ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کا ایک اور امتحان ۔کیا اپنے بااثر افسران کے خلاف کارروائی کر سکیں گے جنہوں نے ایس او پیز کی دھجیاں اڑا دیں


ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کا ایک اور امتحان ۔کیا اپنے بااثر افسران کے خلاف کارروائی کر سکیں گے جنہوں نے ایس او پیز کی دھجیاں اڑا دیں۔میڈیا میں آنے والی رپورٹس کے بعد ڈائریکٹر جنرل کے مطلق ایکشن کے حوالے سے سوالات کھڑے ہو گئے ۔پابندی کے باوجود سی اے کلب میں افسران نے محفل سجا لی ایس او پیز نظرانداز ۔نیو ایئر پارٹی میں 450 افراد شریک ۔ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹ افسران کو نچواتے رہے ذرائع کے حوالے سے روزنامہ امت نے تفصیلی رپورٹ شائع کر دی۔رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران نے نیو ایئر پارٹی میں ایس او پیز کی دھجیاں اڑا دیں ۔بند جگہ سی اے کلب میں پارٹی کا اہتمام کیا گیا ۔ایئرپورٹ پر کرونا ایس او پیز کی پابندی کرانے والے ایرپورٹ سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عامر محبوب افسران کو نچواتے رہے ۔رپورٹ میں افسران کے نام لے کر ان کی تصاویر کا حوالہ دیکھ کر مختلف تفصیلات کا ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح ڈائریکٹر ایچ آر بشیر شیخ بھی بھنگڑے ڈالتے اور پیسے اچھالتے نظر آئے ۔رپورٹ میں یاد دلایا گیا ہے کہ کے پی کے حکومت نے مالم جبہ میں کھلی فضا میں ناچنے والوں کے خلاف کرو نا ایس او پی کے خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا ہے لیکن سندھ حکومت کی ان ڈور پارٹی پر پابندی کے خلاف ورزی کرنے والے سی اے افسران کسی کو خاطر میں نہیں لا رہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع دار کرونا وائرس کا شکار ہوکر قرنطینہ میں ہے جناح ٹرمینل پر دو درجن سے زائد افسران کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں متاثر ہیں ائیرپورٹ سکیورٹی فورس کے دو افسر کرونا سے انتقال کر چکے ہیں اس کے باوجود سی اے کلب میں فیملی سمیت لوگوں نے شرکت کی اخراجات سی اے نے برداشت نہیں کیے بلکہ اسپانسرڈ پروگرام تھا ۔اس طرح کی وضاحت بھی حکام کی جانب سے رپورٹ کا حصہ بنائی گئی ہے

https://www.ummat.net/2021/01/10/news.php?p=news-22.gif