سندھ حکومت انسانی حقوق کے فروغ اور بلا امتیاز بحالی کے لیے پر عزم ہے۔ سیدہ شہلا رضا

صوبائی وزیر برائے محکمہ ترقی نسواں سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ پولیس اور محکمہ ترقی نسواں خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور قوانین کی اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کو آسان اور سہل بنانے کے لئے لیے بہت جلد ایک ایسا فارم متعارف کروا رہے ہیں جس کے تحت خواتین پر ہونے والے تشدد کی فوری طور پر قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی جاسکے گی۔ یہ بات انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق ویر جی کو لہی اور وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی سید قاسم نوید اور انیس ہاورن نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکونت کے تمام ادارے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے متاثرہ خواتین کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہے ہیں ضروت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے کریمنل جسٹس سسٹم کو مزید بہتر بنائے تاکہ عوام کو جلد از جلد انصاف کی فراہم یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے قوانین کے تحت ناصرف جسمانی بلکہ معاشی، معاشرتی اور سیکالوجیکل تشدد کو بھی قابلِ سزا جرم قرار دیا گیا ہے مگر عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ ایف ائی آر درج کرتے ہوئے متعلقہ دفعات نہیں لاگئی جاتی جس سے بعد میں ملزمان کو فائدہ مل جاتا ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم صوبہ بھر کے ایس ایچ اوز اور دیگر تفتیشی افسرن کو ان قوانین کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کریں اس ضمن میں ائی جی سندھ پولیس سے محکمہ ترقی نسواں مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں کے تحت ہیلپ لائن 1094 قائم کی ہے جہاں پر متاثرہ خواتین اپنی شکایات درج کراسکتیں ہیں۔ شکایتی مرکز پر موجود عملہ ان کو بلامعاوضہ قانونی معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات بھی فراہم کر رہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت مند متاثرہ افراد کو زیادہ سے زیادہ قانونی معاونت فراہم کرنے کے لیے موجودہ سندھ حکومت نے بجٹ میں بھی اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دارالا امان بھی بہت جلد محکمہ ترقی نسواں کے ماتحت ہوجائے گے جو کہ متاثرہ خواتین کو رہائشی اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہو گیں۔