تنگوانی علیشاہ زیاتی کیس کا معاملہ کیس کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آگئے

تنگوانی علیشاہ زیاتی کیس کا معاملہ کیس کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آگئے تنگوانی( رپورٹ : ) تنگوانی علیشاہ زیاتی کیس کا معاملہ ۔ علی شاہ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم رفیق ملک کے والدہ کی پٹیشن عدالت نے ختم کردیا ملزم رفیق ملک کے والدہ نے ایس ایس پی امجد شیخ سمیت پولیس عملداروں کے خلاف سیشن کورٹ میں پٹیشن دائر کرایا تھا ۔ جس پر پولیس پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس نے ان کے بیٹے ملزم رفیق ملک کو قتل کردیا ہے جبکہ عدالت نے ملزم رفیق کے والدہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے پٹیشن ختم کر دیا ہے ۔ یاد رہے کہ ملزم رفیق ملک نے کراچی کے رہائشی ماں اور چار سالہ معصوم بچی علی شاہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کو اپنی ساتھی ملزم نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا ________________________________________ روپوش، اشتھاری اور دیگر ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن
تنگوانی ( رپورٹ : ) تنگوانی ایس ایس پی امجد احمد شیخ کی ہدایات پر روپوش،اشتھاری اور دیگر ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن ایس ایچ او غوثپور راٹو خان اور اس کی ٹیم کا دوران گشت کاروائی اشتھاری ملزم سلیم عرف اشوک ولد ارباب عرف اربو گرفتار گرفتار ملزم کیس کرائم 18/2019 انڊر سیکشن 399، 402 پولیس اسٹیشن غوثپور میں مطلوب تھا جبکہ ایک اور کاروائی میں ایس ایچ او بی سیکشن محمد الیاس اوڈھو اور اس کی ٹیم کا دوران گشت مسڻ موڑ کے قریب کاروائی اشتھاری ملزم شیر محمد ولد عبدالغنی منگی گرفتار ________________________________________کندھ کوٹ گاوں امام بخش چولیانی میں خونی تنازع میں قاتلوں کیلئے گرفتاری کیلئے ورثاء کا احتجاجی مظاھرہ تنگوانی ( رپورٹ 🙂  گاوں امام بخش چولیانی میں خونی تنازع میں قاتلوں کیلئے گرفتاری کیلئے ورثاء کا احتجاجی مظاھرہ ، مخالفین با اثر ہیں ایک ہفتہ قبل مقدمہ درج ہوا تھا مگر پولیس نے ایک بھی ملزم گرفتار نہیں کیا ، ورثاء تفصیلات کے مطابق : کرم پور تھانہ کی حدود میں گاوں امام بخش چولیانی میں چولیانی دو قبائل میں زمینی درینہ تنازع میں 3 نوجوانوں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے نور خان چولیانی ، الاھی بخش چولیانی ، زین الدین ، احسان اور میر حسن سمیت اہل علاقہ بچوں سمیت احتجاجی مظاھرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2013 سے با اثر مخالفین نے ہماری زرعی زمین پر قبضہ کرنے کے معاملے پر خونی تنازع شروع ہوا تھا جس میں ہمارے تین نوجوان مولا بخش عرف نادر چولیانی کو عدالت کے کٹہڑے میں قتل کیا جبکہ ایک ھفتہ قبل میر ہزار عرف جمیل احمد ، اور سائیں بخش کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جس کا مقدمہ کرم پور تھانہ پر 15 ملزمان پر درج کیا گیا مگر اس کے باوجود ایک ہفتہ گزر گیا