درویش قلندر، خلیفہ تاج الاولیاءؒ، روحانی فرزند سرکار تاج الاولیاء، پیر طریقت رہبر شریعت حضرت قاضی سیّد میر محمدعلی شاہ تاجیؒ

درویش قلندر، خلیفہ تاج الاولیاءؒ، روحانی فرزند سرکار تاج الاولیاء، پیر طریقت رہبر شریعت
حضرت قاضی سیّد میر محمدعلی شاہ تاجیؒ
تحریر: سیّد وجاہت علی تاجی
حضرت بابا سیّد محمد تاج الدین تاج الاولیاء رحمۃ اﷲ علیہ کا شمار برصغیر پاک و ہندکے نامور صوفیاءمیں ہوتا ہے۔ آپ کے عقیدت مندوں میں آج بھی مسلمان کے علاوہ تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ آپ کا مزار مبارک تاج آباد ناگپور شریف انڈیا میں واقع ہے۔
پاکستان میں ایک ایسی عظیم ہستی تھیں جن کا وصال گذشتہ سال 11 فروری 2020ءکو کراچی میں 97 سال کی عمر مبارک ہوا۔ جن کی شکل میں تاج الاولیاء نظر آتے تھے۔ آپ کا نام نامی قاضی سیّد میرمحمد علی شاہ تاجی رحمۃ اﷲ علیہ ہے۔
آپؒ بابا تاج الدین کے پیدائشی خلیفہ تھے۔ قاضی سیّد میرمحمد علی تاجی کے والد گرامی قاضی سیّد امجد علی شاہ تاجی بابا سرکارؒ کے خاص غلاموں میں شامل تھے۔ جب اُن کے ہاں بیٹے کی ولادت ہونے لگی تو آپ کی زوجہ کو سخت تکلیف تھی۔ آپ کی پھوپھی شکایت لے کر خواجہ علی امیرالدین صاحب کی خدمت میں پہنچ کر ان سے کہا: امجد علی تو باباصاحب سے عرض کرنے نہیں جاتے، آپ ہی عرض کردیں۔ دلہن کو بہت تکلیف ہے۔ چنانچہ یہ گئے اور عرض کی۔ اس پر سرکار نے فرمایا: ”امجد علی تو ہمارے ہی فلان سے ہے۔“ خواجہ علی امیرالدین صاحب لوٹ کر آئے تو قاضی باباؒ نے ان سے دریافت کیا سرکار نے کیا فرمایا۔ اس پر وہ ناراض ہوئے اور بتایا کہ یہ کہا ہے۔ اس پر قاضی بابا نے سجدہ شکر ادا کیا کہ سرکار نے اپنی روحانی اولاد مجھ خطاکار کو قرار دیا ہے۔ (اس طرح قاضی بابا کا خاندان سرکار تاج الاولیاء کا روحانی اولاد قرار پایا)۔ چنانچہ دوڑ کر خدمت میں حاضر ہوئے اور قدم بوس ہوئے۔ سرکار نے سر اور پشت پر ہاتھ پھیرا اور حکم دیا۔ حضرت آگے پیچھے گھوم کر آؤ اور خزانہ کی چابی لےتے آؤ۔ قاضی بابا فرماتے ہیں میں نے واپس آکر جھگی کے چاروں طرف چکر لگائے اور چابی لے کر پھر خدمت میں حاضر ہوا۔ سرکار نے پھر اسی طرح کرم فرمایا اور حکم دیا ”حضرت جاکو آؤ۔“ چنانچہ میں جھگی کے دروازہ تک پہنچا تھا کہ سرکار تانگہ میں تشریف لائے۔ ایک منٹ تانگہ دروازہ کے سامنے رُکا اور لڑکا تولد ہوگیا۔ لڑکے کی والدہ کو تکلیف کی وجہ سے غنودگی طاری تھی۔ اس غنودگی میں سرکار نے کرم فرمایا۔ ایک شربت کا گلاس عطا کرکے فرمایا۔ مت گھبرا لڑکا ہوگا۔ اور وہ ہمارا ہوگا۔
ہاتھوں سے تےرے پی کی مے کش نے یہ ٹھانی ہے
لے گا انہیں ہاتھوں سے کوثرکا بھی پیمانہ
