مٹیاری۔لاہور ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن منصوبہ-این ٹی ڈی سی اور پی ایم ایل ٹی سی کے درمیان ہونے والے ڈیڈ لاک

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) مٹیاری۔لاہور ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن پروجیکٹ پر چینی کمپنی اور این ٹی ڈی سی میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔ چینی کمپنی اس حوالے سے عالمی مصالحتی عدالت سے رجوع کرسکتی ہے،جب کہ پاور ڈویژن اور ایم ڈی، این ٹی ڈی سی نے دی نیوز کے رابطہ کرنے پر جواب نہیں دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، چین کی کمپنی پاک مٹیاری۔لاہور ٹرانسمیشن کمپنی (پی ایم ایل ٹی سی)، جس نے 660 کے وی کی مٹیاری۔لاہور ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن پروجیکٹ پر 2.2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرکے اسے دو سال میں مکمل کیا تھا۔ اس نے حکومتی کمپنی نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو خبردار کیا ہے کہ این ٹی ڈی سی کے خلاف قانونی کارروائی کرسکتا ہے، جس میں چینی حکومت کو اعلیٰ سطح پر شامل کیا جاسکتا ہے۔ جب کہ عالمی مصالحتی عدالت سے رجوع بھی کیا جاسکتا ہے کیوں کہ وہ منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔ چینی کمپنی نے این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے اجلاس کا کہا ہے اور انہیں منصوبے پر بریفنگ کا موقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مٹیاری۔لاہور ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن منصوبہ، سی پیک کے اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ جس کے کمرشل آپریشنز یکم مارچ سے 2021 سے شروع ہونا ہیں۔۔ تاہم، موجودہ صورت حال میں این ٹی ڈی سی اور پی ایم ایل ٹی سی کے درمیان ہونے والے

ڈیڈ لاک کی وجہ سے کمرشل آپریشن کی فعالیت تذبذب کا شکار ہے۔ 6 فروری، 2021 کو چیئرمین این ٹی ڈی سی بورڈ نوید اسماعیل کو لکھے گئے خط میں پاک مٹیاری۔ لاہور ٹرانسمیشن کمپنی کے سی ای او، ژینگ لائی نے کہا کہ پی ایم ایل ٹی سی نے یہ منصوبہ دو سال کی مدت میں مکمل کیا اور اس کے سسٹم نے یکم دسمبر، 2020 سے تجرباتی طورپر کام کرنا شروع کیا ۔ تاہم، این ٹی ڈی سی نے اس کی فعالیت معطل کردی، جسے دو ماہ سے زائد وقت گزر چکا ہے۔ جس کی وجہ سے کمپنی کے 300 سے زیادہ انجینئرز اور ٹیکنیشنز فارغ بیٹھے ہیں۔

https://jang.com.pk/news/883033?_ga=2.155875707.1715578332.1612851889-2132994107.1612851889