کراچی کے مسائل پرواضع موقف اختیار کرنے پر فردوس شمیم سے استعفی ٰلے لیا گیا

یاسمین طہٰ
———————


باالآخر پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کے مطالبے پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرفردوس شمیم نقوی مستعفی ہوگئے،کراچی کے مسائل کے حل پر ان کا واضع موقف رہا ہے اور انھوں نے کئی دفعہ کراچی کے مسائل کو پس پشت ڈالنے پر ناراضگی کااظہار بھی کیا اور یہی بات غالباً قیادت کو پسند نہ آئی اور ان سے بحیثیت اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی استعفی لیا گیا۔ انھوں نے حال ہی میں سوئی گیس کی قلت پر بیان دیا تھا جو وفاق کے ناگوار گذرا۔ فردوس شمیم نقوی کی جگہ حلیم عادل شیخ کو سندھ کا اپوزیشن لیڈر بنائے جانے کا امکان ہے۔وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے گیس بحران پر وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے اتحادیوں جی ڈی اے اور ایم کیوایم پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی مسائل پر وفاقی کابینہ سے نکلیں ، سندھ کے لوگوں کیساتھ کھڑے ہونے میں قربانی دیناپڑتی ہے،وزیر اعلی سندھ کی پارٹی بھی شاید سندھ کے وسیع تر مفاد میں ہی استعفوں کی سیاست میں مصروف ہے،ورنہ کب کی سندھ حکومت کو الوداع کہ دیتی۔ وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر کراچی کے تین بڑے سرکاری اسپتال جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، قومی ادارہ برائے امراض قلب اور قومی ادارہ برائے صحت اطفال کو وفاق کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق این آئی سی وی ڈی، این آئی سی ایچ اور جناح اسپتال کے لئے گورننگ باڈی قائم کی جائے گی۔ وزیر اعظم کے اسپیشل اسسٹنٹ ہیلتھ ڈاکٹر فیصل سلطان اس کی سربراہی کریں گے۔اسپتالوں کو وفاق کے ماتحت کرنے کے نوٹیفیکیشن کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے ان ہسپتالوں پر سندھ حکومت نے بھرپور توجہ دی اور این آئی سی وی ڈی میں اگر کو ئی بے ضا بطگی ہوئی بھی ہے تو اس پر تحقیقات اور کاروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت این ایف سی کی مقررہ رقم نہ ملنے کے باوجود سندھ میں ترقیاتی کام کروا رہی ہے اورکراچی کے صنعتی علاقوں میں سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے اور صنعتی انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کیا جارہا ہے۔اس بھڑک سے پہلے اگر ناصر شاہ ایک دورہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کابھی کرلیتی جہاں کی سڑکیں آثارقدیمہ کا منظر پیش کررہی ہیں۔ ادھر پاکستان تحریک انصاف کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ادارہ امراض قلب کی آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کرپشن کی ایک داستان ہے۔قومی ادارہ برائے امراضِ قلب کے ترجمان نے حلیم عادل شیخ کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک کے مریضوں کی بلا تقریق خدمت کرنے والے ادارے پر لگائے گئے تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں۔حلیم عادل شیخ آڈیٹر جنرل کی جس رپورٹ کو بنیاد بنا کر الزام تراشیاں کر رہے ہیں، شاید ان کو کسی نے بتایا نہیں کے وہ آبزرویشنز ہیں نہ کے ادارے پر الزام ثابت ہوا ہے او ر آڈیٹر جنرل مختلف سرکاری اداروں کی ایسی رپورٹس جاری کرتا رہتا ہے۔مسلم لیگ فنکشنل نے پی ایس88ملیر کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔اس موقع پر مسلم لیگ فنکنشل کے رہنما سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی موذی بیماری کی صورت میں سندھ پر مسلط ہے، ان کا مشترکہ طور پر علاج کیا جائے گا،استعفوں کا ڈراما ختم ہونے کو ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)نے سندھ بھر میں ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیاہے،اور پارٹی نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ پی پی کے امیدوار پی ڈی ایم کے امیدوار تصور کیے جائیں گے۔ سوئی سدرن کے 2گیس فیلڈزمیں خرابی کے باعث سندھ میں گیس کا بحران مزید سنگین ہوگیا ہے اور 55ملین کیوبک فٹ سپلائی میں مزید کمی ہوگئی ہے،جس کی وجہ سے صارفین کوگیس فراہمی میں شدیدمشکلات کا سامنا ہے، سندھ میں گیس کی کمی کے باعث سوئی سدرن نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایکسپورٹ انڈسٹری کے کیپٹو پاور پلانٹس، ایکسپورٹ اور جنرل انڈسٹریز کے نجی بجلی گھر کو گیس کی فراہمی بند کردی ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے گیس کی قلت پر ڈائریکٹر سوئی سدرن گیس کمپنی کو طلب کرتے ہوئے گیس کی قلت ختم کرنے کے لیے کئے جانے والے اقدامات پروضاحت مانگ لی ہے ۔گیس قلت کی وجہ سے شہر میں جگہ جگہ مظاہرے جار ی ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کو لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کا حکم دیدیا ہے۔ لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 11 فروری کورپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔سندھ ہائیکورٹ کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ اگرکوئی شہری لاپتا ہوا تو اس علاقے کے ایس ایس پی کیخلاف مقدمہ درج ہوگا۔سندھ ہائی کورٹ شہر میں عوام کی زمینوں پر قبضہ کے حوالے سے بھی یہ موقف اختیار کرلے تو شاید عوام کو قبضہ مافیاسے زمینوں کی بازیابی میں مدد مل سکتی ہے۔کیوں کہ کسی بھی علاقے میں مبینہ طور پر پولیس افسران کی پشت پناہی کے بغیر قبضہ ناممکن ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اوورسیزپاکستانیوں کی سب سے بڑی اسکیم مہران ٹاؤن کورنگی میں مبینہ طور پر پولیس افسران ہی لینڈ گریبرز کی پشت پناہی کررہے ہیں۔