یہ حکومت چار ووٹوں پر کھڑی ہے اور جو حکومت چار ووٹوں پر کھڑی ہوتی ہے اسکو ہر اتحادی اور آزاد نمائندوں سے جھک کر نہیں تو اخلاق سے ملنا چاہیے

مرکزی اطلاعات سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی و ایم اے شازیہ عطا مری نے آج کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آ ج ملک میں ایک غیر جمہوری سوچ کا مالک وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہیں ، انکو پاکستان میں الیکشن نہیں چاہیے وہ کہتے ہیں ہر پانچ سال الیکشن نہیں کروانے چائیے۔ ان کی سوچ
آمرانہ ہے ، پ پ پ انکی اس بیان کی پرزور مذمت کرتی ہے اور یہ بیان جمہوریت کے خلاف ہے ۔ یہ حکومت چار ووٹوں پر کھڑی ہے اور جو حکومت چار ووٹوں پر کھڑی ہوتی ہے اسکو ہر اتحادی اور آزاد نمائندوں سے جھک کر نہیں تو اخلاق سے ملنا چاہیے ۔ اس کمزور حکومت نے اپنے رویے سے کبھی نہیں دکھایا کہ یہ چار ووٹوں کی محتاج ہے اور انکا نمبر گیم تو بڑا کلیئر ہے ۔
شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں گیس کی شدید کمی ہے اور آج یکم فروری کو وفاقی حکومت نے اعلان کردیا ہے کہ وہ تمام صنعتیں جو کیپٹو پلانٹ پر چلتی ہیں انکی گیس سپلائی منقطع کر دی جائے گی، اس سے ملک کی انڈسٹری کا پیہ آج بیٹھ جائے گا۔
مرکزی اطلاعات سیکریٹری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیامنٹیرین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ ہے پی ٹی آئی کی حکومت ، جس میں نہ غریب کو روزگار مل رہا ہے اور اور نہ ہی گھروں کے چولہے چل رہے ہیں۔
ملک میں صنعتیں باقی بچی تھی جس سے ملکی زرمبادلہ آرہا تھا ، آج نااہل حکومت نے انکی گیس بند کرنے جارہی ہے، یہ انتہائی دکھ اور شرم کی بات ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک ماہ میں 9 روپے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ، اب بتائے کون چور ہے اور کون ڈاکو اور کون لٹیرے ہیں ٫ یہ خود سلیکٹڈ اور لٹیرے ہیں ۔ پیپلزپارٹی پارٹی تیل کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کرتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ


یہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ چکی ہے اور یہ حکومت غلام حکومت ہے اور بین الاقوامی اداروں کی غلامی کرتی ہے۔ مگر اس عمل سے بھی پاکستان اور عوام کو کچھ حاصل نہیں ہو رہا۔
شازیہ مری نے کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے کہا کہ
وہ چائنیز حکومت کے بہت مشکور ہیں کہ انہوں نے پانچ لاکھ کورونا وائرس ویکسین پاکستان کو عطیے کے طور پر دی ہے ۔ اور اگر پی ٹی آئی حکومت کے سفارتکاری تعلقات پر چھوڑتے، تو جو حال پی آئی کے دو ہوٹلز اور ملائیشیا میں پی آئی اے جہاز قبضہ جیسا ہوتا اور انکی کارکردگی سے عوام واقف ہیں۔
انہون نے مزید بتایا کہ ملک کی آبادی 22 کروڑ پر مبنی ہے اور اور چین سے عطیہ کے طور پر ملنے والی پانچ لاکھ کرونا وائرس ویکسین کل آبادی کا 0.22 فیصد ہوتا ہے اور ویکسین کے دو ڈوزلگیں گیں ، اس کے حساب سے پانچ لاکھ ویکسین کے ڈھائی لاکھ ہوں گیں اور اس حساب سے کل آ بادی کی شرع 0.11 فیصد ہوجائی گی ، باقی آبادی کا کیا ہوگا ؟۔

