کیا یہ قائد کا پاکستان ہے؟” .. پروگرام خلیج ٹائم طارق اقبال کے ساتھ ‘ آج براہ راست نشر کیا جائے گا”

پروگرام خلیج ٹائم طارق اقبال کے ساتھ ‘ آج براہ راست نشر کیا جائے گا بابائے قوم حضرت قائد آعظم رح کے یوم ولادت پر خلیج ٹائمز کا خصوصی پروگرام “ کیا یہ قائد کا پاکستان ہے؟” آئیں سوچیں اور فیصلہ کریں کہ ہم قائد کے فرامین “ اتحاد ایمان اور تنظیم “ سے کیوں محروم ہیں؟
اور سفیر پاکستان عزت مآب سید سجاد حیدر کا پیغام شامل ہوگا ۔ پروگرام میں – جناب زاہد شمسی
شاعر، دانشور ، تنقید نگار
پریذیڈنٹ آرٹ اینڈ لائف سوسائٹی
پریذیڈنٹ اقبالینز فورم
ڈائریکٹر عالمی مجلس اقبال رح – محمد عبد اللہ گل- چیئرمین تحریک جوانان پاکستان و کشمیر – قائد آعظم محمد علی جناح رحمت اللہ علیہ کے معالج ڈاکٹر ریاض علی شاہ کی بڑی صاحبزادی بین الاقوامی مصورہ و شاعرہ یاسمین بخاری گفتگو کریں گے

ساتھیو ! جو پاکستان اج ہمارے پاس ہے یقیناً قائد آعظم نے یہ نہءں دیا تھا، قائد کے وقت جغرافیائی طور پر جو پاکستان ہمیں ملا تھا اس کا بڑا حصہ ہم کھو چکے ہیں
،مشرقی پاکتان الگ ہو کر بنگلہ دیش بن چکا ہے،
ریاست جونا گڑھ اور حیدرآباد پاکستان سے الحاق کا اعلان کر چکی تھیں جن پر انڈیا نے 1948 میں قبضہ کر لیا تھا،
کارگل 1965 کی جنگ تک پاکستان کا حصہ تھا، سیاچن اور سر کریک کی چوٹیاں پاکستان کا حصہ تھیں جو اب انڈیا کا حصہ ہیں،
دوسری طرف گوادر بندرگاہ 1955 میں اس وقت کے وزیراعظم ملک فیروز خاں نون کی کوششوں سے پاکستان میں شامل ہوئی۔
پاکستان میں اس ترقی یافتہ دور میں بھی 30 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے بھی نیچے کی زندگی گذار رہے ہیں۔
اتنا بڑا زرعی ملک ہے مگر گندم بیرونی ممالک سے خریدنا پڑتی ہے۔ صنعت دفاع اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان نے ترقی کی ہے۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستان کے حصہ میں صرف دو کارخانے ائے تھے، اس وقت پاکستان ٹیکسٹائل میں نمایاں ترقی کر چکاہے۔

فٹبال اور الات جراحی تیار کرنے میں پاکستان کو نمبر ون سمجھا جاتا ہے، سیالکوٹ میں تیار ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ تعلیم کے شعبہ پاکستان دنیا کے بڑے ممالک میں شامل ہے، قیام پاکستان کے وقت پورے ملک میں صرف تین یونیورسٹیاں تھیں، اب ملک بھر میں سرکاری اور پرائیوٹ یونیورسٹیوں کی تعداد ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

دفاع کے شعبہ میں پاکستان اسلامی دنیا کی پہلی اور عالمی سطح پر ساتویں اعلانیہ جوہری طاقت بن چکا ہے۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستان میں بندوق بنانے والی کوئی فیکٹری بھی نہ تھی اج پاکستان جہاز اور تھنڈر طیارے بھی بنا رہا ہے۔ پاکستان میزائل ٹیکنالوجی میں دنیا کی عالمی طاقتوں کا مقابلہ کر رہا ہے۔