو جاتے ہیں وہاں بھاری رشوت کی عوض حل بھی کرادیتی ہیں
اہل علاقے کی جانب سے وزیراعلی سندھ وزیر صحت سندھ۔سکریٹری صحت سندھ ۔وزیر بلدیات سندھ۔کمشنر کراچی۔ ڈی سی او کورنگی۔ایم سی کورنگی۔ ایم سی کورنگی۔سے اپیل کی ہے کہ ماڈل کالونی فری میٹرنٹی اسپتال کو فلاحی اسپتال بنانے کیلئے ڈاکٹر رشیدہ کو فوری طور پر ہٹایا جائے