وہ سماجی سرگرمیوںمیں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں

پاکستان ٹیلی ویژن کی سابق پروڈیوسر، معروف ڈرامہ نگار اور شاعرہ فہمیدہ نسرین جو طویل علالت کے بعد پیر کی صبح وفات پا گئی تھیں، انہیں طارق روڈ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ان کی عمر 71 برس تھی ۔ فہمیدہ نسرین کی نماز جنازہ پیر کو بعد نماز عصر جامع مسجد عثمان متصل فاران کلب گلشن اقبال میں ادا کی گئی جس میں ان کے عزیز و اقارب ، ٹی وی اور شوبز سے وابستہ شخصیات، اداکاروں، آرٹس کونسل کے ارکان اور شہر کے عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ ان کی تدفین طارق روڈ قبرستان میں عمل میں آئی۔ فہمیدہ نسرین معروف ٹی وی پروڈیوسر کاظم پاشا کی اہلیہ اور ٹی وی اداکارہ اور مارننگ شوکی میزبان ندا یاسر اور اداکارہ، اسپورٹس اینکر سویرا پاشا اور طلحہ پاشاکی والدہ تھیں۔ فہمیدہ نسرین نے ابتدائی تعلیم اپوا گورنمنٹ کرلز ہائی اسکول کراچی سے حاصل کی اور پھر نیشنل ڈگری کالج سے گریجوئشن کیا جبکہ جامعہ کراچی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 7 جولائی 1973ء کو انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن میں بطور پروڈیوسر ملازمت اختیار کر لی اور اپنے طویل کیریئر میں کئی ڈرامے لکھے اور پیش کئے جبکہ میوزک پروڈیوسر کے طور پر بھی خوب نام کمایا۔ انہوں نے ٹی وی سے علیحدگی کے بعد کھانے پکانے کے شعبے میں بھی بڑی شہرت پائی، وہ سماجی سرگرمیوںمیں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں،وہ ایک طویل مدت سے آرٹس کونسل کی بھی رکن تھیں جس کے پلیٹ فارم سے انہوں نے اہم خدمات انجام دیں، ان کی وفات کی خبر ملتے ہی شوبز، اسپورٹس اور سماجی حلقوں میں سوگواری کی کیفیت پھیل گئی ۔ 8 فروری 2021ء کو ان کی صاحب زادی سویرا پاشا نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر اپنی والدہ کی شدید علالت کی خبر دی تھی اور صارفین سے ان کی جلد صحت یابی کی درخواست کی تھی جبکہ آج ان کی دوسری صاحب زادی ندا یاسر نے اپنے سوشل اکاﺅنٹ پر اپنی والدہ فہمیدہ نسرین کی رحلت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی مشفق والدہ اب اس جہان میں نہیں رہیں، انہوں نے اپنی والدہ کو مضبوط اور حالات سے لڑنے والی بہادر خاتون قرار دیا۔ ملک بھر کے سماجی اور ثقافتی حلقوں نے فہمیدہ نسرین کی وفات کو ایک عظیم نقصان سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ آج ہم ایک بالغ نظر خاتون اور ایک مہربان ہستی کے وجود سے محروم ہو گئے ہیں۔