انہون نے وفاق کی جانب سے سندہ کے جزائر پر قبضے پر رد عمل میں کہا کہ سندھ کے دو جزائر پر وفاقی حکومت نے قبضے کی کوشش کی اور ابھی بھی سازشیں کی جارہی جاری ہیں تاہم پاکستان پیپلز پارٹی ان کا مقابلہ کرینگی۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک مردم شماری کا سوال ہے، اس پر بہت افسوس ہے ، وہ سندھ کے دعویدار جو سندھ کا بہت بڑا درد رکھتے تھے انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ مک مکا کر دیا ہے۔ اور کوئی بھی نمائندہ علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی وفاق میں مردم شماری معاملے پر سوال نہیں اٹھا رہا ، پھر وہ چائے ایم کیو ایم ہو، وہ جی ڈی اے ہو، یا پی ٹی آئی ہو ۔ انہون نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا تو حساب بھی غریبوں کے لئے کمزور ہے
اور اپنے لئے بنی گالہ بارہ/ تیرا لاکھ میں ریگیولرائیز کروا دیا ،
وہ حلال ہے باقی جب غریب ریگولرائز کروائے تو وہ حرام ہوتاہے ۔ انہون نے کہا کہ گورنرسندہ اپنے کتے کو پروٹوکول دے سکتا ہے اور اپنے محلوں میں رہ سکتے ہیں، جب یہ خود اپوزیشن میں تھے تو پروٹوکول کو لعنت دیتے تھے – تو ان لٹیروں, سلیکٹڈ ، نااہل اور نالائق لوگوں کو گھر جانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ناہل حکومت سے سفارتی تعلقات نہیں بنتے، ان کی پالیسیز کی وجہ سے پاکستان دنیا میں اکیلا رہ گیا ہے۔۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ قدیمی میں سفارتی تعلقات ہیں جس کے نتیجے میں چین نے پانچ لاکھ کورونا ویکسین کا عطیہ دیا ہے لیکن حکومت نے ویکسین نہیں خریدی ہے ۔اور یہ لوگ آج بھی بول رہے ہیں ہم نے کورونا ویکسین آرڈر کر دی ہے، کہاں آرڈر کیا کر دیا ہے؟ کتنی رقم دے کر آرڈر کیا ہے ؟ اور کتنے لوگوں کے لئے آرڈر کیا ہے؟ یہ قوم کو بتائیں۔

