کراچی کی ازسر نومردم شماری

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمنٰ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپار ٹی اور ایم کیو ایم ان تینوں جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات کو التواء کرنے پر اتفاق کیا ہوا ہے، یہ کراچی کے عوام کو دھوکا دے کر وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع ملیر کے تحت درست مردم شماری،بااختیار شہری حکومت،فوری بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر بلدیاتی مسائل کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ ہم ڈیڑھ نہیں 3کروڑ ہیں،کراچی کی ازسر نومردم شماری کی جائے،مردم شماری کا تمام کام ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے اور اسٹیک ہولڈر پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے جو مردم شماری میں دھاندلی روک سکے،مردم شماری کے بعد فوراً بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جائے،پاکستان اسٹیل منافع بخش ادارہ تھا جسے آئی ایم ایف اور بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے فروخت کردیا گیا اور ملازمین کو جبری برطرف کردیا گیا،وفاق اور صوبہ دونوں کی نظریں

اسٹیل ملز کی زمینوں پر ہے جسے وہ فروخت کر کے اپنے لیے مال بنانا چاہتے ہیں جسے کسی صورت ہونے نہیں دیا جائے گا،جماعت اسلامی اسٹیل مل کے ملازمین کے ساتھ ہے، 28 دسمبر کو گورنر ہاؤس فوارہ چوک اور 31دسمبر کو ائر پورٹ کے سامنے شاہراہ فیصل پر دھرنا دیا جائے گا،مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر محمد اسلام، نائب امیر ضلع محمد نواز خان، ڈپٹی سکریٹری ضلع معراج خان ودیگر نے بھی خطاب کیا،حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ پیپلزپارٹی کراچی میں ڈپٹی کمشنر آفسز سے شہر پر حکمرانی کررہی ہے، شہر کا پوراانفراسٹرکچر تباہ ہے، ٹرانسپورٹ کا بنیادی نظام تک موجود نہیں ہے، کراچی کے لیے مختص فنڈ کرپشن کی نذر ہورہا ہے، مہنگائی و بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے لیکن حکمران کہتے ہیں کہ ملک کی معیشت میں بہتری آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 6 ہزار نوکریوں میں سے صرف 343 نوکریاں کراچی کے عوام کے ساتھ تعصبانہ رویہ ہے۔ جعلی ڈومیسائل کے ذریعے نوجوانوں سے ملازمتوں کا حق چھینا جارہاہے۔