ذوالفقار آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن میں ریٹائرمنٹ کے بعد خود کنٹریکٹ پر آنے والا افسر ممتاز زیدی رکاوٹ بن گیا

ذوالفقار آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن میں ریٹائرمنٹ کے بعد خود کنٹریکٹ پر آنے والا افسر ممتاز زیدی رکاوٹ بن گیا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ دو مرتبہ کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولیشن کی درخواست پر حکم جاری کر چکے ہیں جس کے بعد یہ معاملہ چیف سیکرٹری اور سروس ونگ سے ہوتا ہوا ذوالفقار آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کے پاس آیا اور ریکارڈ مانگا گیا لیکن ممتاز علی زیدی نے کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولرائزیشن کی راہ میں قانونی پیچیدگیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جس کی اصل وجہ یہ معلوم ہوئی ہے کہ وہ کنٹریکٹ ملازمین کو اپنے گھریلو ڈیوٹی اور فارم ہاؤس کی ڈیوٹی پر مامور رکھنا چاہتا ہے اگر یہ ملازمین ریگولر ہوگئے تو پھر وہ ان سے اپنے گھر پر اور فارم ہاؤس پر کام نہیں لے سکے گا ۔ذرائع کے مطابق دو مرتبہ ملازمین نے ہمت کرکے وزیراعلی سندھ کو اس صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے تحریری شکایت اور درخواست دی جس پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے

زیڈ ڈی اے کے معاملات پر حیرت اور برہمی کا اظہار کیا اور درخواست پر ریکارڈ طلب کیا معاملہ چیف سیکرٹری سے

ہوتا ہوا دوبارہ زیڈ ڈی اے پہنچا تو ممتاز زیدی نے وزیراعلی سے شکایت کرنے اور اپنے خلاف درخواست دینے پر اپنے محکمے کے افسران اور ملازمین پر سخت غصہ کیا اور تنقیدی کی اب میں دیکھتا ہوں یہ ملازمین کیسے ریگولرائز ہوتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ملازمین نے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن اور محکمہ سروسز کے سابقہ سیکریٹریوں سے رابطہ کرکے درخواست دے دی ملازمین کی ریگولرائزیشن کے لیے اس گروپ نے کا عمل شروع ہوا اس دوران ممتاز زیدی نے مزید ریکارڈ فراہم کرنے کا جواز بنا کر فائل محکمہ سروسز سے واپس منگوا لی اور تاحال یہ معاملہ تاخیر اور التوا کا شکار ہے ۔محکمہ سروسز کے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ ملازمین اگر کئی برس سے وہاں کام کر رہے ہیں تو ریگولررائزیشن ان کا حق ہے اور اگر ممتاز زیدی ان کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے تو یہ زیادتی ہے اور سراسر نا انصافی ہے اس معاملے کو ازسر نو دیکھا جائے گا اور ریکارڈ طلب کیا جائے گا ۔ دوسری طرف یہ اطلاعات ہیں کہ سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن سعید منگنیجو

اور ذوالفقارآباد اٹھارٹی کے ریٹائرمنٹ کے بعد گورننگ باڈی کے وائس چیئرمین کی حیثیت سے ایم ڈی کا اضافی چارج سنبھالنے والے علی ممتاز زیدی کے درمیان کافی تلخ صورتحال چل رہی ہے جس کی وجہ سے سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن نے ذوالفقارآباد اتھارٹی کے معاملات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے تنخواہ بھی روک لی تھی ممتاز زیدی خود کو گریڈ 21 کا ریٹائرڈ افسر ہونے کی وجہ سے سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن کو ایک جونیئر افسر قرار دیتے ہیں وہ گریڈ 20 میں ہیں لیکن گریڈ 20 کے افسر کے ماتحت گریڈ 21 کے افسر کو کام کرنا اپنی شان کے خلاف نظر آ رہا ہے اس لیے علی زیدی سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن کے احکامات کو خاطر میں نہیں لاتے