حکومت دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام، معصوم لوگوں کو چوکوں، چوراہوں میں بے دردی سے ذبح کیا جا رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام، معصوم لوگوں کو چوکوں، چوراہوں میں بے دردی سے ذبح کیا جا رہا ہے۔ مچھ میں درندگی اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا اگر وزیراعظم کے جانے سے وارثین کو تسلی ہوتی ہے تو انھیں ایک نہیں سو بار وہاں جانا چاہیے۔ مدینہ کی اسلامی ریاست کا یہی مطلب ہے۔مارشل لاز اورمختلف سیاسی پارٹیوں کی حکومتوں کو عوام نے آزما لیا۔ ظلم و جبر کے نظام سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر لوگوں کے دکھوں کا مداوا ممکن نہیں۔ وڈیروں، جاگیرداروں اور استعمار کے نمائندوں نے گزشتہ 73برسوں میں اپنے کارخانوں اور جائیدادوں میں اضافہ کیا جب کہ غریب کے بچے سے روٹی کا نوالا بھی چھین لیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں کارکنان سے گفتگو، کسووال میں سابق امیر جماعت اسلامی چیچہ وطنی حاجی مشتاق احمد کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری اور دیگر قائدین کے ہمراہ کسووال سے ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں شرکت کے لیے بذریعہ سڑک کوئٹہ روانہ ہو گئے۔


سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے قیام سے لے کر اب تک مختلف مارشل لاز اور سیاسی پارٹیوں کی حکومتوں نے عوام کے دکھوں کے مداوا کے لیے کچھ نہیں کیا۔ حکمرانوں نے اپنے بچوں کی جائیدادیں بنائیں اور غریب کے بچے کو تعلیم اور صحت کی سہولتوں سے محروم رکھا۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تبدیلی کے بڑے بڑے دعوؤں کے ساتھ اقتدار میں آئی۔ عوام کو ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر تعمیر کرنے کی جھوٹی تسلیاں دی گئیں لیکن ڈھائی سال گزرنے کے باوجود آن گراؤنڈ صورت حال بالکل جوں کی توں ہے۔ لوگ ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں۔ مچھ میں 11غریب کان کنوں کو ذبح کر دیا گیا اور ان کے لواحقین گزشتہ کئی روز سے اپنے پیاروں کی لاشیں سڑکوں پر رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں۔ کشمیر ہائی وے پر نوجوان کو گولی مار دی گئی لیکن وزیراعظم ہیں کہ انتہائی سنگدلی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہزارہ کمیونٹی کو دلاسہ دینے کے لیے صرف ٹوئٹر کے ذریعے سے ہی پیغام رسانی ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو تو چاہیے تھا کہ وہ پیدل چل کر جاتے اور کان کنوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار کرتے۔
امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ چھ ماہ میں ملکی تاریخ کا ریکارڈ قرضہ لیا۔ بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں، آٹا، دال، چینی عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہو چکے ہیں۔،نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس ہیں۔ ان حالات میں لوگوں کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ وہ آنے والی نسلوں کو کون سا پاکستان دینا چاہتے ہیں۔ جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی کے خلاف علم بغاوت بلند کرنا ہوگا۔ حکمران طبقہ نے پاکستان کے نظریہ اور جغرافیہ کے ساتھ بے وفائی کی ان سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر چارہ نہیں۔عوام کے دکھوں کا مداوا نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے حاجی مشتاق احمد کی دینی و ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنی تمام زندگی ظلم و جبر کے نظام کے خلاف جہاد کرتے ہوئے گزاری۔ مرحوم جماعت اسلامی کا اثاثہ تھے۔
مزیدبراں امیر جماعت اسلامی دیگر قائدین کے ہمراہ کسووال سے بذریعہ سڑک ہزارہ کمیونٹی کے دھرنا میں شرکت اور شہید کان کنوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے کوئٹہ روانہ ہو گئے ہیں۔ مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا حکومت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور گولیوں کا رخ اپنی عوام کی ہی جانب کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنے لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے جب کہ کشمیر میں ظلم کے خلاف حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

جاری کردہ:
شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان