حکومت حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) اور سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کو اس شرط پر لینے کے لیے آمادہ ہوگی جب وفاقی حکومت اگلے پانچ سال تک بجلی کی سبسڈی جاری رکھے گی

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) اور سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کو اس شرط پر لینے کے لیے آمادہ ہوگی جب وفاقی حکومت اگلے پانچ سال تک بجلی کی سبسڈی جاری رکھے گی ۔ یہ بات انہوں نے اوجھا کیمپس میں ڈائگنوسٹک کمپلیکس اور ڈاؤ انسیٹیوکٹ آف لائف سائنسز کے افتتاح کے فوراً بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کے ہمراہ پارلیمانی سکریٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو بھی تھے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حیسکو اور سیپکو بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ہیں جو بھاری نقصان میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت پہلے وزیر اعظم کو خط لکھا تھا اور ان دونوں کمپنیوں کو سبسڈی جاری رکھنے کی شرط پر حکومت سندھ کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی ، جو اس وقت وفاقی حکومت انہیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں سبسڈی اگلے پانچ سال تک جاری رہے تاکہ ہم انہیں دوبارہ ٹریک پر لاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک چینی سرمایہ کار کمپنی سندھ حکومت کے ساتھ شراکت میں حیسکو اور سیپکو چلانے کے لئے صوبائی حکومت سے رابطے میں ہے۔ میں نہیں جانتا کہ وفاقی حکومت نے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو انکی حکومت کے حوالے کرنے کے بارے میں کیا فیصلہ لیا ہے۔انہوں وفاقی وزیر علی زیدی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ایک ذمہ دار شخص ہیں اور اس معاملے کو میڈیا پر نہیں اچھالیں گے۔ خط کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ میرا خط خفیہ تھا اور سمجھ نہیں آتا کہ میڈیا کو یہ کیسے لیک کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں وزیر اعظم سمیت کسی بھی شخص کو جواب دہ نہیں ہوں سوائے صوبائی اسمبلی کے ۔انہوں نے کہا کہ میرے جواب کو منفی نہ سمجھا جائے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ صرف صوبائی اسمبلی کو جواب دہ ہے۔ انہوں نے کورونا ویکسین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے وفاقی حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں چین سے براہ راست ویکسین خریدنے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ہونے کے ناطے میں کسی دوسرے ملک سے براہ راست کسی بھی چیز کی خریداری کا اختیار نہیں رکھتا ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے انسٹی ٹیوٹ آف لائف سیونگ سائنسز اور ڈائیگنوسٹک کمپیلکس کا افتتاح کرنے کے فوراً بعد یہاں کا دورہ بھی کیا ۔ڈائو یونیورسٹی کے وی سی ہیلتھ آف سائنسز ڈاکٹر سعید قریشی نے وزیراعلیٰ سندھ سے اپنی استقبالیہ تقریر میں کہا کہ ڈائنگوسٹک سہولیات کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لئے ان کے پاس 100 ملین روپے کی کمی ہے۔ اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر آپ 30 جون تک اس سہولت کو مکمل کرنے جا رہے ہیں تومیں 100 ملین روپیے فراہم کرنے کا اعلان کرتاہوں۔ سعید قریشی نے اس موقع پر موجود عملہ اور مہمانوں کی تالیاں بجانے میں اپنی رضامندی ظاہر کی۔
عبدالرشید چنا
میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