سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مظفر آباد سے لے کر کراچی تک عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے تنگ ہیں اور حکمرانوں سے جان چھڑوانا چاہ رہے ہیں

شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان
منصورہ ملتان روڈ لاہور ۔ فون 5419520- 35252391 فیکس 35252311-35252389
رابطہ نمبر:۔قیصر شریف ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان 0333-4555964-

لاہور 19جنوری 2021ئ
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مظفر آباد سے لے کر کراچی تک عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے تنگ ہیں اور حکمرانوں سے جان چھڑوانا چاہ رہے ہیں ۔ اسلام آباد کے تخت پر براجمان جان لیں کشمیر پر پسپائی کے ذمہ داران کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی ۔ خطہ کو پلیٹ میں رکھ کر بھارت کو دینے کا مطلب پاکستان کی بقا و سلامتی کو نئی دلی کے ہاتھوں گروی رکھنا ہے ۔ قوم کشمیریوں کی جدوجہد ان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں ۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملک کو خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی تشکیل غیر ملکی آقاﺅں کے احکامات پر نہ کریں ۔ پی ٹی آئی نے گلگت بلتستان الیکشن میں وہی ہتھکنڈے استعمال کیے جو ماضی کے حکمرانوں کا وطیرہ رہے، الیکشن ریفارمز کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے راولپنڈی میں جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، نائب امیر لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود اور عبدالرشید ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی خارجہ محاذ پر کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکی ۔ بھارت کے سامنے معذرت خواہان لہجہ اپنایا گیا اور کشمیر اسے پلیٹ میں رکھ کر پیش کردیا گیا ۔ آج بھارت کا مکروہ چہرہ ایک دفعہ پھر پوری دنیا کے سامنے آگیا۔ پلوامہ ڈرامہ کی حقیقت کو لوگوں نے جان لیا مگر حکمران اب بھی نئی دلی کے خلاف خاموشی کی چادر اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک پر آزادی کے بعد سے ایک ایسا طبقہ مسلط ہے جس نے عوامی فلاح و بہبود اور اداروں کے استحکام کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ۔ عوام نے مارشل لا ز اور جمہوری حکومتوں کے ادوار کو بخوبی دیکھا لیاہے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم ، صحت اور خارجہ و داخلہ محاذوں پر بری طرح ناکام ہو گئی ہے ۔ وزیراعظم ملک کو مدینہ کی ریاست میں تبدیل کرنے کے دعوے کیے لیکن آج لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہیں ۔ہسپتالوں میں بنیادی صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں ۔ کروڑوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ۔ انصاف اور احتساب کے وعدے فریب ثابت ہوئے۔ حکومت نہ صرف کسی بھی شعبہ میں بہتری لانے میں ناکام ہوئی بلکہ اس نے اداروں کو مزید متنازعہ بنایا اور کمزور کیا ۔ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے گئے ۔ مہنگائی و بے روزگاری کے ریکارڈ قائم ہوئے ۔ پڑھے لکھے نوجوان اپنی ڈگریاں جلا کر چوکوں میں مزدوری کے انتظار میں بیٹھے ہیں ۔ لنگر خانوں کے باہر لائنیں لگی ہوئی ہیں ۔ گزشتہ ڈھائی سال میں لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی نے موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت kp کے مختلف شہروں اور گوجرانوالہ میں جلسے اور ریلیاں ہوئیں ۔ آنے والے دنو ں میں پنجاب میں تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا ۔ سرگودہا میں جلد بڑا جلسہ کریں گے ، جماعت اسلامی کے کارکن تیاررہیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو سوچنا پڑے گا کہ جب تک ان کے اندر جمہوری کلچر مضبوط نہیں ہوتا اور ون مین شو کے رویوں کی حوصلہ شکنی نہیں ہوتی ،ملک میں جمہوری روایات کو مضبوط کرنے کی جدوجہد کبھی کامیاب نہیں ہوگی ۔ تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں ڈائیلاگ کاآغاز کرنا چاہیے کہ کسی طرح الیکشن کمیشن کو ایک بااختیار ادارہ بنایا جائے۔
جاری کردہ

شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان