سندھ حکومت نے ٹماٹرکی درآمد پر پابندی اور پیاز کی برآمد کے لئے اقدامات شروع کرنے کے لئے وفاق کو خط لکھ دیا

کرا چی- ۔سندھ حکومت نے ٹماٹرکی درآمد پر پابندی اور پیاز کی برآمد کے لئے اقدامات شروع کرنے کے لئے وفاق کو خط لکھ دیا ہے,وفاقی حکومت کو خط صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے لکھا.خط میں کہا گیا ہے کہ اس سال ملک میں پیاز اور ٹماٹر کی فصلوں کی پیداوار میں صوبہ سندھ پہلے نمبر پر ہے, صوبہ بھرمیں پیاز اور ٹماٹرکی فصلوں کی کٹائی شروع ہوگئی ہے. اسماعیل راہو نے مزید کہا کہ سندھ میں اس سال پیاز اور ٹماٹر کی بہت اچھی پیداوار متوقع ہے, ٹماٹر کی درآمد اور پیاز کی برآمد نہ ہونے کی وجہ سے ، قیمتوں میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے, لہذا کسان اپنی پیداوارکی مناسب قیمت وصول نہیں کررہے ہیںکسان ٹماٹر کی درآمد پر پابندی لگانے کے لئے سندھ بھر کے کئی شہروں میں احتجاج بھی کر چکے ہیں. انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 20-2019 میں ، 57900 ہیکٹر رقبے پر پیاز کی کاشت ہوئی تھی ، جس سے782،140میٹرک ٹن پیداوار ہوئی ہے,رواں سال 2020:21 کے دوران سندھ میں 58،200 ہیکٹر پر پیاز کی فصل کاشت کی گئی ہے. صوبائی وزیر نے کہا کہ گذشتہ سال-20 2019 کے دوران 22,542 ہیکٹر پر ٹماٹر کی کاشت کی گئی تھی,جس میں 164،658 میٹرک ٹن ٹماٹر پیداہواتھا,رواں سال 2020-21کے دوران ، ٹماٹر کی فصل کی کاشت 30,000 ہیکٹر پر کی گئی ہے, وفاقی حکومتی کی ناقص پالیسی کے سبب مقامی کسانوں کو انکی فصل کی لاگت بھی نہیں مل رہی.اسماعیل راہو نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ٹماٹر کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائے, وزارت تجارت اور وزارت فوڈ سیکورٹی پیاز ایکسپورٹ کی اجازت دے۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 61۔۔۔۔آئی ایس

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401  کراچی مور خہ14جنوری 2021 سندھ میں ہوا سے بجلی بنانے والے پانچ منصوبوں کا ٹیرف نوٹیفائی کیا جائے وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کو مراسلہ کراچی۔14 جنوری ۔وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج وزیر توانائی پاکستان عمر ایوب خان کو ارسال کئے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ سندھ میں ہوا سے بجلی بنانے والے 5 منصوبوں کا ٹیرف تاحال نوٹیفائی نہیں کیا گیا ہے لہذا گزارش ہے کہ ان پانچوں منصوبوں کے لئے ٹیرف جلد از جلد گزٹ آف پاکستان میں نوٹیفائی کیا جائے۔اپنے خط میں وزیر توانائی سندھ نے لکھا ہے کہ ہوا سے بجلی بنانے والے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ایک وفد نے وزارت توانائی سندھ سے رابطہ کرکے واضح کیا کہ اس طرز عمل سے ہوا سے بجلی بنانے کے لئے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کا باعث ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ سندھ میں ہوا سے بجلی بنانے والے 5 منصوبے جو ٹیرف کے منتظر ہیں ان میں نورنکو Norinco انٹر نیشنل ٹھٹھہ پاور ، ایران-پاک ونڈ پاور پرائیویٹ لمیٹڈ ، سائنو ویل Sino well پرائیویٹ لمیٹڈ، شفیع انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ اور مورو پاور Moro Power کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔اپنے خط میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے نشاندہی کی ہے کہ آلٹر نیٹ رینﺅئبل انرجی پالیسی 2019 میں یہ واضح ہے کہ 2025ئ تک ملکی بجلی کے وسائل میں رینﺅئبل انرجی کے وسائل کا حصہ 20 فیصد اور 2030ئتک یہ حصہ 30 فیصد تک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ متبادل اور قابلِ تجدید توانائی پالیسی 2019 کی روشنی میں یہ ضروری ہے کہ پالیسی میں دیئے گئے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے قابل تجدید ذرائع سے بجلی بنانے کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کی جائے کیونکہ اس طرح بہت سستی بجلی بنائی جاسکتی ہے۔اپنے خط میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی وزارتِ توانائی کے پاور ڈویژن کو ہدایت کی جائے کہ وہ مذکورہ پانچ منصوبوں کا ٹیرف نوٹیفائی کرے تاکہ متبادل اور قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی کے حصول اور اس شعبے کے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ ہینڈ آو ¿ٹ نمبر62۔۔۔ایس اے این

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401  کراچی مور خہ14جنوری 2021 اسٹیل مل کو فوری طور پر سندھ حکومت کے حوالے کرنے کے لیے سندھ اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کرا چی 14جنور ی ۔ اسٹیل مل کو فوری طور پر سندھ حکومت کے حوالے کرنے کے لیے سندھ اسمبلی میں قرارداد لانے کا اعلان کر دیا گیا یہ اعلا ن اسٹیل مل کے معا ملے پر سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی اور ٹریڈ یونین رہنماو ¿ں کے در میا ن پہلے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا جو کہ جمعرا ت کے رو ز سندھ اسمبلی کے کمیٹی رو م میں منعقد ہوا، فیصلہ ٹریڈ  یونین رہنماو ¿ں کی سفارش پر کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی وزیر اطلا عا ت و بلدیا ت سید ناصر حسین شاہ ،صو با ئی وزیر محنت سعید غنی، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، وزیر اعلیٰ سندھ کے معا ون خصو صی وقار مہدی، سیکریٹری محکمہ محنت رشید سولنگی، ڈپٹی کمشنر ملیر گھنور لغاری، مزدور رہنما کرامت علی، حبیب جنیدی اور اسٹیل مل ایکشن کمیٹی کے رہنماو ¿ں نے شرکت کی۔ سید ناصر حسین شا ہ اور سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے اسٹیل مل کے معاملے پر وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مسودہ مشیر قانون مرتضیٰ وہاب تیار کر رہے ہیں جبکہ دو روز کے بعد ایک اور تفصیلی مشاورتی اجلاس بلایا جائے گا۔ جس میں ٹریڈ یونین رہنما اپنی تجاویز پیش کریں گے ،ٹریڈ یونین کی جا نب سے پیش کر دہ تجاویز کو وفاق کو لکھے جانے والے خط میں شامل کیا جائے گا۔انہو ں نے کہا کہ سندھ حکومت محنت کشوں کے حقوق کا ہرحال میں تحفظ کرے گی. وزیر اطلا عا ت سید نا صر حسین شاہ نے کہا کہ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت ہے کہ اسٹیل مل کے محنت کشوں سے سفارشات لے کر ان پر عمل کیا جائے.صو با ئی وزرا ءنے مزید کہا کہ احتجا ج کر نا مزدورو ں کا حق ہے ، لیکن ایسی کوئی چیز نہ کریں جس سے آپ کی تحریک کو نقصان پہنچے ،کچھ سال قبل پی آئی اے کی تحریک میں بھی لوگوں کی جانیں ضائع ہوئیں تھیں۔صو بائی وزرا ءنے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم وفاق کو خط لکھ دیں اور وفاقی حکومت فوراً اسٹیل مل کا کنٹرول سندھ حکومت کے حوالے کر دے ، یہ ایک طویل جدوجہد ہے جو ہم سب نے مل کر کرنی ہے ۔اس مو قع پر مزدو ر رہنما کرا مت علی نے کہا کہ مستقل بنیادوں پر تحریک چلانی پڑے گی، وفاق اتنی آسانی سے پیچھے نہیں ہٹے گا جبکہ اسٹیل مل کے معا ملے پر پبلک کو موبلائیز کرنے کی ضرورت ہے۔انہو ں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے مزدوروں کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں، یہ ہمارے قوانین کی خلاف ورزی ہے اسے روکا جائے۔یہاں پر بیٹھے ہو ئے تمام ٹریڈ یونین کے ساتھی متفق ہیں کہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر اس معاملے کو روکیں گے۔اس مو قع پر ٹریڈ یو نین رہنما ﺅ ں نے اپنے مطا لبا ت کا بینہ کمیٹی کو پیش کئے ۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 63۔۔۔ایف ایچ بی محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401  کراچی مور خہ14جنوری 2021 کرا چی 14جنوری ۔صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کی زیر صدارت اہم اجلاس کا انعقاد عمرکوٹ میں کیا گیا جس میں صوبائی الیکشن کمشنر نے چیف الیکشن کمشنر محمد جلال سکندر سلطان راجہ کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کا عمل آزادانہ ،منصفانہ اور قانون کی پاسداری کے مطابق کیا جائے اور پرامن انتخابات کرانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ، ریٹرننگ آفیسر، ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ، ایس ایس پی عمرکوٹ، رینجرز کے ونگ کمانڈر، اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز، مانیٹرنگ افسرا ن اور تمام متعلقہ ضلعی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ریٹرننگ آفیسر نے الیکشن کے انعقاد کے لیے کئے گئے انتظامات جیسا کہ عملے کی تقرری، الیکشن سامان کی ترسیل اور وصولی اور سکیورٹی پلان کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ نے آگاہ کیا کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر بنیادی سہولیات کو یقینی بنا دیا گیا ہے اور پولنگ عملے کے لیے ماسک اور ہینڈ سینیٹائزر افسرا ن کو مہیا کر دیے گئے ہیں ۔کچھ پولنگ اسٹیشن پر بجلی کے نہ ہونے کی وجہ سے جنریٹر زمہیا کر دیئے ہیں۔مزید یہ کہ ڈسپیچ سینٹر پر بھی تمام سہولیا ت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ایس ایس پی عمرکوٹ نے صو با ئی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان کو یقین دلایا کہ پرامن انتخابات کے لئے موثر سکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے۔ونگ کمانڈر رینجر نے بھی اپنے سکیورٹی پلان سے متعلق آگاہ کیا ۔ حیسکو کے اعلی حکام نے یقین دلایا کہ دوران پولنگ بجلی کی ترسیل کو بلا تعطل فراہم کیا جائے گا۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے اجلاس میں بتایا کہ COVID-19 کی ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف پولنگ اسٹیشنوں کے نزدیک ہیلتھ مراکز قائم کیے گئے ہیں ہیں۔صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا کہ پرامن اور شفاف الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی قانونی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن بلا تفریق اور سب کیلئے یکساں پالیسی پر عمل پیرا ہے اور یقین دلایا کہ ضمنی انتخابات میںمکمل غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔واضح رہے کہ پی ایس 52 عمر کوٹ II میں پولنگ 18 جنوری 2021 بروز پیر صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔ ہینڈآﺅ ٹ نمبر 64۔۔۔