سجاول میں واقع اومنی گروپ کی لاڑ شوگرملزپر کئی سالوں سے مقامی کاشتکاروں کے کروڑوں روپے کی واجبات ہیں

سجاول: سجاول میں واقع اومنی گروپ کی لاڑ شوگرملزپر کئی سالوں سے مقامی کاشتکاروں کے کروڑوں روپے کی واجبات ہیں ، جس کے لئے احتجاج کا اعلان کیاگیاہے ، لاڑ شوگرملزکو چند سال قبل اومنی گروپ نے خریدلیاتھا، لیکن کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی ، جبکہ اومنی گروپ نے کاشتکاروں کاگنازبردستی لاکرمل کو چلایاتھا، اور مقامی پولیس کی مدد سے دوسری شوگرملز کو جانے والے گنے کے ٹرک موڑکرلاڑشوگرملزلائے گئے ان کی ادائگی بھی نہیں کی گئی ، اس طرح جب نیب کیسزاور دیگرکاروائیوں میں اومنی گروپ کے اکائونٹ سیل ہوئے اور لاڑ شوگرملزکو تالے لگائے گئے تو اس وقت بھی کاشتکاروں کے کروڑوں روپے مزید بڑھ گئے اسی دوران لاڑ شوگرملزکو ملی بھگت کرکے مقامی بروکرکے حوالے کیاگیا، جنہوں نے گنالاکر مل کو چلایااور ایف بی آر کی نگرانی کے باوجود تیارچینی کے ہزاروں ٹن راتوں رات مل سے ٹرکوں میں نکال کرمقامی بروکرس کے گوداموں میں بھرے گئے ، دوسال سے اسی طرح لاڑ شوگرملزکی تمام پروڈکشن مقامی چینی مافیانے حاصل کرکے گوداموں میں بھرکرذخیرہ کی اور اس پر ڈبل قیمت میں منافع پر بیچااور کروڑوں روپے لگاکراربوں روپے بنائے ، لیکن مقامی کاشتکار تاحال اپنی رقم کے لئے پریشان ہیں ، ذرائع کاکہناہے کہ لاڑ شوگرملزپر ابتک پچاس کروڑ روپے سے زائد کی بقایاجات ہیں ۔ علاوہ ازیں چینی مافیانے لاڑ شوگرملزکے علاوہ علاقے کی دوسری شوگرملزدیوان شوگرملزسے بھی بھاری مقدار میں چینی خرید کراسٹاک کی تھی ،سجاول ضلع میں تین شوگرملز ہونے کے باوجود مقامی کاشتکاروں سے ڈائریکٹ گناخریدنے کے بجائے بروکروں سے گناخریدا جاتاہے اور ان کو چینی سپلائی کی جاتی ہے جس سے منافع خور چینی مافیاذخیرہ اندوزی کرکے مارکیٹ میں چینی کی قلت کرکے کروڑوں روپے کماتی ہے