کرپشن کی بیماری کرونا سے زیادہ خطرناک ہے۔ 70برسوں سے قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کی بیماری کرونا سے زیادہ خطرناک ہے۔ 70برسوں سے قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے اب سیاستدانوں کو سنجیدہ رویہ اپنانا ہو گا۔ ان کی آپسی لڑائی سے نقصان جمہوریت کا ہو گا۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنامزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا اب نظام مصطفی کو موقع ملنا چاہیے۔ ملک میں عدم استحکام سے بھارت کو فائدہ ہو رہا ہے جو پہلے ہی جعلی اداروں کے ذریعے پوری دنیا میں پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس اور ملاقات کے لیے آئے ہوئے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، نائب امیر لیاقت بلوچ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام مہنگائی، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف تحریک کے دوسرے فیز کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس عہد کا اعادہ کیا گیا کہ عوامی حقوق کے لیے جدوجہد بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ مہنگائی، غربت بے روزگاری اور لاقانونیت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاستدانوں کو سنجیدہ رویہ اپنا نا ہو گا۔ کرپشن دیمک کی طرح ملکی وسائل کو چاٹ رہی ہے۔ یہ کرونا سے بھی زیادہ خطرناک بیماری ہے۔ تھانوں سے لے کر پٹوار خانوں تک ہر جگہ کرپشن کا دور دورہ ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے نعروں کے باوجود ابھی تک احتساب کے نظام کو موثر نہیں بنایا، نہ تعلیم میں ریفارمز آئیں، نہ صحت کے شعبے کو بہتر کیا گیا۔ ملک قرضوں کی دلدل میں بری طرح دھنس چکا ہے۔ عوام بے حال ہیں۔ آئندہ نسلوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے جس کے لیے سیاست دانوں کو سوچنااور فیصلہ کرنا ہو گا کہ انھیں اپنا مفاد عزیز ہے یا 22کروڑ عوام کا۔ قوم کو 70برسوں سے مختلف نعروں پر ٹرخایا جا رہا ہے۔ اب ملک مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ قوم نے مارشل لاءکے ادوار بھی دیکھ لیے اور جمہوریت کے ناکام تجربات سے بھی گزر چکی۔ پاکستان اسلام کی تجربہ گاہ کے طور پر حاصل کیا گیا۔ اب نظامِ مصطفی کو موقع ملنا چاہیے۔ وقت آ گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز ،پائیدار اسلامی جمہوری نظام کے قیام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے بات چیت کا آغاز کریں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ برسلز کے ایک ادارے کی تفتیشی رپورٹ نے بھارت کے پروپیگنڈہ کی قلعی کھول دی ہے۔ ایک سال قبل بھی بھارت کی 250سے زیادہ جعلی این جی اوز اور ویب سائٹس کی نشاندہی ہوئی تھی جو پاکستان کے خلاف پوری دنیا میں پروپیگنڈہ کر رہی تھیں۔ اب تازہ ترین رپورٹ نے بھی بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا میں عیاں کر دیا، لیکن بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے چپ سادھ رکھی ہے۔انھوں نے مودی حکومت کے خلاف کوئی جان دار موقف نہیں اپنایا۔ کشمیر کا مسئلہ ہو یا ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم، سمجھ نہیں آتی کہ ہمارے حکمران نئی دہلی کو منہ توڑ جواب دینے کو کیوں تیار نہیں۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ مہنگائی، غربت، بے روزگاری، لاقانونیت اور کرپشن کے تعفن زدہ ماحول سے عوام کو نجات دلانا ہماری تحریک کا مقصد ہے۔ کارکن اسلامی اور خوشحال پاکستان کا نعرہ ملک کے کونے کونے میں پھیلائیں۔ لوگوں کو سٹیٹس کو سے آزاد کرائیں گے۔
جاری کردہ

شعبہ نشر و اشاعت جماعت اسلامی پاکستان