مکہ مکرمہ کے مقامی ہسپتال میں پیدا ہونیوالے عبداللہ نامی بچے کو ایک سال تک دیکھ بھال کے بعد پاکستان قونصلیٹ جدہ کے قونصل ویلفیئر ثاقب علی خان کے حوالے کیا.

ریاض (ثناء بشير ) سعودی عرب میں مکہ مکرمہ کے مقامی ہسپتال میں پیدا ہونیوالے عبداللہ نامی بچے کو ایک سال تک دیکھ بھال کے بعد پاکستان قونصلیٹ جدہ کے قونصل ویلفیئر ثاقب علی خان کے حوالے کیا.

بعد ازاں بروز جمعہ ایک سالہ عبداللہ کو سعودی عرب سے پاکستان قونصلیٹ جدہ کے اہلکار کی زیرِ نگرانی جدہ سے طیارے کے ذریعے کراچی اور پھر کوئٹہ پہنچا کر اس کے والدین کے حوالے کردیا گیا.

قونصل ویلفیئر ثاقب علی خان، سفیرِ پاکستان اور قونصل جنرل کی جانب سے ہسپتال کے ڈائریکٹر اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا گیا.

عکاظ , اردو نیوز اوراخبار 24 کے مطابق ایک پاکستانی خاتون جو اس وقت عمرے پر آئی ہوئی تھی مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران اس بچے کو مقامی ہسپتال میں جنم دیا اور بچے کی صحت کی وجہ سے اسے ہسپتال کے نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تاہم کورونا وباءکی وجہ سے والدین کو مجبوراً پاکستان واپس جانا پڑا، اس دوران ہسپتال انتظامیہ نومولود کی دیکھ بھال کرتی رہی.

مکہ مکرمہ زچہ بچہ ہسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہلال المالکی نے بتایا کہ’بچہ آپریشن سے پیدا ہوا تھا۔ اس کا وزن ایک کلو تھا اور پری میچور تھا، اسے 46 دن تک مصنوعی تنفس پر رکھا گیا۔‘

انتہائی نگہداشت کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر عطیہ بن صالح الزہرانی نے جو زچہ بچہ ہسپتال میں میڈیکل ڈائریکٹر بھی ہیں بتایا کہ’ پاکستانی بچے کو تقریبا ایک برس تک آئی سی یو میں رکھا گیا اس کے بعد اسے سماجی نگہداشت کے ادارے کے سپرد کردیا گیا تھا۔‘

رپورٹ کے مطابق ہسپتال کے عہدیدار مسلسل ایک سال تک نہ صرف بچے کی نگہداشت کا اہتمام کرتے رہے بلکہ اس دوران اس کے ماں باپ سے بھی مسلسل رابطے میں رہے۔ بچے کے والدین کو تازہ صورتحال سے آگاہ کرکے تسلی دیتے رہے.

بچے کے والدین بچے کی بخیریت واپسی پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، سعودی حکومت، ہسپتال انتظامیہ اور پاکستانی قونصلیٹ کے انتہائی ممنون ہیں.