سانگھڑ خواتین کے حقوق کےلئے موثر قوانین اور ادارے موجود ہیں۔نوید خیال

سانگھڑ خواتین کے حقوق کےلئے موثر قوانین اور ادارے موجود ہیں۔نوید خیال

ان قوانین کے استعمال اور اداروں کے بارے شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے
سانگھڑ سماجی تنظیم ایم ڈی ایف کیجانب سے نیشنل پریس کلب میں خواتین اور بچوں کےحقوق کے سلسلے میں پروگرام کا انعقاد کیا گیا ایم ڈی ایف کے وفد میں نوید خیال، ثمینہ میمن اور تنویر جمالی شامل تھے ایم ڈی ایف کے ڈسٹرکٹ منیجر نوید خیال نے کہا ہے کہ تحفظ خواتین حقوق کے لئے موثر قوانین موجود ہیں جبکہ کئی ایسے ادارے بھی کام کر رہے ہیں مگر ان قوانین اور اداروں کے متعلق عام آدمی کو آگاہی نہیں ہےانھوں کا کہنا تھا وومن پروٹیکشن سیل، چائلڈ پروٹیکشن، ٹول فری نمبر شامل ہیں ان نمبرز
1094،1098،080070806 اور 9110 ان نمبروں پر رابطہ کرکے قانونی مشورے اور خواتین کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے
انھوں نے کہا کہ خواتین کی زبردستی شادی، وراثت سے محروم رکھنا، پاک کتاب سے شادی، قبل از وقت شادی، زبردستی فیصلے کے لئے آمادگی قابل دست جرم اقدام ہیں ایسے صورتحال میں تحفظ حقوق خواتین کے اداروں سے رابطہ کرنا چائیے تاکہ معاشرے میں خواتین اور بچوں کو ظلم وجبر سے بچایا جاسکے انھوں کا کہنا تھا میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے صحافی اپنی قلم کے زریعے تحفظ خواتین و بچوں کے لئے مزید آواز بلند کریں تو عدم تحفظ کا پہلو یقینی طور پر ختم ہوسکتا ہے
اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے صحافیوں کو خواتین و بچوں کے حقوق پر شائع کردہ پمفلٹ بھی دیئے گئے
ایم ڈی ایف کے وفد کو نیشنل پریس کلب کے نو منتخب صدر غلام مصطفی ترین نے یقین دلایا کہ ہمارا ادارہ اس سے قبل بھی خواتین کے حقوق کے لئے آواز بلند کرتا رہا ہے مزید اپنی قلم کے زریعے اس مسلے کو اجاگر کیا جائے گا