آرمی چیف اور محمد زبیر کی ملاقاتوں کے چرچے دو ملاقاتیں کر چکے ہیں جب کہ تیسری ملاقات شیڈول ہو چکی ہے

سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر دو ملاقاتیں کر چکے ہیں اور تیسری شیڈول ہو چکی ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ کچھ دنوں سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیگی رہنما محمد زبیر کی ملاقات کے خوب چرچے ہیں۔دونوں کے مابین ہونے والی ملاقات کے بعد مختلف قسم کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔


اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور ترجمان محمد زبیر بہت اہم ہوتے جا رہے ہیں۔دو ملاقاتوں کے بعد تیسری ملاقات شیڈول ہو چکی ہے۔اور اس کے بعد کوئی ملاقات نہیں ہو گی۔

۔۔واضح رہے کہ کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اہلخانہ کے ہمراہ اسلام کلب میں سنڈے برنچ کیا۔
جب آرمی چیف اس کلب میں موجود تھے تو دن 12 بجے کے بعد سابق گورنر سندھ محمد اور مریم نواز کے ترجمان زبیر بھی اپنی اہلیہ اور اہلخانہ کے دیگر ارکان کے ساتھ آئے۔ سابق گورنر سندھ اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا گیا ہے کہ کچھ روز قبل ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی۔
محمد زبیر بتاتے ہیں کہ اسلام آباد کلب میں 200 لوگوں کی موجودگی میں ان کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک لطیفہ سنایا تھا جس کے بارے زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا۔محمد زبیر سے سوال کیا گیا کہ جب سیاسی معاملات کی بات ہو تو اسٹیبلشمنٹ کی بھی بات کی جاتی ہے اور اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن کے مابین تعلقات یا رابطوں کی بات ہو تو آپ کا نام خاص طور پر سامنے آتا ہے۔
آپ کی آرمی چیف سے ہونے والی گپ شپ میں کیا کیا باتیں ہوئیں۔اس کا جواب دیتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ کسی اور ملک میں اگر کھانے پینے کی جگہ پر آرمی چیف کی کسی سے ملاقات ہو تو یہ کوئی بڑی بات نہیں لیکن یہاں تو خبریں بن جاتی ہیں۔ محمد زبیر سے سوال کیا گیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ آرمی چیف سے آپ کی ملاقات کے بعد مریم نواز نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں انہوں نے کوئی سخت بات نہیں کی،پارٹی سے متعلق اور الیکشن سے متعلق باتیں کی،اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی سے ملاقات کا مریم کے لہجے اور یا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں

https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2021-01-29/news-2715958.html