شکم مادر ہی میں لڑکے کا نام حضرت خواجہ بابا امیرالدین صاحب نے یہ کہہ کررکھا کہ تمہارے پیٹ میں ہمارا بھائی آگیا ہے۔ بڑی ڈاڑھی والا ہوگا۔ اس کا نام میر محمدرکھنا۔ اور پیدا ہونے کے فوراً بعد اپنی دادی صاحبہ کو قاضی بابا کی جھگی میں سرکار صاحب کا عطاءکردہ ایک جبہ مبارک اور ایک پھولوں کا ہار دے کر یہ فرمایا ”میرا بھائی آگیا ہے اسے یہ خرقہ خلافت تاج الاولیاءپہنادو۔ سرکار نے عطاءکیا ہے۔“
آپ 10 ذوالحجہ کو پیدا ہوئے اور جب سرکار تاج الاولیاءؒ کا وصال ہوا آپ پونے دو سال کے تھے۔ سرکار تاج الاولیاءؒ کا معمول تھا وہ آپ کو اپنے سینہ مبارک سے لگاتے اور لے کر پھرتے تھے۔ کسی کو بھی یہ شرف نصیب نہیں ہو اجس کا سینہ مبارک سرکار تاج الاولیاءؒ کے سینہ مبارک سے مس ہوا ہو۔ یہ شرف صرف قاضی سیّد میرمحمدعلی تاجیؒ کو نصیب ہوا تھا۔ جس طرح سرکار تاج الاولیاءؒ نے آپ کے والد گرامی قاضی سیّد امجد علی شاہ تاجی کو اپنا تھوک چٹایا تھا اسی طرح آپ نے بھی سرکار تاج الاولیاءؒ کا قلولہ مبارک پینے کی سعادت حاصل کی۔
قاضی سیّد میر محمدعلی شاہ تاجیؒ اپنے والد گرامی قاضی سیّد امجد علی شاہ تاجیؒ کے ساتھ سرکار تاج الاولیاءؒ کے روحانی حکم پر نومبر 1947 ءمیں ہجرت کرکے کراچی تشریف لے آئے اور اپنے والد گرامی کے ہمراہ خانقاہ تاجیہ امجدیہ قائم کی اور سلسلہ تاجیہ پاکستان کی بنیاد رکھی۔ اور اپنی پوری زندگی سلسلہ تاجیہ کےلئے وقف کردی۔
پورے پاکستان میں دورے کرتے، سرکار تاج الاولیاءؒ کی تعلیمات سے لوگوں کو آگاہ کرتے۔ آپ کو کئی سلاسل کی خلافت دی گئی مگر آپ نے سرکار تاج الاولیاءؒ کا دامن آخری دم تک نہیں چھوڑا۔ آخری وقت تک تاج الاولیاء تاج الاولیاء کرتے رہے۔ کئی خلیفہ اور مریدین ہیں جو پورے پاکستان میں سلسلہ تاجیہ کے فروغ کےلئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آپ کے پہلے سجادے یعنی بڑے بیٹے سیّد ظفر علی شاہ تاجی آپ کی حیاتی میں ہی وصال فرماگئے۔ وہ بھی پایہ کے بزرگ تھے اور خانقاہ تاجیہ امجدیہ میں مرجع الخلاق العام ہیں۔
آپ نے سرکار تاج الاولیاءؒ کے علاوہ کئی موضوعات پر کتابیں تصنیف فرمائیں جو آپ کے عالم و فاضل ہونے پر دلیل ہے۔
قاضی سیّد میر محمدعلی شاہ تاجیؒ 97 سال کی عمر میں 11 فروری 2020ء بمطابق 16 جمادی الثانی کو اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ آپ کی تدفین اُن کے والد گرامی قاضی سید امجد علی شاہ تاجیؒ کے قدموں میں خانقاہ تاجیہ امجدیہ میں ہوئی۔ اس وقت آپ کے سجادہ قاضی سیّد عارف علی تاجی ہیں۔آپ کا عر س 16 جمادی الثانی کو خانقاہ تاجیہ امجدیہ (لیاقت آباد) میں شایانِ شان منایا جائے گا۔