عالم تنظیم ایم ایس ایف طبیبان بے سرحد کی جانب سے سیلاب سے متاثرضلع دادو میں طبی سہولیات و امدادی سامان کی فراہمی

عالمی تنظیم میڈیسنزسانزفرٹییئرز/طبیبان بے سرحد(ایم ایس ایف) نے صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں سیلاب سے متاثرہ 25 دیہاتوں میں لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے موبائل کلینکس کا انعقاد کیا ہے۔ ایک مہینے کے دوران ایم ایس ایف کی دو موبائل ٹیموں کی جانب سے 4000سے زائد لوگوں کو بنیادی طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایم ایس ایف نے تحصیل جوہی میں سیلاب سے متاثرہ 5یونین کونسلوں میں 2500سے زائد خاندانوں میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا ہے۔ مقامی حکام کو تعاون فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی تنظیم نے تحصیل جوہی کے مختلف مقامات پر صاف پانی کی فراہمی کے نظام اور سپلائی لائنز کی بحالی اور بہتری کے لیے بھی کام کیا ہے اور اس سے علاقے کے 60 ہزار سے زائد افراد مستفید ہونگے۔ دو ہزار سے زیادہ خاندانوں کو پانی صاف کرنے والی گولیوں کی تقسیم بھی کی گئی ہے۔ ایم ایس ایف کے پاکستان میں نمائندہ ایمن عبداللہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ان کی امدادی سرگرمیاں اس عہد کا حصہ ہیں کہ وہ قدرتی آفات اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکام کو تعاون فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے پہلے دادو میں مقامی حکام کو ادویات کا عطیہ دیا ہے تاکہ علاقے میں صحت کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے۔ اگست 2020میں آنے والے سیلاب کے نتیجہ میں ضلع دادو کے 350سے زیادہ گاؤں متاثر ہوئے۔ یہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں شامل تھا اور اس کی 11یونین کونسلوں میں دو لاکھ 40 ہزار سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے اور سندھ حکومت نے ان علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا تھا۔جہاں سیلاب نے لوگوں کے گھروں کو نقصان پہنچایا، وہیں اس کی وجہ سے علاقے کی کئی سڑکیں پانی کے ساتھ بہہ گئیں جس سے لوگوں کی صحت کی سہولیات تک رسائی مزید محدود ہو گئی۔ ایم ایس ایف کی پاکستان میں میڈیکل کوآرڈینیٹر عینا سیلیئرز کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد کا وقت انتہائی نازک ہوتا ہے کیونکہ اس میں پانی اور مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے ملیریا کے پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم ایس ایف کا موبائل کلینکس لگانے کا مقصد لوگوں کو ان کے گھروں کے قریب صحت کی سہولیات فراہم کرنا تھا اور ساتھ ساتھ وباؤں کے پھوٹنے کے خدشے کو کم کرنا تھا، ایم ایس ایف نے اپنے موبائل کلینکس میں سینے کی بیماریوں، جلدی امراض، ملیریا اور دیگر بیماریوں کا علاج کیا ہے۔ ایم ایس ایف اس وقت ڈینگی بخار پر ایک آگاہی مہم میں صوبائی محکمہ صحت کو تعاون فراہم کر رہی ہے۔ حال ہی میں کراچی میں ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ دیکھا گیا تھا اور مشرقی اور جنوبی کراچی کی 12 یونین کونسلوں کو ڈینگی کے حوالے سے ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا۔ ایم ایس ایف اس وقت ٹی وی، کیبل اور سوشل میڈیا کے ذریعے ڈینگی بخار سے بچاو اور اس کی روک تھام کے بارے میں آگاہی پیغامات کی ترسیل کر رہی ہے۔ ایم ایس ایف ایک بین الاقوامی طبی اور انسانی خدمات فراہم کرنے والی تنظیم ہے جو مسلح تنازعات، بیماریوں، قدرتی آفات کے متاثرین اور صحت کی سہولیات سے محروم افراد کو ہنگامی طبی امداد فراہم کرتی ہے۔ ایم ایس ایف نے پاکستان میں طبی خدمات کی فراہمی کا کام 1986 میں شروع کیاتھا اور فی الوقت یہ بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور سندھ میں معیاری طبی امداد فراہم کرتی ہے۔ ایم ایس ایف ملک بھر میں صحت کے حکام کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے اور اس کی سرگرمیاں، کسی حکومتی یا ادارے کی امداد کے بغیر، مکمل طور پر نجی عطیات کے ذریعے چلائی جاتی ہیں۔