سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی مختلف تنظیموں، یونیورسٹی کے اساتذہ،طالب علموں اور والدین پر مشتمل ایک نمائندہ اجلاس

ہائیر ایجو کیشن کمیشن کی پالیسیوں کے نتیجے میں اعلی تعلیم متوسط طبقہ کی پہنچ سے دور ہو رہی ہے۔مفت اور معیاری اعلی تعلیم کا فروغ ریاست کی ذمہ داری اور تمام شہریوں کا حق ہے۔کمیشن کی پالیسیوں کے نتیجے میں اعلی تعلیم صرف امراء طبقے تک محدود ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی مختلف تنظیموں، یونیورسٹی کے اساتذہ،طالب علموں اور والدین پر مشتمل ایک نمائندہ اجلاس میں کیا گیا۔
کراچی پریس کلب میں منعقد ہونے والے اجلاس میں ہائیر ایجو کیشن کمیشن کی جانب سے دو سالہ بیچلر اور ماسٹر ڈگری پروگرام کے خاتمے سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے انسانی حقوق کمیشن کے زیر اہتمام فیکٹ فائنڈنگ مشن ترتیب دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں انسانی حقوق کمیشن کے کوچیئر پرسن اسد اقبال بٹ، سندھ کے وائس چیئر پرسن قاضی خضر حبیب، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے سیکریٹری ناصر منصور،فشر فوک فورم کے سعید بلوچ، ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن کی زہرہ خان، ففتھ انٹرنیشنل کی منروہ طاہر، مستاک فاونڈیشن کے واحد بلوچ، ڈیموکریٹک یوتھ فرنٹ کی نغمہ شیخ، ڈی ایس ایف کے ثمر عباس، وفاقی اردو یونیورسٹی کے ڈاکٹر کمال حیدر، روشن سومرو، ڈاکٹر اصغر دشتی اور ڈاکٹر عرفان عزیز نے شرکت کی۔