شہرمیں جہاں بھی بزنس کمیونٹی بہتری کیلئے کام کرنا چاہے اس کے ساتھ ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی

شجرکاریمہم میں 70 ہزار پودے لگائے جائیں گے، نجی شعبے کے ساتھ ملک کر دو نئے قبرستان بنائےجارہے ہیں، لئیق احمد کا کاٹی سے خطاب
کائٹصنعتی علاقوں میں موثر ترین ماڈل ثابت ہوا اس کا تسلسل برقرار رہنا چاہیے، صدر کاٹیسلیم الزماں
 
کراچی  (     )ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ شہر کے انتظامی امور میں نجی شعبے کی شراکتکی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، شہر میں جہاں کہیں بزنس کمیونٹی بہتری اور ترقی کے لیےکام کرنا چاہے ہم اس کے ساتھ ہیں، مقامی حکومتوں کے نظام میں صنعتی علاقوں کے لیے خصوصیبندوبست کی تجویز کی تائید کرتے ہیں، وزیر اعلی سندھ نے کے ایم سی کے مالی مسائل حلکرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔  انہوںنے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کااظہار کیا۔ اس موقعے پر کاٹی کے صدر سلیم الزماں، سینیٹر عبدالحسیب خان، چیئرمین وسی ای او کائٹ زبیر چھایا، سینئر نائب صدر زکی شریف، نائب صدر نگہت اعوان، مسعود نقی،زاہد سعید، گلزار فیروز اور دیگر نے اظہار خیال کیا۔ صدر کاٹی سلیم الزماں نے کہا کہکراچی کے صنعتکار شہر کی بہتری اور خوبصورتی کے لیے اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنے کےلیے تیار ہیں تاہم اس حوالے سے کے ایم سی تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرکے دستاویزتیار کرے۔ انہوں نے کہا کاٹی نے صنعتوں کو گیس کی بندش ختم کروانے کے لیے قائدانہ کردارادا کیا جس میں ہمارے سابق صدر زاہد سعید کا کردار کلیدی رہا۔ انہوں نے کہا کہ کے ایمسی بڑے پیمانے پر شجر کاری کرنے جارہی ہے ہم اس میں تعاون کے لیے تیار ہیں تاہم اربنفارسٹینگ سے متعلق ہمارے مجوزہ منصوبے کا جلد آغاز ہونا شہر کے لیے بڑا تحفہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ زبیر چھایا کی قیادت میں کائٹ صنعتی علاقوں میں حکومتی ونجی شعبے کی شراکت داری کا موثر ترین ماڈل ثابت ہوئیہے اس ماڈل کو مستقل بنیادیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیرچھایا نے کہا کہ کے ایم اسی کی دعوت پر کورنگی کے صنعتکاروں نے چورنگیوں کی تزئین وآرائش کی لیکن جس توہین آمیز انداز میں ان چورنگیوں کو مسمار کردیا گیا اس سے بزنسکمیونٹی کو صدمہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے اس معاملے پر ہماریشکایات کا فوری ازالہ کیا جس کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔ زبیر چھایا نے کہا کہ مقامیحکومتوں کے نظام میں صنعتی علاقوں کو خصوصی حیثیت ملنی چاہیے اس کے بغیر ہمارے مسائلحل نہیں ہوسکتے کیوں کہ منتخب نمائندوں کی توجہ کا مرکز آبادی والے وہی علاقے ہوتےہیں جہاں سے انہیں ووٹ ملتے ہیں۔ بعدازاں اپنے خطاب میں ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمدنے کہا کہ چورنگیاں منہدم کرنے سے بزنس کمیونٹی کو پہنچنے والی تکلیف پر معذرت خواہہوں، اس حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاہم بزنس کمیونٹی ایک آدھ چورنگی کے بجائےبڑے پیمانے پر شجرکاری اور شہر کی تزئین و آرائش میں اپنا حصہ ملائے۔ انہوں نے بتایاکہ کے ایم سی 70 ہزار پودے کاشت کرنے جارہی ہے، اس کے علاوہ نجی و سرکاری شعبے کے اشتراکسے ہاکس بے کی ساحلی پٹی پر ایک بڑے منصوبے کا آغاز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کے ایم سی کے مسائلکے حل کے لیے پندرہ روز بعد اجلاس طلب کرنا شروع کردیا ہے اور اس سے قبل ہمیں تنخواہوںاور پنشن کے لیے بھی رقوم جاری کردی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے سندھبلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے ایسے ٹیکس لے کر کے ایم سی کے حوالے کیے ہیں جوپہلے اس کےدائرہ کارہی میں آتے تھے، اس اقدام سے بھی کے ایم سی کی آمدن بہتر ہوگی۔ لئیق احمدنے بتایا کہ سیلانی ویلفیئر کے ساتھ مل کر 22 ایکڑ اور جے ڈی سی کے ساتھ مل کر 11 ایکڑکے دو قبرستان تیار کیے جارہے ہیں، شہر کی اس انتہائی بنیادی ضرورت کو برسوں سے نظرانداز کیا جارہا تھا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ اربن فارسٹینگ کے منصوبے کی اونرشپ لینے کے لیے تیار ہیں شہر میں جہاں کہیں بزنس کمیونٹی بہتری اور ترقی کے لیے کامکرنا چاہے ہم اس کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر مسعود نقی نے کائٹ کے زیر نگرانی وزیراعلیٰسندھ کے فراہم کردہ فنڈز سے کورنگی صنعتی علاقے میں سیوریج منصوبوں کی تفصیلات سے بھیآگاہ کیا جب کہ زاہد سعید نے ملیر ریور اربن پراجکٹ سے متعلق ایڈمنسٹریٹر کراچی کوبریفنگ دی۔ اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی نے روڈ تین ہزار کو کاٹی کے سرپرست اعلیٰایس ایم منیر کے نام سے موسوم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی صدر کاٹی کے حوالے کیا۔
فوٹوکیپشن: 
 کاٹی کے صدر سلیم الزماں ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کو شیلڈ پیش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر  
عبدالحسیب خان، زبیر چھایا، ذکی احمد شریف، نگہت اعوان، مسعود نقی، عمر ریحان اور دانش خان بھی موجود ہیں۔