11 گھنٹے کے بلیک آؤٹ کے بعد ملک میں بجلی کا نظام بحال ۔اس دوران ملک میں مارشل لاء لگنے سمیت مختلف افواہوں کا زور رہا

11 گھنٹے کے بلیک آؤٹ کے بعد ملک میں بجلی کا نظام بحال ۔اس دوران ملک میں مارشل لاء لگنے سمیت مختلف افواہوں کا زور رہا۔رات گیارہ بج کر پچاس منٹ کے لگ بھگ پورے ملک میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا اور ساری رات کی تاریکی میں گزری بڑے شہر تاریکی میں ڈوبے رہے جس کے بعد طرح طرح کی باتیں اور افواہیں زور پکڑ گئی ۔سوشل میڈیا پر کسی نے جنرل ضیاء الحق کی پرانی تقریر کی آواز جنرل باجوہ کی تصویر کے ساتھ اپلوڈ کر دی جس پر کنفیوژن پھیلا اور لوگوں نے اسے غلط اور بے بنیاد قرار دے کر کنفیوژن دور کرنے کی کوشش کی اسی طرح بلوچستان کے علاقے نصیر آباد کے کسی چھوٹے سے علاقے میں نیشنل گریڈ ٹرانسمیشن لائن پر دہشت گردوں کے حملے کی خبر چلائی گئی جس میں سابق سیکریٹری بجلی پانی یونس ڈھاگا کا ذکر بھی کیا گیا اس افغانی بھی کافی زور پکڑا اور بعد میں اس کی وضاحت بھی آئی۔ دوسری طرف وزارت پانی و بجلی کی جانب سے اور وفاقی وزیر عمر ایوب کی جانب سے تصاویر دیکھ کر بتایا گیا کہ نیشنل ٹرانسمیشن میں فریکوئنسی گرنے کی وجہ سے بریک ڈاون ہوا ہے بجا معلوم کی جا رہی ہے نظام کی بحالی کے لیے کوششیں اور الزامات ہو رہے ہیں لہذا عوام صبر کریں تحمل کا مظاہرہ کریں اور افواہوں پر کان نہ دھریں صرف اور صرف وزارت پانی و بجلی اور وفاقی حکومت کے اعلانات پر اعتبار کیا جائے ۔سوشل میڈیا پر بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے حکومتی شخصیات حکومتی اداروں اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر کافی طنز و مزاح پر مبنی پیغامات بھی زیر بحث رہے اور سیاسی مخالفین ایک دوسرے کے خلاف زور لگا کر جملے کستے رہے ۔
—————

وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب کہتے ہیں کہ ملک گیر بجلی کا بریک ڈاؤن گدو میں خرابی کے باعث ہواہے۔

وزیرِ پاور ڈویژن عمر ایوب نے وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گدو میں خرابی کے باعث تربیلا اور منگلا پر 10ہزار سے زیادہ میگا واٹ ایک دم سے غائب ہو گئی، بجلی کی مکمل بحالی میں مزید چند گھنٹے لگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 11 بج کر 41 منٹ پر گدو کے پاور پلانٹ پر پرابلم آیا، 1سیکنڈ میں فریکونسی 50 سے 0 ہوئی، تربیلا کو ہم نے 2 بار اسٹارٹ کیا، جس سے بجلی بحال ہونا شروع ہوئی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، جھنگ، ملتان میں بجلی بحال کر دی ہے، کے الیکٹرک کو 400میگا واٹ بجلی بحال ہوگئی ہے، صورتِ حال کو معمول پر آنے میںچند گھنٹے لگیں گے۔

عمر ایوب کا کہنا ہے کہ دھند کے باعث بجلی کی بحالی کے کام میں مشکلات ہیں، جب ہماری حکومت آئی اس وقت تک ٹرانسمیشن پر کوئی کام نہیں ہوا تھا، اس وقت آئیسکو، لاہور، فیصل آباد میں بجلی بتدریج بحال ہوگئی ہے، دھند ختم ہونے کے بعد ہی فالٹ کی اصل وجہ اور جگہ معلوم ہو سکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ کے دور میں 18 سے ساڑھے 18 ہزار واٹ ترسیل کا نظام تھا، اب تک سسٹم میں خرابی کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں،نون لیگ کے دور میں اس طرح کے 8واقعات ہوئے تھے، بجلی کی ٹرانسمیشن کو مزید بہتر کریں گے، بجلی کے ترسیلی نظام پر حکومت سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ اب تک سسٹم میں خرابی کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں، گدو کے علاقےمیں دھند کے باعث اب تک فالٹ کی اصل وجہ معلوم نہیں کی جا سکی، مٹیاری کے علاقے میں 6 ارب ڈالر کی لائن ڈال رہے ہیں، اس طرح کے واقعات دنیاکے مختلف ممالک میں ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلیک آؤٹ کی صورت میں رسپانس سسٹم کتنا بہتر ہے یہ اہم ہے، فالٹ پورے ملک کےپلانٹس میں نہیں آیا تھا، ایک مخصوص علاقےمیں آیا، بجلی کاسسٹم اس وقت اسٹیبل ہے، تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے لائیں گے۔