شازیہ مری نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے خلاف تو دور کی بات مگر حقیقت کو پاکستان میں سننا پسند نہیں کرتے انکی دن رات ناہل حکومتی پالیسیز ایکسپوز ہو رہے ہیں۔ اور جب کوئی انکر پرسن ان کی حقیقت بیان کرتے کرتا ہے تو اس پر پابندی عائد کروا دیتے ہیں اور چینل کو بند کیا جاتا ہے۔
مرکزی اطلاعات سیکریٹری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیامنٹیرین نے کہا کہ حکومت کے اپنے لوگ تک ان سے ناراض ہیں ، اتحادیوں کو تو بہت پہلے ناراض کردیا تھا۔
انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ وہ ان کے چہروں کو بے نقاب کریں اور عوام کو بتائیں کہ یہ سازشی ٹولہ پاکستان کے ساتھ اور صوبوں کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے۔
مرکزی اطلاعات سیکریٹری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیامنٹیرین و ایم این اے شازیہ مری نے مزید کہا ہے کہ ناہل حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گیں، ان کے راستے روکے گیں اور ہم ان سے سوال کرتے رہیں گے پارلیمنٹ کے اندر بھی اور پارلیمنٹ کے باہر بھی۔ پھر یہ لوگ دن میں دس پریس کانفرنس کریں یا ایک سو پریس کانفرنسز کریں۔
شازیہ مری نے کہا کہ حکومت کے پاس جو پڑھے لکھے الگ الگ قسم کے ماڈل کے ترجمان ہیں ، جس طرح وہ بیان بازی کرتے ہیں اس سے ان کی تربیت اور ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس حکومت کا ایک بیان بھی کبھی غریب عوام کے لیے نہیں ہوتا اور کبھی کسی بے روزگار کے لئے نہیں ہوتا اور اور نہ ہی کبھی کسی طالب علم کے لئے ہوتا ہے۔
لاہور میں طلباء کے ساتھ تشدد پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ساہیوال میں بیٹھے ہوئے تھے اور لاہور میں طلبا پر تشدد کیا گیا اور تقریبا پانچ سو طلباء کو حراست میں لیا گیا اور پرچے کاٹے گئے۔ اور وزیراعظم ہے کہ وہ ساہیوال میں مزے لوٹ رہے تھے ، یہ ملک کا وزیراعظم جن کو عوام کی نہ ہی تکلیف محسوس ہوتی ہے اور نہ ہی درد، عوام ان سے بیزار ہیں ۔
شازیہ مری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ روزبروز پاکستان کی عوام کوچلا جا رہا ہے اور ماضی میں یہ جس غلامی ذکر کرتے تھے، شاید وہ یہی غلامی ہے جس سے عوام کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ حکومت کے جو سلیکٹرز ہیں ان کو اب پیچھے ہٹ جانا چاہئیے، ہم نہیں چاہتے کہ اسٹیبلشمنٹ کا رویہ اس طرح نظر آئے جس طرح نظر آرہا ہے۔ پ پ پ جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور اداروں کی عزت کرتی ہے اور عزت کروانا چاہتی ہے لحاظہ ادارے اپنے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں اور جو آئینی حدود ہیں ان کا احترام کریں۔ مزید کہا کہ پاکستان میں پچھلے ڈھائی تین برسوں میں بہت کچھ دیکھ لیا ہے اور اگر مزید یہ پی ٹی آئی نا اہل اور نالائق حکومت رہی تو پاکستانی عوام کا کیا ہوگا، آپ بھی اندازہ لگا سکتے ہیں۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے حالات دیکھ رہے ہیں اور ان نااہل لوگوں کو ہم پر مسلط کیا گیا ہے، ہم ان کو سلیکٹڈ ایک وجہ سے کہتے ہیں، ہمیں کوئی شوق نہیں کہ ملک کے وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہیں، لیکن اگر ملک کا وزیراعظم پاکستانی عوام کی تکلیفوں سے لاعلم رہیگا اور
وہ کہتے ہیں کہ اگر سکون چاہیے تو قبر میں ہے، اگر ایسا آدمی عوام پر مسلط کیا جائے تو پھر عوام کے دل سے انکو لیکر آنے والوں کیلئے بدعائیں نکلے گیں ۔ مزید کہا کہ وزیراعظم خود نہیں آیا وہ اپنی حرکتوں سے بتاتے ہیں کہ اس کو مسلط کیا گیا ہے لہذا وہ عزت کے ساتھ باعزت طریقے گھر چلے جائیں اگر نہیں تو پھر پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں مل بیٹھ کر مشاورت کے ساتھ حکومت کے خلاف لاعمل طے کریں گی۔
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت نے ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گرایا ہے اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کو تکالیف میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم، چاول اور دیگر اشیاء کی قیمتیں انکے دور حکومت میں کم تھے اور موجودہ حکومت نے تمام اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کے اوپر مہنگائی کا بم گرا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کہہ رہی ہے کہ 117 ادارے بند کیئے جائے گیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے گھر مسمار کیے جا رہے ہیں اور بنی گالا کی بات آئی تو مدینہ ریاست کی بات کی جاتی ہے اور لوگوں کے گھر مسمار کرنے کا عمل انتہائی افسوسناک ہے۔
مزید کہا کہ یہ لوگ کرپشن سے پاک پاکستان کی بات کرتے ہیں اور یہ میں نہیں کہتا بلکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کہتی ہے کہ مدینہ ریاست کے دعویداروں کی اصلیت انکی رپورٹس سے ظاہر ہو چکی ہے ۔
فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ
وزیراعظم 500 روپے رشوت پر بات کرتے تھے مگر انہوں نے اراکین اسیمبلی کو پچاس پچاس کروڑ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر رشوت کے طور پر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی ایم ایک پیج پر ہیں اور حکومت کے خلاف متفقہ طور پر لائحہ عمل بنایا جائے گا
اس موقع پر انہوں نے کراچی پریس کلب کے نومنتخب نمائندوں کو مبارکباد پیش کی۔

جعفر حسین پنہور
میڈیا کوآرڈینیٹر
شازیہ مری صاحبہ
03030592712