گزشتہ روز وائرل ہونے والی ویڈیو کی اصل حقیقت


دولت کی ہوس نے کیا اندھا اور خونی رشتوں کو پامال پیسوں ک خاطر بہن کی ازدواجی زندگی بھی داؤپر لگا ڈالی ۔

عہد نیوز نے اٹھایا سچائی پر سے پردہ خبر کی اصل حقیقت

گزشتہ روز وائرل ہونے والی ویڈیو کی اصل حقیقت ویڈیو میں خاتون کابیان جو دکھایا گیا وہ ایک ٹوٹل جھوٹ اور ایک باعزت شہری کو بدنام کرنے کی گہناؤنی سازش رچی جارہی ھے

سارہ گل نامی خاتون جو خود کو ایک مظلوم ظاہر کررھی ھے اصل میں وہ خود ایک فحاش گھناؤنہ کام میں ملوث عورت ھے اسکا کہنا ھے اسکے چار بچے ہیں تو وہ اپنے شوہر اور بچوں کو چھوڑ کر کیوں اپنی بہن کے گھر پر رھ رہی ھے اسکا شوہر ایک ڈرائیور ھے اور بھاڑے پر سوزوکی چلاتا ھے ان خاتون کی فرمائشیں نہ پوری ہونے پر اپنے شوہر اور بچوں کو چھوڑ چھاڑ اپنی ازدواجی زندگی کو بھی نہ دیکھتے ہوئے اپنی بہن کےگھر جاکر گل کھلانے شروع کردیئے اور ستم ظریفی تو یہ کہ اپنی سگی بہن کوبھی ان غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث کردیا جس کے باعث بہنوئی یعنی کے عدنان لودھی جسے یہ ایک ظالم شخص ظاہر کررھی ھے دونوں کے درمیان اس بات پر جھگڑا بھی ہوا تو خاتون کا ایک خاص دوست جسکا نام ھادی بتایا جاتا ھے وہ اور سارہ دونوں ملکر اگلے روز پلان کرکے عدنان لودھی کے گھر کے باہر ہاتھا پائ کی اس کے باعث عدنان لودھی انجرڈ ہوئے اسکی میڈیکل بھی آگئی ھے

اس معاملہ کی اصل حقیقت ہم آپکے سامنے لاتے ہیں جسے توڑ اور مروڑ کر کسی باعزت شہری کو بدنام کرنے کی جھوٹی سازش کو چکنا چورکردیگی

سارہ گل نامی عورت نے گزشتہ رات عدنان لودھی کیخلاف کل تھانہ محمود آباد میں FIR .درج کروائی اور ایک باعزت شہری کی عزت مجرو کرنے کی کوشش کی اس غیر اخلاقی اور فحاش عورت کا اندازہ اس بات سے ھی لگایا جاسکتا ھے کہ اس گروہ نے تھانہ محمودآباد کے باہر ھی معاملہ رفادفا کرنے کےلیئے5,000,00.کی ڈیمانڈ کی ڈیمانڈ نہ پوری ہونے پر سارہ نامی خاتون نیں خود اپنے ھی کپڑے پھاڑ کر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل کی اور خود اس ویڈیو میں کہا کے تین دن پہلے یہ واقعہ پیش آیا تو کیا محترمہ تین روز بعد بھی اسی حلئے میں ویڈ یو بنارھی ہیں آپ خود اس بات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کوئی بھی گھریلو عورت اپنی ویڈیو اسطرح وائرل نہیں کرسکتی جیساکے سارہ نامی عورت اپنی ویڈیو بنائی اور عدنان لودھی کو بلیک میل کرنا شروع کردیا زرائع کے مطابق ڈیفنس کے نامی گیسٹ ہاؤسوں میں محترمہ کی کافی شنا سا ئ ھیں مزید تفصیلات اگلی رپورٹ میں