کھلاڑی کمرشل فلائٹ پر سفر کی وجہ سے کورونا کے مسائل سے دوچار ہوئے: محمد حفیظ

قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے نیوزی لینڈ سے وطن واپسی پرانکشاف کیا ہے کہ کیویز کے دیس کے لیے چارٹرڈ جہاز کی جگہ کمرشل فلائٹ پر سفر کی وجہ سے کھلاڑی کورونا وائرس کے مسائل سے دوچار ہوئے، کچھ نوجوان کھلاڑی اکانومی کلاس میں سفر کررہے تھے اس لئے وہ ایکسپوژ ہوگئے، 14 روز قید میں رہ کر 5 دن پہلے ٹی ٹونٹی سیریز کی تیاری کرنا آسان کام نہیں تھا۔
ایک انٹرویو میں 40 سالہ محمد حفیظ نے کہا کہ قومی ٹیم نے نیوزی لینڈ میں دو ہفتے قید میں کاٹے، کھلاڑیوں کو ملک کا سفیر کہا جاتا ہے لیکن کرائسٹ چرچ میں ہمارے ساتھ جس طرح کا رویہ روا رکھا گیا وہ انتہائی غیر مناسب تھا، نیوزی لینڈ میں کھلاڑیوں کے ساتھ قیدیوں کی طرح کا سلوک کیا گیا۔

محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ان کا پاکستان کے ساتھ محبت کا تعلق اب بھی برقرار ہے، انہوں نے زخمی ہونے کے باوجود نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرا ٹی ٹونٹی مقابلہ کھیلا اور ناٹ آئوٹ 99 رنز بنائے لیکن شکست کے بعد ٹیم پر بہت زیادہ تنقید کی گئی۔

محمد حفیظ نے قومی ٹیم کے سابق کپتان اور کمنٹیٹر رمیز راجا کا براہ راست نام لینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ چند نالائق ناقدین جو اپنے کیریئر میں اتنے میچز نہیں کھیل سکے اب وہ 300 سے 400 انٹر نیشنل میچز کھیلنے والے کھلاڑیوں پر تنقید کرتے ہوئے غیر ضروری چیزوں کو اچھال رہے ہیں حالانکہ تنقید کا مقصد صرف اصلاح ہونا چاہیئے۔