وزیرِ توانائی نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو صورتِ حال سے آگاہ کر دیا تھا، انہوں نےبجلی جلد بحال کرنے کی ہدایت کی تھی، ایک مخصوص جگہ پر بجلی کی فریکونسی کم ہوئی جس کی وجہ سے پورے سسٹم نے خود کو شٹ ڈاؤن کرنا شروع کر دیا، پشاور ویلی میں بجلی کے شعبے میں 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کریں گے۔

پاکستان میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوگیا، بیشتر شہر اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا۔ لاہور کے بیشتر علاقے بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ میں بھی بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس کے بعد سارا شہر تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔
اس کے علاوہ کراچی کے بھی متعدد علاقوں کی بجلی معطل ہو گئی ہے جس کے بعد شہر قائد بھی اندھیرے میں ڈوب گیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے بھی کئی علاقوں میں بجلی کی بندش ہوئی ہے۔ لاہور کے علاقوں سمن آباد، دھرم پورہ، گلبرگ میں بجلی بند ہوئی ہے۔ جبکہ ایبٹ روڈ، گڑھی شاہو، شملہ پہاڑی کے علاقوں میں بھی بجلی کی بندش کی اطلاع ملی ہے۔
لاہور کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ، بھٹہ چوک سمیت متعدد علاقوں کی بجلی غائب ہے۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت میں واقع سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہاؤس اور ایوان صدر سمیت اہم عمارات کی بجلی غائب ہے۔ بجلی کی بندش کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق گڈو میں 11:41پر فالٹ پیدا ہوا، فالٹ نے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ کی اور جس کی وجہ سے ایک سینڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکونسی 50سے 0پر آئی۔
فریکونسی کے گرنے کی وجہ سے پاور پلانٹس بند ہوئے ہیں ۔
اس وقت تربیلا کو چلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس سے ترتیب وار بجلی کا نظام بحال کیا جائے گا۔ جبکہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک بڑے کول پاور پلانٹ کی بندش کی وجہ سے تمام پاور پلانٹس ٹرپ ہوئے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بجلی کی مکمل بحالی کا عمل جاری ہے، لیکن بحالی کے عمل میں کئی گھنٹوں کا وقت لگے گا ۔ اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے بتایا کہ نیشنل پاور گرڈ میں فنی خرابی کے باعث بجلی معطل ہوئی ہے۔ برائے مہربانی اطمینان رکھیں۔ سب اللہ کا شکر ہے۔ یہ بڑی فنی خرابی کی کوئی وجہ ہے جسے تلاش کیا جا رہا ہے۔
عمر ایوب وزیر برائے بجلی اور ان کی پوری ٹیم بجلی ٹرپ ہونے کے ایشو پر کام کر رہی ہے۔جبکہ وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ ’’بجلی کے ترسیلی نظام میں فریکوینسی اچانک 50سے 0 پر آنے کی وجہ سے ملک میں بجلی کا بلیک آؤٹ ہے۔ فریکونسی گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی رہی ہے ۔اس وقت تربیلا کو چلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس سے ترتیب وار بجلی کا نظام بحال کیا جائے گا۔
عوام سے تحمل کی اپیل ہے۔تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے سٹیشن پر پہنچ چکی ہیں ۔بطور وفاقی وزیر پاور میں خود اس سارے بحالی کے کام کی نگرانی کر رہا ہوں ۔ عوام کو وقتا فوقتا بحالی سے متعلق آگاہ رکھا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اگلے 3 گھنٹوں کے اندر بجلی کی ترسیل بحال ہو جائے گی، جبکہ ملک کے باقی علاقوں میں صبح 8 بجے تک ترسیل بحال ہوگی۔