ممتاز سماجی شخصیت، نیشنل بینک آف پاکستان کے وائس پریذیڈنٹ اور ترجمان سید ابن حسن مختصر علالت کے بعد جمعرات کو مقامی اسپتال میں وفات پا گئے

ممتاز سماجی شخصیت، نیشنل بینک آف پاکستان کے وائس پریذیڈنٹ اور ترجمان سید ابن حسن مختصر علالت کے بعد جمعرات کو مقامی اسپتال میں وفات پا گئے۔ ان کی عمر 53 برس تھی اور انہوں نے پس ماندگان میں بیوہ، تین بیٹوں اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑا ہے۔ سید ابن حسن کو ایک ہفتہ قبل ڈینگی کا شکار ہونے پر مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں چند روز قبل ان کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا، دوران علاج انہیں فالج ہوا اور وہ جانبر نہ ہو سکے اورجمعرات کو انہوں نے اپنی جان جان آفرین کے سپرد کر دی۔ سید ابن حسن کی وفات کی خبر سن کر کراچی کے علمی، ادبی اور ثقافتی حلقے سوگوار ہو گئے اور ان کی وفات کی خبر آناً فاناً جنگل کی آگ کی طرح سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ ان کی نماز جنازہ رات 9 بجے امام بارگاہ باب العلم فایئو اسٹار چورنگی نارتھ ناظم آباد میں ادا کی گئی جس میں نیشنل بینک کے ملازمین، صحافیوں، سماجی کارکنوں، مرحوم کے احباب اور اکابرین شہر نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ ان کی تدفین ”وادی حسین“ قبرستان سپر ہائی وے پر عمل میں آئی۔ سید ابن حسن شہر قائد کی سماجی اور ثقافتی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور ان کا حلقہ احباب خاصا وسیع تھا اور شہر کی ادبی اور ثقافتی تقریبات ان کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی تھیں۔ وہ ایک ہر دلعزیز شخصیت تھے اور احباب کے دکھ سکھ میں دامے درمے سخنے اور قدمے شرکت کی وجہ سے وہ سب کی آنکھ کا تارا سمجھے جاتے تھے۔