وفاق نے دباؤ ڈالا کہ سندھ کی گندم پنجاب بھیجی جائے. اسماعیل راہو


گندم بحران کی شروعات ہی جولائی میں پنجاب سے ہوئی، صوبائی وزیر زراعت

پنجاب کی ایک کروڑ 95 لاکھ ٹن گندم 2 ماہ میں ہی اے ٹی ایم مافیا نے ہضم کرلی، صوبائی وزیر

کراچی (20 جنوری 2021) سندھ کے صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے وفاقی وزیر حماد اظہر کے گندم رلیز نہ کرنے والے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کے وفاق نے دباؤ ڈالا کہ سندھ کی گندم پنجاب بھیجی جائے. صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ نئے اسکینڈل سے توجہ ہٹانے کیلیے سندھ پرگندم دیر سے دینے کا الزام لگایا جاتا ہے، وفاق کی تمام ناکامیوں اوربحرانوں کاذمہ دارسندھ کوقراردینہ وطیرہ بن گیاہے.انہوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ تھا جس نے پیداوار اور خریداری کے احداف حاصل کئے، سندھ حکومت نے گندم وقت پرہی رلیز کردی تھی، ماضی میں بھی سندھ حکومت زیادہ طورپراکتوبر میں ہی رلیز کرتی آئی ہے.اسماعیل راہو نے کہا کہ بہت کم ایسا ہواکہ ستمبر اورنومبرمیں بھی سرکاری گندم جاری کرنے کی شروعات کی گئی, اگر سندھ کی وجہ سے بحران ہوتا تو دوسرے صوبوں میں بحران کیوں ہوا,نااہلوں کی وجہ سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جولائی میں گندم بحران شروع ہوا.وزیر زراعت نے کہا کہ گندم بحران کی شروعات ہی جولائی میں پنجاب سے ہوئی، پنجاب کی ایک کروڑ 95 لاکھ ٹن گندم 2 ماہ میں ہی اے ٹی ایم مافیا نے ہضم کرلی، مافیا نے گندم زخیرہ اندوزی سے عوام سے 90 ارب روپیے کی لوٹ کھسوٹ کی.صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک میں آٹا مہنگا ہونے کی ذمہ داروفاقی حکومت ہے، حماد اظہر اپنی وزارت پر توجہ دیں، بند صنعتیں کھلوائیں، گزشتہ مالی سال کے 6 ماہ کے دوران 1 کھرب 6ارب روپےکی گندم وفاق نے درآمد کی وہ کہاں گئی. اسماعیل راہو نےکہا کہ یوکرائین سے مہنگی غیرمعیاری گندم کس نے منگو ائی، نالائقوں کی نااہلی کی وجہ سے ابھی بھی بلوچستان، پنجاب میں آٹے کی قیمتیں زیادہ ہیں.